ناشکری قوم کا زکر سنتے ہی اکثر پاکستانی اپنے آپ کو مخاطب سمجھ کر سر کھجانے لگتے ہیں مگر میری مراد ناشکری قوم سے انڈین ہیں جو ان دنوں دھونی کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہوے ہیں۔ کوی کہہ رہا ہے کہ جدیجا انسٹھ بالز پر سستر رنز کی اننگ کھیل سکتا تھا تو دھونی وہاں کیوں جلیبیاں نکالتا رہا؟
کوی کہہ رہا ہے کہ پچھلا ورلڈ کپ بھی دھونی نے ہروایا تھا اور موجودہ بھی لہذا دھونی کو نکال کر باہر پھینکنا چاہئے، کسی کو یہ شک ہے کہ سری نواسن سے تعلقات کی بنا پر دھونی انڈین ٹیم میں من مانیاں کروا رہا ہے
اگر کوی مجھے پوچھے تو کیویز کے خلاف دھونی فائیٹ بیک نہ کرتا تو انڈین ٹیم دو سو سے کم پر فارغ ہوجاتی
دھونی وہ کپتان ہے جس کو کمپیوٹرکی طرح ایک ایک اوور کا حساب معلوم ہوتا ہے، کہاں روکنا ہے اور کس باولر پر اٹیک کرنا ہے، کتنے رنز کی اوسط بنانی ہے اور کس اوور تک وکٹ بچانی ہے، دھونی نے انڈیا کو ورلڈ کپ جتوایا اور اس مقام پر لا کھڑا کیا کہ انڈیا یقینی طور پر دو مزید ورلڈکپ اپنے نام کرنے کے بہت قریب تھی،
دھونی نے اپنے کئریر کے عروج پر کپتانی ویرات کوہلی کے سپرد کرکے بڑے پن کا ثبوت بھی دیا لیکن میدان میں انڈیا ایک نہیں دو کپتانوں کے دماغ سے لڑتا رہا
دھونی نے انڈین کو دلیری دی جس کی وجہ سے آج انڈین جارحانہ کھیل کا دلفریب منظر پیش کرنے کے قابل ہوے، آج آسٹریلیا، انگلینڈ اور ساوتھ افریقہ بھی انڈین سے ڈرتے ہیں
موجودہ ورلڈ کپ میں دھونی کی ٹیم ناقابل شکست رہی اور صرف ایک میچ نیوزی لینڈ سے ہاری جبکہ انگلینڈ والا میچ انڈین ٹیم نے کسی خاص بندے کے حکم پر خود ہارنے کا فیصلہ کیا
اس کے باوجود انڈین ٹیم سیمی فائینلز لسٹ میں سب سے اوپر تھی، اس سے بڑھکر کسی ملک کو اپنی ٹیم سے کیا توقعات ہوسکتی ہیں کہ ورلڈ کپ میں انکی ٹیم نمبر ون ہو اور ورلڈ کپ جیتنے سے صرف دو میچ دوری پر کھڑی ہو ، ہماری قوم تو سوگ منا رہی تھی کیونکہ ہم تو اس دوڑ سے ہی باہر ہوچکے تھے
اگر انڈیا سیمی فائنل جیت جاتی تو ورلد کپ بھی اسی کا ہوتا اور تب کوی بھی دھونی کے خلاف انگلی نہ اٹھاتا مگر دھونی کی بری قسمت کہ وہ سیمی فائنل میں انڈیا کو جتوا نہ سکا کیونکہ وہ تقدیر کے ترتیب دیئے گئے سسٹم کو ڈی ریل کرنے کی غلطی کربیٹھا تھا
پاکستان کو پوائنٹس کے حساب سے سیمی میں آنے دیا جاتا تو انڈیا بہت آسانی سے یہ میچ جیت سکتا تھا مگر تقدیر کے کھیل میں دخل اندازی کرکے انڈیا نے اپنے آپ کو باہر کروا لیا
دھونی ایک نیچرل بیٹسمین ہے مگر ساتھ میں کیپنگ کے فرائض انجام دیتے ہوے ٹیم کو ایک اضافی بیٹسمین کا ایڈوانٹیج بھی دلا دیتا ہے، کاش دھونی جیسا کیپر اور بلے باز پاکستان کے پا س ایک ہی ہوتا ، اور اگر دھونی اپنی ایج کی وجہ سے کیپنگ نہ بھی کر پاتا تو ایسے عظیم بلے باز کو بطور مڈل آرڈر بیٹسمین ٹیم میں رکھا جاتا
دھونی کو خراب پرفارمنس پر نکالنے کی باتیں کرنے والے سخت ناشکرے اور جاہل ہیں، کیونکہ جو میچ وہ دھونی کے سر ڈال رہے ہیں اس میں چوبیس پر چاروں بلے باز ڈھیر ہوچکے تھے یہ دھونی ہی تھا جو آخری اوور تک فائیٹ کرتا رہا، پھر دھونی آوٹ بھی بہت عجیب انداز میں ہوا یعنی لگتا تھا کہ قسمت نیوزی لینڈ کے ساتھ ہے
میں دھونی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ انڈیا چھوڑ کر پاکستان آجاے اور پاکستانی ٹیم کی قیادت کرتے ہوے جتنی دیرچاہے کھیلے ہم اس کو اس کی حیرت انگیز صلاحیتوں کے صلے میں تاحیات کپتانی دینے کو تیار ہیں
انڈینز نے تمہاری قدر نہیں کی انکو زعم ہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما اور راہل دھونی کے بغیر پتا نہیں کیا توڑ لائیں گے، دھونی کے جانے کے بعد ان کو اپنی اوقات کا پتا چل جاے گا
ویلکم دھونی
کوی کہہ رہا ہے کہ پچھلا ورلڈ کپ بھی دھونی نے ہروایا تھا اور موجودہ بھی لہذا دھونی کو نکال کر باہر پھینکنا چاہئے، کسی کو یہ شک ہے کہ سری نواسن سے تعلقات کی بنا پر دھونی انڈین ٹیم میں من مانیاں کروا رہا ہے
اگر کوی مجھے پوچھے تو کیویز کے خلاف دھونی فائیٹ بیک نہ کرتا تو انڈین ٹیم دو سو سے کم پر فارغ ہوجاتی
دھونی وہ کپتان ہے جس کو کمپیوٹرکی طرح ایک ایک اوور کا حساب معلوم ہوتا ہے، کہاں روکنا ہے اور کس باولر پر اٹیک کرنا ہے، کتنے رنز کی اوسط بنانی ہے اور کس اوور تک وکٹ بچانی ہے، دھونی نے انڈیا کو ورلڈ کپ جتوایا اور اس مقام پر لا کھڑا کیا کہ انڈیا یقینی طور پر دو مزید ورلڈکپ اپنے نام کرنے کے بہت قریب تھی،
دھونی نے اپنے کئریر کے عروج پر کپتانی ویرات کوہلی کے سپرد کرکے بڑے پن کا ثبوت بھی دیا لیکن میدان میں انڈیا ایک نہیں دو کپتانوں کے دماغ سے لڑتا رہا
دھونی نے انڈین کو دلیری دی جس کی وجہ سے آج انڈین جارحانہ کھیل کا دلفریب منظر پیش کرنے کے قابل ہوے، آج آسٹریلیا، انگلینڈ اور ساوتھ افریقہ بھی انڈین سے ڈرتے ہیں
موجودہ ورلڈ کپ میں دھونی کی ٹیم ناقابل شکست رہی اور صرف ایک میچ نیوزی لینڈ سے ہاری جبکہ انگلینڈ والا میچ انڈین ٹیم نے کسی خاص بندے کے حکم پر خود ہارنے کا فیصلہ کیا
اس کے باوجود انڈین ٹیم سیمی فائینلز لسٹ میں سب سے اوپر تھی، اس سے بڑھکر کسی ملک کو اپنی ٹیم سے کیا توقعات ہوسکتی ہیں کہ ورلڈ کپ میں انکی ٹیم نمبر ون ہو اور ورلڈ کپ جیتنے سے صرف دو میچ دوری پر کھڑی ہو ، ہماری قوم تو سوگ منا رہی تھی کیونکہ ہم تو اس دوڑ سے ہی باہر ہوچکے تھے
اگر انڈیا سیمی فائنل جیت جاتی تو ورلد کپ بھی اسی کا ہوتا اور تب کوی بھی دھونی کے خلاف انگلی نہ اٹھاتا مگر دھونی کی بری قسمت کہ وہ سیمی فائنل میں انڈیا کو جتوا نہ سکا کیونکہ وہ تقدیر کے ترتیب دیئے گئے سسٹم کو ڈی ریل کرنے کی غلطی کربیٹھا تھا
پاکستان کو پوائنٹس کے حساب سے سیمی میں آنے دیا جاتا تو انڈیا بہت آسانی سے یہ میچ جیت سکتا تھا مگر تقدیر کے کھیل میں دخل اندازی کرکے انڈیا نے اپنے آپ کو باہر کروا لیا
دھونی ایک نیچرل بیٹسمین ہے مگر ساتھ میں کیپنگ کے فرائض انجام دیتے ہوے ٹیم کو ایک اضافی بیٹسمین کا ایڈوانٹیج بھی دلا دیتا ہے، کاش دھونی جیسا کیپر اور بلے باز پاکستان کے پا س ایک ہی ہوتا ، اور اگر دھونی اپنی ایج کی وجہ سے کیپنگ نہ بھی کر پاتا تو ایسے عظیم بلے باز کو بطور مڈل آرڈر بیٹسمین ٹیم میں رکھا جاتا
دھونی کو خراب پرفارمنس پر نکالنے کی باتیں کرنے والے سخت ناشکرے اور جاہل ہیں، کیونکہ جو میچ وہ دھونی کے سر ڈال رہے ہیں اس میں چوبیس پر چاروں بلے باز ڈھیر ہوچکے تھے یہ دھونی ہی تھا جو آخری اوور تک فائیٹ کرتا رہا، پھر دھونی آوٹ بھی بہت عجیب انداز میں ہوا یعنی لگتا تھا کہ قسمت نیوزی لینڈ کے ساتھ ہے
میں دھونی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ انڈیا چھوڑ کر پاکستان آجاے اور پاکستانی ٹیم کی قیادت کرتے ہوے جتنی دیرچاہے کھیلے ہم اس کو اس کی حیرت انگیز صلاحیتوں کے صلے میں تاحیات کپتانی دینے کو تیار ہیں
انڈینز نے تمہاری قدر نہیں کی انکو زعم ہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما اور راہل دھونی کے بغیر پتا نہیں کیا توڑ لائیں گے، دھونی کے جانے کے بعد ان کو اپنی اوقات کا پتا چل جاے گا
ویلکم دھونی