مینار پاکستان واقعہ سے متعلق ایک اور آڈیو منظر منظرعام پر آ گئی

2akrmbo.jpg

لاہور کی مقامی عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ حافظ خالد محمود نے ریمبو سمیت 11 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی سماعت کی، ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھی ریمبو سمیت دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان سے مزید تفتیش کرنی ہے، ملزمان کا سات روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے جبکہ ملزمان کے مزید دو ساتھیوں کی گرفتاری ہونی ہے۔

ملزمان کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے کسی قسم کی ریکوری نہیں ہونی، ٹک ٹاکر خاتون نے پہلے بیان دیا کہ یہ لوگ میرے محافظ ہیں، بعد میں اس نے ملزمان کو بلیک میل کرنے کا بیان دیا۔ عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔


عائشہ اکرم اور ریمبو کی ایک اور آڈیو سامنے آئی ہے جس میں ریمبو عائشہ کو مینار اکستان پر فراک پہن کر آنے کی ہدایات دے رہا ہے اور سکیورٹی کی یقین دہانی بھی کرا رہا ہے۔

یاد رہے کہ ہراسگی کا نشانہ بننے والی متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے تمام واقعہ کا ذمہ دار اپنے ساتھی ریمبو کوٹھہرایا ہے۔ جب کہ ریمبو نے الزامات رد کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ کسی اور کے ساتھ پارک جانا چاہتی تھی، تاہم پھر اس شخص کے بھائی کی موت کے باعث میں عائشہ کیساتھ پارک گیا، اسے پارک لے جانے کا فیصلہ میرا نہیں تھا۔ پارک میں لوگوں کی جانب سے برا سلوک کیے جانے کے بعد میں نے ہی عائشہ کو گھر پہنچایا تھا، اور اب مجھے ہی ملزم نامزد کر دیا گیا۔

دوسری جانب تحریری بیان میں عائشہ اکرم نے کہا کہ گریٹر اقبال پارک جانے کا منصوبہ ریمبو نے ہی بنایا تھا ۔ ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میری نازیبا ویڈیوز بنارکھی ہیں ۔ ویڈیوز کی وجہ سے ریمبو مجھے بلیک میل کرتا رہا۔ ریمبومجھ سے 10لاکھ روپے لے چکا ہے ، میں اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی ۔ ریمبو اپنے ساتھی بادشاہ کے ساتھ مل کر ٹک ٹاک گینگ چلاتا ہے۔