میری گرفتاری کوئی گرفتاری نہیں بلکہ اغوا تھا، شیریں مزاری

shireen11i1i.jpg


رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری کا کہنا ہے ہم اداروں کی عزت کرتے ہیں اور کسی پر حملہ نہیں کر رہے، ان اداروں اور ہینڈلرز سے سوال ہے کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ اپنی گرفتاری سے متعلق تحقیقات کے لیے وہ کمیشن میں پیش ہوئیں جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔

شیریں مزاری نے کہا کمیشن نے نوٹ کیا میری گرفتاری سے متعلق پولیس رپورٹ نہیں آئی، میری گرفتاری نہیں اغوا تھا ، اب کمیشن کا اگلا اجلاس 14 تاریخ کو ہوگا جس میں آئی جی اسلام آباد کو طلب کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا اسمبلی اب مذاق بن چکی، اب الیکشن کی تاریخ دی جائے، اگر الیکشن کی تاریخ دے دی جاتی ہے تو بہت سے معاملات پر بیٹھ کربات ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا امریکا کے کہنے پر رجیم تبدیل کرا کے راستہ روک دیا گیا، کیا ان چوروں کو این آر او دینا رجیم چینج کا مقصد تھا؟ کیا ہم نے اسرائیل کو تسلیم کرناہے؟ کیا ہم نے بھارت کے ساتھ تجارت کرنا ہے؟ معیشت تباہ ہوتی ہے تو ملک کمزور ہوتا ہے، لگتاہے یہ این آر او لینے آئے اور ملکی معیشت کو تباہ کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دفاع کرنے والے اداروں کو پاکستان کا دفاع کرنا چاہیے۔ ہم سب اداروں کی عزت کرتے ہیں اور کسی ادارے پر حملہ نہیں کررہے۔


ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فروغ نسیم نے ایک کرمنل لا کا کلاز ڈالا تھا، کابینہ نے اس کو ریجیکٹ کردیا تھا اور فروغ نسیم نے وہ بل ہی ٹیبل نہیں کیا، ہم نے کوئی ایسا قانون نہیں بنایا تھا۔

 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
تجھے اغوا کرکے کے کیا ٹریکٹر کے پیچھے باندھنا تھا ؟