لوگوں کو ایذا دے کر میلاد منانا جائز نہیں

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
Those who are sick or old or studying or work long hours and trying to sleep and feel uncomfortable due to meelad at 1am at full volume loud speaker are gustakh and wahabi.
all aashiq should do what moulvi khadim have told them to do.

NOT!!!!!!!
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)

,اگر آپ مثبت سوچ کے مالک ہیں تو غصہ نہیں کرینگے

*میں بھی جشن عید میلاد النبی منانا چاہتا ہوں.......*

لیکن

*میں نے سوچا کیوں نا جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کو پڑھ لوں لہذا میں نے احادیث کی کتب پڑھی تو اس نتیجے پر پہنچا*

*کہ*

بخاری شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

مسلم شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

ترمذی شریف میں میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابوداؤد شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

نسائی شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابن ماجہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند احمد میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند امام اعظم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

موطا امام مالک میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مستدرک حاکم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بیہقی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مشکوۃ شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


*احادیث کے بعد فقہ کی کتابوں میں جشن عید میلاد النبی کا عنوان تلاش کیا .........*

*تو اس نتیجے پر پہنچا*
ا

*کہ*

فقہ حنفی کی سب سے مستند کتاب ھدایہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

قدوری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی عالمگیری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

کنزالدقائق میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی شامی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بدائع الصنائع میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام مالک کی فقہ کی کتاب المدونہ الکبری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام شافعی کی فقہ کی کتاب " الام " میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


لہذا

آخر میں اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ ایک بدعت ہے جس کا اسلام کوئی تصور نہیں

خدارا آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس بدعت سے خود بھی بچیں اور پوری امت مسلمہ کو آگاہ کریں کہ یہ ایک بدعت اور حدیث پاک میں صاف لفظوں میں سرکار دوجہاں، سرور کونین، ہم سب کے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*


 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
,اگر آپ مثبت سوچ کے مالک ہیں تو غصہ نہیں کرینگے

*میں بھی جشن عید میلاد النبی منانا چاہتا ہوں.......*

لیکن

*میں نے سوچا کیوں نا جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کو پڑھ لوں لہذا میں نے احادیث کی کتب پڑھی تو اس نتیجے پر پہنچا*

*کہ*

بخاری شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

مسلم شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

ترمذی شریف میں میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابوداؤد شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

نسائی شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابن ماجہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند احمد میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند امام اعظم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

موطا امام مالک میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مستدرک حاکم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بیہقی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مشکوۃ شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


*احادیث کے بعد فقہ کی کتابوں میں جشن عید میلاد النبی کا عنوان تلاش کیا .........*

*تو اس نتیجے پر پہنچا*
ا


*کہ*

فقہ حنفی کی سب سے مستند کتاب ھدایہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

قدوری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی عالمگیری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

کنزالدقائق میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی شامی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بدائع الصنائع میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام مالک کی فقہ کی کتاب المدونہ الکبری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام شافعی کی فقہ کی کتاب " الام " میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


لہذا

آخر میں اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ ایک بدعت ہے جس کا اسلام کوئی تصور نہیں

خدارا آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس بدعت سے خود بھی بچیں اور پوری امت مسلمہ کو آگاہ کریں کہ یہ ایک بدعت اور حدیث پاک میں صاف لفظوں میں سرکار دوجہاں، سرور کونین، ہم سب کے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*
pakka gustakh...

baqool ahmed raza baraylwee kay...

siwaey shaitaan kay sabhee tou khushiaa mana rahay hein.....
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
كتاب الصلح
Peacemaking
Chapter: If some people are (re)conciled on illegal basis, their reconciliation is rejected



باب إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَى صُلْحِ جَوْرٍ فَالصُّلْحُ مَرْدُودٌ

ہم سے یعقوب نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ، ان سے قاسم بن محمد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جس نے ہمارے دین میں از خود کوئی ایسی چیز نکالی جو اس میں نہیں تھی تو وہ رد ہے ۔ اس کی روایت عبداللہ بن جعفر مخرمی اور عبدالواحد بن ابی عون نے سعد بن ابراہیم سے کی ہے
۔

Narrated Aisha:

Allah's Messenger (ﷺ) said, "If somebody innovates something which is not in harmony with the principles of our religion, that thing is rejected."


حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ ‏"‏‏.‏ رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَخْرَمِيُّ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَبِي عَوْنٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ‏.‏




Reference:Sahih al-Bukhari 2697
In-book reference:Book 53, Hadith 7
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
شبِ قَدر سے بھی افضل رات
حضرتِ سَیِّدُناشیخ عبد الحق مُحَدِّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : ’’بیشک سَروَرِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شبِ ولادت شبِ قَدْر سے بھی افضل ہے کیونکہ شبِ ولادت سرکارِ مَدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس دنیا میں جلوہ گر ہونے کی رات ہے جبکہ لَیْلَۃُ الْقَدْر سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عطا کردہ شب ہے اور جو رات ظُہُورِ ذاتِ سرورِ کائناتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وجہ سے مُشَرَّف ہو وہ اُس رات سے زِیادہ شَرَف و عزّت والی ہے جو جو ملائکہ کے نُزُول کی بِناء پر مشرَّف ہے۔(مَا ثَبَتَ بِا لسُّنّۃص۱۰۰ )

عیدوں کی عید
اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ۱۲ربیعُ النُّور مسلمانوں کے لئے عیدوں کی بھی عید ہے یقینا حُضُورِ انورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جہاں میں شاہِ بحر وبَر بن کر جلوہ گر نہ ہوتے تو کوئی عید، عید ہوتی،نہ کوئی شب، شبِ بَرَاء َت ۔بلکہ کون و مکان کی تمام تر رونق و شان اس جانِ جہان ، رَحمتِ عالمیان، سیّاحِ لامکان، محبوبِ رَحمٰن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قدموں کی دُھول کا صَدقہ ہے۔ ؎

وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو

جان ہیں وہ جَہان کی جان ہے تو جہان ہے

(حدائق بخشش ص۱۲۶)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد









فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:جس نے مجھ پر دس مرتبہ صبح اور دس مرتبہ شام دُرود ِپاک پڑھا اُسے قِیامت کے دن میری شَفاعت ملے گی۔(مجمع الزوائد)



ابولَہَب اور مِیلاد
جب ابو لَہَب مر گیا تو اُس کے بعض گھروالوں نے اُسے خواب میں بُرے حال میں دیکھا۔ پوچھا :کیامِلا ؟ بولا:تم سے جُدا ہوکر مجھے کوئی خیر نصیب نہ ہوئی ۔پھر اپنے انگوٹھے کے نیچے موجود سوراخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنے لگا:سوائے اس کے کہ اس میں سے مجھے پانی پلادیا جاتا ہے کیونکہ میں نےثُوَیْبَہ لَونڈی کو آزاد کیا تھا۔ ( مصنف عبدالرزاق ج۹ص۹ حدیث۱۶۶۶۱وعمدۃ القاری ج۱۴ص۴۴تحت الحدیث۱۰۱ ۵)حضرتِ علّامہ بدرُ الدّین عینیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں :اس اشارے کا مطلب یہ ہے کہ مجھے تھوڑا سا پانی دیا جاتا ہے۔ (عمدۃ القاری ایضًا)

مسلمان اور میلاد
اِس روایت کے تَحْت سَیِّدُنا شیخ عبدالحق مُحدِّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں : اس واقِعہ میں میلاد شریف والوں کیلئے بڑی دلیل ہے جو تاجد ار رِسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شبِ وِلادت میں خوشیاں مناتے اور مال خرچ کرتے ہیں ،یعنی ابولَہَب جو کہ کافِر تھا جب وہ تاجدارِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کی خبر پاکر خوش ہونے اور اپنی لَونڈی (ثُوَیْبَہ) کو دودھ پلانے کی خاطِر آزاد کرنے پر بدلہ دیا گیا۔تو اس مسلمان کا کیا حال ہوگا جو محبَّت اور خوشی سے بھرا ہوا ہے اور مال خرچ کررَہا ہے۔لیکن یہ ضَروری ہے کہ محفلِ میلاد شریف گانے باجوں سے اور آلاتِ موسیقی سے پاک ہو۔(مدارِجُ النُّبُوَّت ج۲ص۱۹)


 
Last edited:

hello

Chief Minister (5k+ posts)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد​

تاجدارِ رسالتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَجہاں میں فضل و رَحمت بن کر تشریف لائے اور یقینا اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رَحْمت کے نُزُول کا دن خوشی و مسرَّت کا دن ہوتا ہے۔چُنانچِہاللہ تبارَک وَتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :

قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَ بِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْیَفْرَحُوْاؕ-هُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ(۵۸) (پ۱۱، یونس:۵۸)

ترجَمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ اللہ (عَزَّ وَجَلَّ)ہی کے فَضل اور اُسی کی رحمت اور اِسی پر چاہئے کہ خوشی کریں۔وہ ان کے سب دَھن دولت سے بہتر ہے۔

اللہُ اکبر! رَحمت ِخداوندی پر خوشی منانے کا قراٰنِ کریم حُکم دے رہا ہے اور کیا ہمارے پیارے آقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے بڑھ کر بھی کوئی اللہ عَزَّ وَجَلَّکی رَحمت ہے؟دیکھئے مقدَّس قراٰن میں صاف صاف اِعلان ہے:

وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (پ۱۷، الانبیاء:۱۰۷)

ترجَمۂ کنزالایمان: اور ہم نے تمھیں نہ بھیجا مگر رَحمت سارے جہان کیلئے ۔​





 

Muhammad Jibran

Chief Minister (5k+ posts)
,اگر آپ مثبت سوچ کے مالک ہیں تو غصہ نہیں کرینگے

*میں بھی جشن عید میلاد النبی منانا چاہتا ہوں.......*

لیکن

*میں نے سوچا کیوں نا جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کو پڑھ لوں لہذا میں نے احادیث کی کتب پڑھی تو اس نتیجے پر پہنچا*

*کہ*

بخاری شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

مسلم شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

ترمذی شریف میں میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابوداؤد شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

نسائی شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابن ماجہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند احمد میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند امام اعظم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

موطا امام مالک میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مستدرک حاکم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بیہقی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مشکوۃ شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


*احادیث کے بعد فقہ کی کتابوں میں جشن عید میلاد النبی کا عنوان تلاش کیا .........*

*تو اس نتیجے پر پہنچا*
ا


*کہ*

فقہ حنفی کی سب سے مستند کتاب ھدایہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

قدوری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی عالمگیری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

کنزالدقائق میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی شامی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بدائع الصنائع میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام مالک کی فقہ کی کتاب المدونہ الکبری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام شافعی کی فقہ کی کتاب " الام " میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


لہذا

آخر میں اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ ایک بدعت ہے جس کا اسلام کوئی تصور نہیں

خدارا آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس بدعت سے خود بھی بچیں اور پوری امت مسلمہ کو آگاہ کریں کہ یہ ایک بدعت اور حدیث پاک میں صاف لفظوں میں سرکار دوجہاں، سرور کونین، ہم سب کے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*
*میں بھی تبلیغی جماعت کے دونوں گروپ میں جانا چاہتا ہوں.......*

لیکن

*میں نے سوچا کیوں نا تبلیغی جماعت کے دونوں گروپ کے فضائل کو پڑھ لوں لہذا میں نے احادیث کی کتب پڑھی تو اس نتیجے پر پہنچا*

*کہ*

بخاری شریف میں بدر اور حنین کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی جماعت اور تبلیغی نصاب کا کوئی عنوان نہیں.

مسلم شریف میں جہاد کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی گشت کا کوئی عنوان نہیں.

ترمذی شریف میں جنگ احد کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی اجتماع کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابوداؤد شریف میں مدینے اور حبشہ کی ہجرت کا عنوان تو ھے مگر چلّے سہ روزہ کا کوئی عنوان نہیں ۔

نسائی شریف میں صحابہ کا جہاد کے نکلنے کا عنوان تو ھے مگر 40 روزہ چّلےکا کوئی عنوان نہیں ۔

ابن ماجہ میں شعب ابی طالب کا عنوان تو ھے مگر دو تین دن کے اجتماع کے لیے لاکھوں کروڑوں روپے اسراف کرنے کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند احمد میں غزوہ خندق کا عنوان تو ھے مگر طالبان اور ان کے فساد کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند امام اعظم میں فقہ کا عنوان تو ھے مگر فضائل اعمال سے تبلیغ کا کوئی عنوان نہیں ۔

موطا امام مالک میں احادیث تو ھے مگر تقویۃ الایمان کی متشدد کفایہ باتوں کا کوئی عنوان نہیں ۔

مستدرک حاکم میں پیٹ پر پتھر باندھنے کا عنوان تو ھے مگر چلّوں میں پیٹ کو ڈیگ بنانے کا کوئی عنوان نہیں ۔

بیہقی میں کھجور اور پانی کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی ڈیگ اور کھانے پینے کے اسٹال کا کوئی عنوان نہیں ۔

مشکوۃ شریف میں صحابہ کا عنوان تو ھے مگر دیوبندی عقائد کا کوئی عنوان نہیں ۔

*احادیث کے بعد فقہ کی کتابوں میں دیوبندی تبلیغی جماعت کا عنوان تلاش.........*
*تو اس نتیجے پر پہنچا*

*کہ*

فقہ حنفی کی سب سے مستند کتاب ھدایہ میں فقہ کا عنوان تو ھے مگر سارا دن تبلیغی گشت کا کوئی عنوان نہیں ۔

قدوری میں مسائل فقہ کا عنوان تو ھے مگر چلّے کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی عالمگیری میں حج کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی جماعت اور تبلیغی اجتماع کا کوئی عنوان نہیں ۔

کنزالدقائق میں قرآن و سنت کا عنوان تو ھے مگر موٹی گردن سرسےگنجے تبلیغی مسٹنڈوں کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی شامی میں جہاد کے مسائل کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی اجتماع گاہ کے فضائل کا کوئی عنوان نہیں ۔

بدائع الصنائع میں حدیث سے مسائل حل کرنے کا عنوان تو ھے مگر ختم بخاری کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام مالک کی فقہ کی کتاب المدونہ الکبری میں وضو اور نمازکا عنوان تو ھے مگر مسجدوں کو پکی بنانے اور ان پر مینار بنانے کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام شافعی کی فقہ کی کتاب " الام " میں رمضان کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی نصاب کا کوئی عنوان نہیں ۔

لہذا
آخر میں اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ ایک بدعت ہے جس کا اسلام کوئی تصور نہیں
خدارا آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس بدعت سے خود بھی بچیں اور پوری امت مسلمہ کو آگاہ کریں کہ یہ ایک بدعت اور حدیث پاک میں صاف لفظوں میں سرکار دوجہاں، سرور کونین، ہم سب کے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*
 

Muhammad Jibran

Chief Minister (5k+ posts)
pakka gustakh...

baqool ahmed raza baraylwee kay...

siwaey shaitaan kay sabhee tou khushiaa mana rahay hein.....
Pehli baat ye shair Ala Hazrat ka nahe hai, dosri baat iblees hai shair main shaitan nahe......

Or is ka tarjuma ye hai k jab Nabi e Pak صلی اللہ علیہ وسلم dunya mai tashreef laey tou siwaey Iblees k sub khushiyan mana rahay thay.

Wesay jo 14th August ko khush nahe hota us ko kehtay hain k issay mulk say mohobat nahe or jo 14th August manany say roukta hai wo pakka mulk ka dushman he hota hai


Yehe haal jashan e Wiladat ka hai
 

vvaqar

Senator (1k+ posts)
پوری امت مسلمہ کو آگاہ کریں کہ یہ ایک بدعت اور حدیث پاک میں صاف لفظوں میں سرکار دوجہاں، سرور کونین، ہم سب کے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*

امید ہے آپ رسولِ ﷺ کے اس واضح فرمان پر من و عن عمل کرتے ہوئے اچھی

بدعت اور بُری بدعت کی منطق کو تسلیم نہیں کرتے ہونگے؟

کیونکہ رسول کریم کے فرمان کے مطابق بدعت ہر حال میں بدعت ہے اچھی ہو یا بُری ہواس سے قطع نظر کسی بھی قسم کی بدعت پر عمل کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔ ۔۔
 

ziaokara

MPA (400+ posts)

,اگر آپ مثبت سوچ کے مالک ہیں تو غصہ نہیں کرینگے

*میں بھی جشن عید میلاد النبی منانا چاہتا ہوں.......*

لیکن

*میں نے سوچا کیوں نا جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کو پڑھ لوں لہذا میں نے احادیث کی کتب پڑھی تو اس نتیجے پر پہنچا*

*کہ*

بخاری شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

مسلم شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں.

ترمذی شریف میں میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابوداؤد شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

نسائی شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابن ماجہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند احمد میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند امام اعظم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

موطا امام مالک میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مستدرک حاکم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بیہقی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مشکوۃ شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


*احادیث کے بعد فقہ کی کتابوں میں جشن عید میلاد النبی کا عنوان تلاش کیا .........*

*تو اس نتیجے پر پہنچا*
ا

*کہ*

فقہ حنفی کی سب سے مستند کتاب ھدایہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

قدوری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی عالمگیری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

کنزالدقائق میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی شامی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بدائع الصنائع میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام مالک کی فقہ کی کتاب المدونہ الکبری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام شافعی کی فقہ کی کتاب " الام " میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔


لہذا

آخر میں اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ ایک بدعت ہے جس کا اسلام کوئی تصور نہیں

خدارا آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس بدعت سے خود بھی بچیں اور پوری امت مسلمہ کو آگاہ کریں کہ یہ ایک بدعت اور حدیث پاک میں صاف لفظوں میں سرکار دوجہاں، سرور کونین، ہم سب کے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*


Eid milad un nabi...me naats parhi jaty hain...tareef ki jaty hai Nabi Pak pbuh ki...quran b nabi pak pbuh ki tareefon sy bhara para hai...bidat kaisy hui....?....tareef k liye aik makhsos din rakhna nakafi ya bukhal to ho sakta hai bidat nahi....
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
امید ہے آپ رسولِ ﷺ کے اس واضح فرمان پر من و عن عمل کرتے ہوئے اچھی

بدعت اور بُری بدعت کی منطق کو تسلیم نہیں کرتے ہونگے؟

کیونکہ رسول کریم کے فرمان کے مطابق بدعت ہر حال میں بدعت ہے اچھی ہو یا بُری ہواس سے قطع نظر کسی بھی قسم کی بدعت پر عمل کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔ ۔۔


Surah Ha Mim As Sajdah, also known as Surah Fussilat # 33
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم -

وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَآ اِلَى اللّٰهِ وَعَمِلَ صَالِحًـا وَّقَالَ اِنَّنِيْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ


اور اُس شخص کی بات سے اچھی بات اور کسی کی ہوگی جس نے اللہ کی طرف بلایا اور نیک عمل کیا اور کہا کہ میں مسلمان ہوں


And who is fairer in speech than he who calls to Allah and acts righteously and says: “I am a Muslim”?
 

vvaqar

Senator (1k+ posts)
Surah Ha Mim As Sajdah, also known as Surah Fussilat # 33
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم -

وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَآ اِلَى اللّٰهِ وَعَمِلَ صَالِحًـا وَّقَالَ اِنَّنِيْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ

اور اُس شخص کی بات سے اچھی بات اور کسی کی ہوگی جس نے اللہ کی طرف بلایا اور نیک عمل کیا اور کہا کہ میں مسلمان ہوں

And who is fairer in speech than he who calls to Allah and acts righteously and says: “I am a Muslim”?

پہلی بات
آپ کے نزدیک عید میلادالنبی منانا نہ اچھا عمل ہے نہ منانے والا مسلمان ہے، کیونکہ آپ نے میری بات کے جواب میں قرآن کی اس آیت سے جو استدلال کیا ہے

دوسری بات
کیا بدعت ہر حال میں بدعت شمار ہوگی ،چائے اچھی ہو چاہے بُری ہو؟
 

akbar41

Senator (1k+ posts)
*میں بھی تبلیغی جماعت کے دونوں گروپ میں جانا چاہتا ہوں.......*

لیکن

*میں نے سوچا کیوں نا تبلیغی جماعت کے دونوں گروپ کے فضائل کو پڑھ لوں لہذا میں نے احادیث کی کتب پڑھی تو اس نتیجے پر پہنچا*

*کہ*

بخاری شریف میں بدر اور حنین کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی جماعت اور تبلیغی نصاب کا کوئی عنوان نہیں.

مسلم شریف میں جہاد کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی گشت کا کوئی عنوان نہیں.

ترمذی شریف میں جنگ احد کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی اجتماع کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابوداؤد شریف میں مدینے اور حبشہ کی ہجرت کا عنوان تو ھے مگر چلّے سہ روزہ کا کوئی عنوان نہیں ۔

نسائی شریف میں صحابہ کا جہاد کے نکلنے کا عنوان تو ھے مگر 40 روزہ چّلےکا کوئی عنوان نہیں ۔

ابن ماجہ میں شعب ابی طالب کا عنوان تو ھے مگر دو تین دن کے اجتماع کے لیے لاکھوں کروڑوں روپے اسراف کرنے کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند احمد میں غزوہ خندق کا عنوان تو ھے مگر طالبان اور ان کے فساد کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند امام اعظم میں فقہ کا عنوان تو ھے مگر فضائل اعمال سے تبلیغ کا کوئی عنوان نہیں ۔

موطا امام مالک میں احادیث تو ھے مگر تقویۃ الایمان کی متشدد کفایہ باتوں کا کوئی عنوان نہیں ۔

مستدرک حاکم میں پیٹ پر پتھر باندھنے کا عنوان تو ھے مگر چلّوں میں پیٹ کو ڈیگ بنانے کا کوئی عنوان نہیں ۔

بیہقی میں کھجور اور پانی کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی ڈیگ اور کھانے پینے کے اسٹال کا کوئی عنوان نہیں ۔

مشکوۃ شریف میں صحابہ کا عنوان تو ھے مگر دیوبندی عقائد کا کوئی عنوان نہیں ۔

*احادیث کے بعد فقہ کی کتابوں میں دیوبندی تبلیغی جماعت کا عنوان تلاش.........*
*تو اس نتیجے پر پہنچا*


*کہ*

فقہ حنفی کی سب سے مستند کتاب ھدایہ میں فقہ کا عنوان تو ھے مگر سارا دن تبلیغی گشت کا کوئی عنوان نہیں ۔

قدوری میں مسائل فقہ کا عنوان تو ھے مگر چلّے کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی عالمگیری میں حج کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی جماعت اور تبلیغی اجتماع کا کوئی عنوان نہیں ۔

کنزالدقائق میں قرآن و سنت کا عنوان تو ھے مگر موٹی گردن سرسےگنجے تبلیغی مسٹنڈوں کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی شامی میں جہاد کے مسائل کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی اجتماع گاہ کے فضائل کا کوئی عنوان نہیں ۔

بدائع الصنائع میں حدیث سے مسائل حل کرنے کا عنوان تو ھے مگر ختم بخاری کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام مالک کی فقہ کی کتاب المدونہ الکبری میں وضو اور نمازکا عنوان تو ھے مگر مسجدوں کو پکی بنانے اور ان پر مینار بنانے کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام شافعی کی فقہ کی کتاب " الام " میں رمضان کا عنوان تو ھے مگر تبلیغی نصاب کا کوئی عنوان نہیں ۔

لہذا
آخر میں اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ ایک بدعت ہے جس کا اسلام کوئی تصور نہیں
خدارا آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس بدعت سے خود بھی بچیں اور پوری امت مسلمہ کو آگاہ کریں کہ یہ ایک بدعت اور حدیث پاک میں صاف لفظوں میں سرکار دوجہاں، سرور کونین، ہم سب کے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*
Jahil tu bhut dekhay tujh jesa Jahil naih dekha, kisi Aalim scholar se poch then you will find your answers, kisi college uni bhi naih gia tu bs library se ilm hasal karta as all books are there why do we spend money going school, college uni, Deen tu teray ghar ki londi hai kudh se jawab talash kar lee gaa, jab bimar hota hai khabi Dr ya hospital tu naih jata library se book nikal kar ilaj dondh leeta hai, besharm ghoor kar ya kisi kitab se dondh, bak bak kar raha Jahil.
 

Muhammad Jibran

Chief Minister (5k+ posts)
Jahil tu bhut dekhay tujh jesa Jahil naih dekha, kisi Aalim scholar se poch then you will find your answers, kisi college uni bhi naih gia tu bs library se ilm hasal karta as all books are there why do we spend money going school, college uni, Deen tu teray ghar ki londi hai kudh se jawab talash kar lee gaa, jab bimar hota hai khabi Dr ya hospital tu naih jata library se book nikal kar ilaj dondh leeta hai, besharm ghoor kar ya kisi kitab se dondh, bak bak kar raha Jahil.
Tableeghi jamat banana kis Hadith say sabit hai ye batado bus.... :) Ab nani mar jani hai tmhari ....Tariq jameel bhe is ka jawab nahe dayskta
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
پہلی بات
آپ کے نزدیک عید میلادالنبی منانا نہ اچھا عمل ہے نہ منانے والا مسلمان ہے، کیونکہ آپ نے میری بات کے جواب میں قرآن کی اس آیت سے جو استدلال کیا ہے

دوسری بات
کیا بدعت ہر حال میں بدعت شمار ہوگی ،چائے اچھی ہو چاہے بُری ہو؟

استغفر اللہ ، میں یے نہیں کھہ رھا کہ منانے والا مسلمان نہیں ، لیکن جو عمل رسول اللہﷺ نے نہیں کیا ،خلفاء راشدین نے نہیں کیا، صحابہ نے نہیں کیا ،تابعین نے نہیں کیا ، تبع تابععین نے نہیں کیا ایک مسلمان ہونے کے ناطے اس سے بچنہ چاہیئے
ہاں اگر خلفاء راشدین رسول اللہ ﷺ کے کسی عمل کو جمع کرتے تو پہر بہی بات بنتی


نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
لوگوں کو دین میں جو کچھ بھی بتایا گیا وہ نہیں کریں گے اور کریں گے وہ چیزیں جس پر عمل کرنے کا نہیں بتایا گیا اور اسی کی پیروی کریں گے


سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے مجھ سے پہلے کوئی نبی ایسا نہیں بھیجا کہ جس کے اس کی امت میں سے حواری نہ ہوں اور اصحاب نہ ہوں جو اس کے طریقے پر چلتے ہیں اور اس کے حکم کی پیروی کرتے ہیں۔ پھر ان لوگوں کے بعد ایسے نالائق لوگ پیدا ہوتے ہیں جو زبان سے کہتے ہیں اور کرتے نہیں اور ان کاموں کو کرتے ہیں جن کا حکم نہیں۔ پھر جو کوئی ان نالائقوں سے لڑے ہاتھ سے وہ مؤمن ہے اور جو کوئی لڑے زبان سے (ان کو برا کہے ان کی باتوں کا رد کرے) وہ بھی مؤمن ہے اور جو کوئی لڑے ان سے دل سے (ان کو برا جانے) وہ بھی مؤمن ہے اور اس کے بعد رائی کے دانے برابر بھی ایمان نہیں۔“ (یعنی اگر دل سے بھی برا نہ جانے تو اس میں ذرہ برابر بھی ایمان نہیں) ابورافع (جنہوں نے اس حدیث کو سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کیا اور نام ان کا اسلم یا ابراہیم یا ہرمز یا ثابت بن یزید تھا۔ (مولیٰ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے) نے کہا: میں نے یہ حدیث سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی۔ انہوں نے نہ مانا اور انکار کیا۔ اتفاق سے میرے پاس سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ آئے اور قناۃ (مدینہ کی وادیوں میں سے ایک وادی کا نام ہے) میں اترے تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما مجھے اپنے ساتھ لے گئے، سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی عیادت کو میں ان کے ساتھ گیا۔ جب ہم بیٹھے تو میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے اسی طرح بیان کیا جیسے میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان کیا تھا۔ صالح بن کیسان نے کہا کہ حدیث ابورافع سے اسی طرح بیان کی گئی ہے۔

صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
# 50
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
شبِ قَدر سے بھی افضل رات
حضرتِ سَیِّدُناشیخ عبد الحق مُحَدِّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : ’’بیشک سَروَرِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شبِ ولادت شبِ قَدْر سے بھی افضل ہے کیونکہ شبِ ولادت سرکارِ مَدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس دنیا میں جلوہ گر ہونے کی رات ہے جبکہ لَیْلَۃُ الْقَدْر سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عطا کردہ شب ہے اور جو رات ظُہُورِ ذاتِ سرورِ کائناتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وجہ سے مُشَرَّف ہو وہ اُس رات سے زِیادہ شَرَف و عزّت والی ہے جو جو ملائکہ کے نُزُول کی بِناء پر مشرَّف ہے۔(مَا ثَبَتَ بِا لسُّنّۃص۱۰۰ )

عیدوں کی عید
اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ۱۲ربیعُ النُّور مسلمانوں کے لئے عیدوں کی بھی عید ہے یقینا حُضُورِ انورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جہاں میں شاہِ بحر وبَر بن کر جلوہ گر نہ ہوتے تو کوئی عید، عید ہوتی،نہ کوئی شب، شبِ بَرَاء َت ۔بلکہ کون و مکان کی تمام تر رونق و شان اس جانِ جہان ، رَحمتِ عالمیان، سیّاحِ لامکان، محبوبِ رَحمٰن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قدموں کی دُھول کا صَدقہ ہے۔ ؎

وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو

جان ہیں وہ جَہان کی جان ہے تو جہان ہے

(حدائق بخشش ص۱۲۶)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد









فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:جس نے مجھ پر دس مرتبہ صبح اور دس مرتبہ شام دُرود ِپاک پڑھا اُسے قِیامت کے دن میری شَفاعت ملے گی۔(مجمع الزوائد)



ابولَہَب اور مِیلاد
جب ابو لَہَب مر گیا تو اُس کے بعض گھروالوں نے اُسے خواب میں بُرے حال میں دیکھا۔ پوچھا :کیامِلا ؟ بولا:تم سے جُدا ہوکر مجھے کوئی خیر نصیب نہ ہوئی ۔پھر اپنے انگوٹھے کے نیچے موجود سوراخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنے لگا:سوائے اس کے کہ اس میں سے مجھے پانی پلادیا جاتا ہے کیونکہ میں نےثُوَیْبَہ لَونڈی کو آزاد کیا تھا۔ ( مصنف عبدالرزاق ج۹ص۹ حدیث۱۶۶۶۱وعمدۃ القاری ج۱۴ص۴۴تحت الحدیث۱۰۱ ۵)حضرتِ علّامہ بدرُ الدّین عینیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں :اس اشارے کا مطلب یہ ہے کہ مجھے تھوڑا سا پانی دیا جاتا ہے۔ (عمدۃ القاری ایضًا)

مسلمان اور میلاد
اِس روایت کے تَحْت سَیِّدُنا شیخ عبدالحق مُحدِّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں : اس واقِعہ میں میلاد شریف والوں کیلئے بڑی دلیل ہے جو تاجد ار رِسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شبِ وِلادت میں خوشیاں مناتے اور مال خرچ کرتے ہیں ،یعنی ابولَہَب جو کہ کافِر تھا جب وہ تاجدارِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کی خبر پاکر خوش ہونے اور اپنی لَونڈی (ثُوَیْبَہ) کو دودھ پلانے کی خاطِر آزاد کرنے پر بدلہ دیا گیا۔تو اس مسلمان کا کیا حال ہوگا جو محبَّت اور خوشی سے بھرا ہوا ہے اور مال خرچ کررَہا ہے۔لیکن یہ ضَروری ہے کہ محفلِ میلاد شریف گانے باجوں سے اور آلاتِ موسیقی سے پاک ہو۔(مدارِجُ النُّبُوَّت ج۲ص۱۹)



سبحان اللہ ، اتنی بڑی رات ،لیلتلقدر سے بہی بڑی ؟؟ اور معاذاللہ ثم معاذاللہ ،اسے میرا کریم رب اور ہمارے آقا دو جہان محمد مصطفیْ ﷺ امت کو بتانا بہول گئے ؟



قران مجید کی کسی آیت سے صراحتا و قنایتا کوئ دلیل نہییں ملتی جس سے کسی کی سالگره یا میلاد منانے کی دلیل لی جا سکے،اور نہ ہی کسی صحیح حدیث سے ثابت هوتا ہے
آپﷺ کی تین صاحبزادیاں
حضرت زینب ، حضرت ام کلثوم، حضرت رقیہ رضی اللہ عنهما کی وفات آپکی زندگی میں ہوئ لیکن ان میں سے کسی کا سالگرہ آپﷺ نے نہیں منایا جبکہ نبی هونے کے بعد 23 سال آپﷺ زندہ رہے لیکن اس عرصے میں نہ آپﷺ نے کسی صحابہ کو اپنی تا ریخ ولادت پر سالگرہ منانے کا حکم دیا اورنہ ہی اصحاب کرام نے اس عر صہ میں اپکی تاریخ ولادت پر اپنے طرف سے میلاد منائے

میلاد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دور میں:-

رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے وفات کے بعد 5 اصحاب نے خلافت و حکومت چلائ مگر ان پانچوں میں سے نہ حضرت ابوبکررضی اللہ عنہ کے زمانے میں کبہی عید میلاد منائ گئ اور نہ ہی عمر رضی اللہ عنہ اور نہ عثمان رضی اللہ عنہ اور نہ علی رضی اللہ عنہ اور نہ امیر معاویه رضی اللہ عنہ نے

میلاد تابعین یا تبع تابععین کے دور میں:-
صحابہ کرام کے بعد سب سے افضل اور قابل اعتماد لوگ تابعین اور انکے تبع تابعین ہے مگر تاریخ شاہد ہے کہ ان افراد میں سے کسی فرد نے بہی آپﷺ کی تاریخ پیدائش سالگرہ یا عرش نہیں منایا

میلاد ائمہ ومحدثین اورفکہائے عظام کے دور میں:-

أئمہ ومحدثین اور فقہائے عظام مثلا ابو حنیفہ رحمہ اللہ امام شافعی رحمہ اللہ امام مالک رحمہ اللہ امام احمد رحمہ اللہ سفیان عناویہ رحمہ اللہ امام اوزاعی رحمہ اللہ امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ امام داؤد ظاہری رحمہ اللہ امام بخاری رحمہ اللہ امام مسلم رحمہ اللہ اور تمام علماءحدیث وفقہ میں سے کسی نے میلاد نہیں منائ اور نہ ہی انکے زمانے میں منائ گئ اور نہ ان میں سے کسی نے اجازت دی اسلئے کہ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک روایت منقول ہے کہ رسولﷺ نے فرمایا " من احدث فی امرنا هذا ما لیس منه فہو رد" رواہ البخاری
اور اسلئےکہ قرآن اور حدیث میں میلاد یا عرش منانے کا کوئ ثبوت نہیں ملتا لہذا یہ قران و حدیث کی نگاہ میں ایک مذموم و من گهڑت بدعات کے سوا کچهہ نیہں

جشن عید میلاد کا موجد

جشن عید میلاد النبی کی ابتداء ابوسعید کوکبوری بن ابی الحسن علی بن محمد الملکب الملک المظم مظفر الدین اربل (موصل) متوفی 18 رمضان 630هہ نے کی یہ بادشاہ ان محفلوں میں بے دریا پیسہ خرچ کرتا اور الات لهو لعب کے ساتھ راگ ورنگ کی محفلیں منعقد کرتا تها
مولانا رشید احمد گنگوہی لکهتے ہیں اہل تاریخ نے صراحت کی ہے کہ یہ بادشاہ بهانڈؤں گانے والوں کو جمع کرتا گانے آلات سے گانا سنتا اور خود ناچتا
حوالہ فتوی رشیدیه صفحہ

23

اندازہ کریں حجرت کے چھے سوّبرس بعد
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے ہم میں وعظ کا خطبہ (اس سے معلوم ہوا کہ وعظ کھڑے ہو کر کہنا درست ہے) تو فرمایا: ”اے لوگو! تم اللہ کی طرف حشر کیے جاؤ گے ننگے پاؤں، بن ختنہ جیسے ہم نے پیدا کیا اول بار ویسے ہی دوبارہ پیدا کریں گے۔ یہ وعدہ ہے ہمارا جس کو ہم کرنے والے ہیں۔ خبردار رہو! سب سے پہلے تمام مخلوقات میں ابراہیم علیہ السلام کو قیامت کے دن کپڑے پہنائے جائیں گے اور آگاہ رہو کہ میری امت کے کچھ لوگ لائے جائیں گے، پھر ان کو بائیں طرف ہٹایا جائے گا (کافروں کی طرف) میں عرض کروں گا: اے مالک میرے! یہ تو میرے اصحاب ہیں۔ جواب میں کہا جائے گا: تم نہیں جانتے انہوں نے کیا کچھ کیا تمہارے بعد۔ تو میں وہی کہوں گا جو نیک بندے (عیسیٰ علیہ السلام) نے کہا: میں تو ان لوگوں پر اس وقت تک گواہ تھا جب تک ان میں تھا، پھر جب تو نے مجھ کو اٹھا لیا تو تُو ان پر نگہبان تھا (اور مجھ کو ان کا علم نہ رہا) اور تو ہر چیز پر گواہ ہے (یعنی تیرا علم سب جگہ ہے)۔ اگر تو ان کو عذاب کرے تو وہ تیرے بندے ہیں اور جو تو ان کو بخش دے تو، تو غالب ہے حکمت والا۔ پھر مجھ سے کہا: جائے گا یہ لوگ مرتد ہو گئے (یعنی اسلام سے پھر گئے) جب تو ان سے جدا ہوا۔“
صحيح مسلم

كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
# 2860
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
عید میلاد منایں یا نہیں، کچھ معلوم نہیں -- مگر اتنی ریسرچ کی کیا ضرورت تھی ـ موجوسہ طریق ،عید میلاد کا منانا بیسویں صدی میں پاکستان بننے سے پہلےپیشتر ، غالباَ بطور ایک سیاسی تحریک شروع ہوا جسکے لئے ملک بھر سے چندہ جمع کیا گیا ــیہ بہت سے مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کی ایما پر ہوا ۔
مولانا کوثر نیازی کے ایک مضمون میں اسکی مکمل تفصیل پڑھی تھی ـ
 
Last edited: