لاہور ہائی کورٹ کے باکمال ججز کے کے ہی ناقابل فراموش کمالات ہیں کہ آج ایک روز روشن کی طرح ثابت شدہ مجرم جیل کے سیل کی بجائے ملک کے اعلیٰ ایونوں میں اپنے پیر رکھ رہا ہے۔
جو خود قانون کی قید سے آزاد ہیں وہ بتا رہی ہیں کہ ملک سول سپرمیسی کے تحت ہی چل سکے گا۔
مریم سے پوچھا گیا کہ پارلیمنٹ کی مستقل ممبر بننے کا کب ارادہ ہے تو وہ فرماتی ہیں بہت جلد
اور تو اور ایک ضمانت پر باہر بیٹھی مجرمہ اب حکومت پاکستان کے مستقبل کے فیصلے بھی کرنے بیٹھ گئی وہ بھی راہ چلتے۔
جو خود قانون کی قید سے آزاد ہیں وہ بتا رہی ہیں کہ ملک سول سپرمیسی کے تحت ہی چل سکے گا۔
مریم سے پوچھا گیا کہ پارلیمنٹ کی مستقل ممبر بننے کا کب ارادہ ہے تو وہ فرماتی ہیں بہت جلد
اور تو اور ایک ضمانت پر باہر بیٹھی مجرمہ اب حکومت پاکستان کے مستقبل کے فیصلے بھی کرنے بیٹھ گئی وہ بھی راہ چلتے۔