قطر کا غیر ملکی مزدوروں کے لیے 'کفالہ' نظام ختم کرنے کا اعلان

Khalil Ibrahim

Councller (250+ posts)
5da8b45841050.jpg


قطر نے غیر ملکی مزدوروں کے قوانین میں تبدیلی لاتے ہوئے تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کے لیے کفیل یا کمپنی کی اجازت کی ضرورت کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

قطری نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کی رپورٹ کے مطابق قطری وزیر اعظم عبداللہ بن ناصر بن خلیفہ الثانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے خبر کی تصدیق کی اور کہا کہ 'پالیسیوں اور قانون میں اصلاح مزدوروں کے فلاحی معیار کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی ہے، قطر مزدوروں کے بنیادی حقوق فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے'۔


https://twitter.com/x/status/1184567320942960640
قطری حکومت کے دفتر مواصلات کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق قطر کی کم سے کم اجرت کے حوالے سے نئے قانون کا مسودہ بھی تیار کیا جارہا ہے۔

قطر کے کفالہ نظام کے تحت تارکین وطن مزدوروں کو نوکری تبدیل کرنے سے قبل اپنے کفیل کی اجازت (این او سی) درکار تھا۔

اس قانون کے بارے میں انسانی حقوق کے رضاکاروں کا کہنا تھا کہ ملازم اپنے کفیل کے پاس پھنس جاتا ہے اور انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ 2022 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی قطر کو ملنے کے اعلان کے بعد سے اس ملک کے مزدوروں کے حوالے سے قوانین زیر بحث رہے ہیں، حکومت ٹورنامنٹ سے قبل اس تنازع کا حل چاہتی ہے۔

اگست کے مہینے میں قطر میں تقریباً 5 ہزار مزدوروں کی جانب سے تنخواہوں میں تاخیر پر احتجاج کے بعد ملازم اور کفیل کے درمیان تنازع کے مستقل حل کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں 4 ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے اور کمپنیاں ان کے ورک پرمٹ کی تجدید بھی نہیں کر رہی جس کی وجہ سے وہ قطر میں غیر قانونی ہوگئے ہیں اور نہ ہی انہیں اپنا کفیل بدلنے کی اجازت مل رہی ہے۔

قطر کے دفتر مواصلات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'قطر نے مزدوروں کے قوانین میں اصلاحات کے لیے اقدامات کیے ہیں اور وہ غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جن میں بین الاقوامی مزدور آرگنائزیشن (آئی ایل او) شامل ہے تاکہ ان اصلاحات کے موثر ہونے کو یقینی بنایا جاسکے'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'اس کام میں کسی بھی قسم کی تاخیر سے بچا جائے گا تاہم اس کام کے لیے وقت، وسائل اور وعدے درکار ہیں'۔

واضح رہے کہ ان اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے مشیر کونسل سمیت ملک کے حکمراں شیخ تمیم بن حماد الثانی کی منظوری درکار ہے۔

آئی ایل او نے قطر کے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا۔