قرآن سے کاروبار، لیکن ہم بےشرم خاموش

pk78601

MPA (400+ posts)
تو اس سے کیا ثابت ہوا۔

کہ منافق اور کافر کسی کو کہنا ۔۔۔ کہہ سکتے ہیں۔ جیسے کے تمام داڑھیاں منافق اور کافر ہیں۔
lagta hai sasta nasha kar lia aram karo jub hosh aye ga aina saaf dikhai day ga, chalo so jao
 

Steyn

Chief Minister (5k+ posts)
A bunch of barking dogs in this thread.

Nobody feeds them at home so they come here to bark
 

muhammadadeel

Chief Minister (5k+ posts)
You are no one to judge who is a good Muslim or bad one ..... What deeds we do will all be written and presented to us on judgement day .... May Allah give us our book in our right hands ...Ameen

then stop using your brain. Sorry, being a Muslim v all probably do that.
 

muhammadadeel

Chief Minister (5k+ posts)
It means fear for yourself so that you are yourself not a munafiq ...... Don’t call others as you don’t have the prerogative to judge ..... Only judgement will be on judgement day by Allah and HIM alone ....

yes we do bcz the brain has a purpose
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
آپ کے خیال میں کیا یہ لفظ قرآن میں استعمال نہیں ہوا؟
میرا استدلال اس کے برعکس ہے، اس لفظ کی قرآن میں تکرار ہے۔ قرآن نے انسانوں کو دو حصوں میں تقسیم کردیا، کافر اور مومن۔۔ وہ انسان جو پہلے ہی رنگ، نسل، علاقے کی بنیاد پر تقسیم ہے، اس کو مزید تقسیم کردیا۔ ۔۔۔
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
انگریزی نصابی کتب پر بھی پابندی ہونی چاہے سب اپنی اپنی مادری زبان میں پڑھیں. طبقاتی تقسیم ختم ہو. ہر کسی کے پاس آگے بڑھنے کے مساوی زرائع ہوں

انگریزی پڑھنےو الے اس کو سمجھتے بھی ہیں۔ کتنے پاکستانی ہیں جو قرآن پڑھتے ہیں اور اس کو سمجھتے بھی ہیں؟
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
Quran is freely available in Urdu and all the other translations..... If someone wants to get Hidayah even Tafaseer are also available.....
سم ون کیوں؟ سب کیوں نہیں، سب کو پڑھاؤ اس میں لکھا کیا ہے، تاکہ ان کو حقیقت کا پتا چلے۔۔
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
Yes and that’s how we know Kafir will be the lowest of low in hell ..... But that is upon Allah to judge .... If someone proclaims to be a Muslim then we are forbidden in Islam to call him kafir ....

قرآن میں تو یہ بھی لکھا ہے کہ کسی کو برے نام سے مت پکارو۔۔ مگر عمرو بن ہشام کو خود رسول اللہ اور صحابہ ابوجہل کے نام سے پکارتے رہے۔۔۔
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
جیسے ہندووں کی کتابیں ہندی میں چھاپی گئ ہیں اور انہوں نے گائے کو ماں بنا لیا ہے اسی طرح عربی کی بجائے اوردو میں چھا پیں تا کہ گمراہی کے راستے کھلیں--- ہیں نا

آپ کی نظر میں جو قرآن کو سمجھ کر پڑھے گا گمراہ ہوجائے گا۔۔۔؟؟؟۔۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
میرا استدلال اس کے برعکس ہے، اس لفظ کی قرآن میں تکرار ہے۔ قرآن نے انسانوں کو دو حصوں میں تقسیم کردیا، کافر اور مومن۔۔ وہ انسان جو پہلے ہی رنگ، نسل، علاقے کی بنیاد پر تقسیم ہے، اس کو مزید تقسیم کردیا۔ ۔۔۔
مشرک، کافر، منافق اور مومن۔ یہ چار اصطلاحات زیادہ استعمال ہوئی ہیں۔ ان سب کی تعریف علیحدہ ہے۔
اور یہ پہچان ہے، بات سمجھانے کے لیئے۔

بے شک اسلام ہی وہ دین ہے جو کہتا ہے کہ کسی عربی کو کسی عجمی یا عجمی کو عرب پر کوئی فضیلت حاصل نہیں، سوائے اس کے اعمال کے۔

یہی نہیں، قرآن اس طبقاتی فرق کو بھی وضع کرتا ہے کہ ’’ یہ فرق اس لیئے ہیں تا کہ تم ایک دوسرے سے کام لے سکو‘‘

اور مزید آپ کے لیئے ایک آیت کا ذکر یہاں کرتا چلوں، جو عام طور پر یہاں بتائی نہیں جاتی، بس یہی آیت بتائی جاتی ہے کہ ’’ پس قتال کرو کافروں کا‘‘، حالانکہ یہ آیت بھی ادھوری بتائی جاتی ہے۔ خیر یہ ایک علیحدہ بحث ہے۔ لیکن اگر چاہیں تو ہم اس پر بھی بات کر سکتے ہیں۔

خیر میں یہاں سورۃ بقرہ کی ایک آیت پیش کرنا چاہوں گا،

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالنَّصَارَىٰ وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ - 2:62
Verily! Those who believe and those who are Jews and Christians, and Sabians, whoever believes in Allah and the Last Day and do righteous good deeds shall have their reward with their Lord, on them shall be no fear, nor shall they grieve.

اب یہاں پر مجھے تو یہی لگتا ہے کہ آپ چاہے کافر ہوں، یا مسلم، جزا یا سزا آپکو آپ کے اعمال کے مطابق ہی دی جائے گی۔
مطلب فیصلہ میرٹ پر ہوگا۔

اسی سلسلے میں ایک بابا جی کو بھی قوٹ کروں گا کہ ان سے کسی نے پوچھا کہ کیا یہ ہندو سر گنگا رام، جس نے ہسپتال بنایا اور اس میں پتہ نہیں کتنی زندگیاں بچائی گئیں، تو کیا یہ شخص بھی جنّت میں جائے گا جبکہ کافر مرا ہے۔
بابا جی نے کہا، نہیں جنّت میں شائد نہیں جائے گا، لیکن اپنی ’’سورگ‘‘ میں ضرور چلا جائے گا۔
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
مشرک، کافر، منافق اور مومن۔ یہ چار اصطلاحات زیادہ استعمال ہوئی ہیں۔ ان سب کی تعریف علیحدہ ہے۔
اور یہ پہچان ہے، بات سمجھانے کے لیئے۔

بے شک اسلام ہی وہ دین ہے جو کہتا ہے کہ کسی عربی کو کسی عجمی یا عجمی کو عرب پر کوئی فضیلت حاصل نہیں، سوائے اس کے اعمال کے۔

یہی نہیں، قرآن اس طبقاتی فرق کو بھی وضع کرتا ہے کہ ’’ یہ فرق اس لیئے ہیں تا کہ تم ایک دوسرے سے کام لے سکو‘‘

اور مزید آپ کے لیئے ایک آیت کا ذکر یہاں کرتا چلوں، جو عام طور پر یہاں بتائی نہیں جاتی، بس یہی آیت بتائی جاتی ہے کہ ’’ پس قتال کرو کافروں کا‘‘، حالانکہ یہ آیت بھی ادھوری بتائی جاتی ہے۔ خیر یہ ایک علیحدہ بحث ہے۔ لیکن اگر چاہیں تو ہم اس پر بھی بات کر سکتے ہیں۔

خیر میں یہاں سورۃ بقرہ کی ایک آیت پیش کرنا چاہوں گا،

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالنَّصَارَىٰ وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ - 2:62
Verily! Those who believe and those who are Jews and Christians, and Sabians, whoever believes in Allah and the Last Day and do righteous good deeds shall have their reward with their Lord, on them shall be no fear, nor shall they grieve.

اب یہاں پر مجھے تو یہی لگتا ہے کہ آپ چاہے کافر ہوں، یا مسلم، جزا یا سزا آپکو آپ کے اعمال کے مطابق ہی دی جائے گی۔
مطلب فیصلہ میرٹ پر ہوگا۔

اسی سلسلے میں ایک بابا جی کو بھی قوٹ کروں گا کہ ان سے کسی نے پوچھا کہ کیا یہ ہندو سر گنگا رام، جس نے ہسپتال بنایا اور اس میں پتہ نہیں کتنی زندگیاں بچائی گئیں، تو کیا یہ شخص بھی جنّت میں جائے گا جبکہ کافر مرا ہے۔
بابا جی نے کہا، نہیں جنّت میں شائد نہیں جائے گا، لیکن اپنی ’’سورگ‘‘ میں ضرور چلا جائے گا۔

شجاع صاحب۔۔ قرآن کو میں اپنی زبان میں اس لئے پڑھنے پر زور دیتا ہوں کیونکہ میں خود قرآن کو اپنی زبان میں پڑھ کر اس حقیقت سے روشناس ہوا ہوں کہ یہ انسانی کلام ہے۔۔ کامن سینس کی بات ہے اگر کوئی خدا ہے تو وہ اتنا تنگ نظر کیسے ہوسکتا ہے کہ انسانوں کو کافر و مومن کی تفریق میں بانٹ کر ان کیلئے ہدایات جاری کرے۔۔ اس کی ہدایات سارے انسانوں کیلئے ہونی چاہئیں نہ کہ وہ صرف ایک گروہ کی سائیڈ لے کر اے ایمان والو، اے ایمان والو کی تکرار شروع کردے۔ وہ تعریف کا اتنا بھوکا کیسے ہوسکتا ہے کہ انسانوں کو حکم دے کہ وہ پانچ وقت اذانیں دے کر "اللہ سب سے بڑا ہے" کی گردانیں کریں، پانچ وقت نماز پڑھ کر "سب تعریفیں اللہ کیلئے ہیں" اور اوپر نیچے ہوتے وقت "پاک ہے میرا رب اور عظیم ہے میرا رب" کی مالا جبپیں، خود ہی سوچیں اگر خدا ہے تو اسے اس چیز سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کوئی اس کی تعریف کرے یا نہ کرے، تعریف کی بھوک تو ایک کم تر درجے کا انسانی جذبہ ہے، یہ خدا میں کیسے پایا جاسکتا ہے؟ ان باتوں کو سمجھنا بالکل مشکل نہیں ہے، جو چیز مشکل ہے وہ ہے بچپن سے سکھائے گئے عقائد سے ہٹ کر سوچنا۔ یہ کام انتہائی مشکل ہے اور بہت کم لوگ بچپن کی انڈاکٹرینیشن سے پیچھا چھڑا پاتے ہیں۔۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

شجاع صاحب۔۔ قرآن کو میں اپنی زبان میں اس لئے پڑھنے پر زور دیتا ہوں کیونکہ میں خود قرآن کو اپنی زبان میں پڑھ کر اس حقیقت سے روشناس ہوا ہوں کہ یہ انسانی کلام ہے۔۔ کامن سینس کی بات ہے اگر کوئی خدا ہے تو وہ اتنا تنگ نظر کیسے ہوسکتا ہے کہ انسانوں کو کافر و مومن کی تفریق میں بانٹ کر ان کیلئے ہدایات جاری کرے۔۔ اس کی ہدایات سارے انسانوں کیلئے ہونی چاہئیں نہ کہ وہ صرف ایک گروہ کی سائیڈ لے کر اے ایمان والو، اے ایمان والو کی تکرار شروع کردے۔

ایک تو یہ کامن سینس اور انکامن سینس کا بڑا مسئلہ ہے۔
مومن کا مطلب ہے ماننے والا۔ تو ظاہر ہے اللہ ان ہی سے خطاب کرے گا جو اللہ کو مانتے ہیں۔ جو مانتے ہی نہیں، ان سے خطاب کا کیا مقصد؟

وہ تعریف کا اتنا بھوکا کیسے ہوسکتا ہے کہ انسانوں کو حکم دے کہ وہ پانچ وقت اذانیں دے کر "اللہ سب سے بڑا ہے" کی گردانیں کریں، پانچ وقت نماز پڑھ کر "سب تعریفیں اللہ کیلئے ہیں" اور اوپر نیچے ہوتے وقت "پاک ہے میرا رب اور عظیم ہے میرا رب" کی مالا جبپیں، خود ہی سوچیں اگر خدا ہے تو اسے اس چیز سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کوئی اس کی تعریف کرے یا نہ کرے، تعریف کی بھوک تو ایک کم تر درجے کا انسانی جذبہ ہے، یہ خدا میں کیسے پایا جاسکتا ہے؟

وَمَن جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ - 29:6​
And whoever strives only strives for [the benefit of] himself. Indeed, Allah is free from need of the worlds.

جی بات یہ ہے کہ اللہ تو واقعی بے نیاز ہے۔ لیکن کیا اس بات پر غور کیا جاسکتا ہے کہ شائد اللہ نے نماز ہماری بہتری کے لیئے فرض کی ہو؟
جس طرح کوئی ورزش کرنے سے صحت پر اچھے اثرات مرتّب ہوتے ہیں اسی طرح نماز سے انسان کی اطوار بہتر ہونے کے چانس بڑھتے ہیں۔
سائیکالوجی میں ایک بہت بڑی تحقیق ہوئی تھی، جسے مائنڈ کنڈیشننگ کہا جاتا ہے۔ ذرا اس کے تناظر میں دیکھیں۔
روز پانچ مرتبہ نماز پڑھنے سے نہ صرف انسان وقت کی پابندی سیکھتا ہے، بلکہ اپنے آپ کو احساس دلاتا ہے کہ وہ اللہ کے سامنے ہے، لہٰذا اس نے اپنے روز مرّہ کے کاموں میں جھوٹ نہیں بولنا، دغابازی نہیں کرنی وغیرہ وغیرہ۔
وضو کی وجہ سے انسان میں صفائی کا بھی خیال رہتا ہے۔
فوج میں روزانہ پریڈ کروائی جاتی ہے۔ ایک تو ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیئے اور دوسرا مقصد انکو یہ ازبر کروانا ہوتا ہے کہ انکا کام کیا ہے۔
نمازی کی نماز بھی اسی طرح ہے۔


لَن يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ ۗ وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ - 22:37​
Their flesh and their blood reach not Allah, but the devotion from you reacheth Him. Thus have We made them subject unto you that ye may magnify Allah that He hath guided you. And give good tidings (O Muhammad) to the good.

ان باتوں کو سمجھنا بالکل مشکل نہیں ہے، جو چیز مشکل ہے وہ ہے بچپن سے سکھائے گئے عقائد سے ہٹ کر سوچنا۔ یہ کام انتہائی مشکل ہے اور بہت کم لوگ بچپن کی انڈاکٹرینیشن سے پیچھا چھڑا پاتے ہیں۔۔

لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ انسان کا اپنا علم وقت کے ساتھ ساتھ تنوع پاتا ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ ایک پہلی جماعت کے بچے کو دسویں جماعت کا نصاب سمجھ نہیں آئے گا، جب تک وہ عمر کے ساتھ ساتھ اپنی منازل طے کرتا ہوا نویں جماعت سے فارغ التحصیل نہیں ہوجاتا۔

انسان کی عقل اور سمجھ اس کے تجربات، مشاہدات اور علم کی روشنی میں ڈاھلتے رہتے ہیں بدلتے رہتے ہیں۔

No single thing abides; but all things flow.
Fragment to fragment clings--the things thus grow
Until we know and name them. By degrees
They melt, and are no more the things we know.
 
Last edited:

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)

ایک تو یہ کامن سینس اور انکامن سینس کا بڑا مسئلہ ہے۔
مومن کا مطلب ہے ماننے والا۔ تو ظاہر ہے اللہ ان ہی سے خطاب کرے گا جو اللہ کو مانتے ہیں۔ جو مانتے ہی نہیں، ان سے خطاب کا کیا مقصد؟




وَمَن جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ - 29:6​
And whoever strives only strives for [the benefit of] himself. Indeed, Allah is free from need of the worlds.

جی بات یہ ہے کہ اللہ تو واقعی بے نیاز ہے۔ لیکن کیا اس بات پر غور کیا جاسکتا ہے کہ شائد اللہ نے نماز ہماری بہتری کے لیئے فرض کی ہو؟
جس طرح کوئی ورزش کرنے سے صحت پر اچھے اثرات مرتّب ہوتے ہیں اسی طرح نماز سے انسان کی اطوار بہتر ہونے کے چانس بڑھتے ہیں۔
سائیکالوجی میں ایک بہت بڑی تحقیق ہوئی تھی، جسے مائنڈ کنڈیشننگ کہا جاتا ہے۔ ذرا اس کے تناظر میں دیکھیں۔
روز پانچ مرتبہ نماز پڑھنے سے نہ صرف انسان وقت کی پابندی سیکھتا ہے، بلکہ اپنے آپ کو احساس دلاتا ہے کہ وہ اللہ کے سامنے ہے، لہٰذا اس نے اپنے روز مرّہ کے کاموں میں جھوٹ نہیں بولنا، دغابازی نہیں کرنی وغیرہ وغیرہ۔
وضو کی وجہ سے انسان میں صفائی کا بھی خیال رہتا ہے۔
فوج میں روزانہ پریڈ کروائی جاتی ہے۔ ایک تو ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیئے اور دوسرا مقصد انکو یہ ازبر کروانا ہوتا ہے کہ انکا کام کیا ہے۔
نمازی کی نماز بھی اسی طرح ہے۔


لَن يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ ۗ وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ - 22:37​
Their flesh and their blood reach not Allah, but the devotion from you reacheth Him. Thus have We made them subject unto you that ye may magnify Allah that He hath guided you. And give good tidings (O Muhammad) to the good.




لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ انسان کا اپنا علم وقت کے ساتھ ساتھ تنوع پاتا ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ ایک پہلی جماعت کے بچے کو دسویں جماعت کا نصاب سمجھ نہیں آئے گا، جب تک وہ عمر کے ساتھ ساتھ اپنی منازل طے کرتا ہوا نویں جماعت سے فارغ التحصیل نہیں ہوجاتا۔

انسان کی عقل اور سمجھ اس کے تجربات، مشاہدات اور علم کی روشنی میں ڈاھلتے رہتے ہیں بدلتے رہتے ہیں۔

No single thing abides; but all things flow.
Fragment to fragment clings--the things thus grow
Until we know and name them. By degrees
They melt, and are no more the things we know.

میں آپ کے سامنے ایسی قرآنی آیات کا ڈھیر لگا سکتا ہوں جس کو مسلمان آج کے دور میں جوں کی توں ماننے سے کتراتے ہیں کیونکہ وہ انسانوں میں منافرت کی تعلیم دیتی ہیں، لیکن میں اس بحث میں جانا نہیں چاہتا۔۔ آپ کے دلائل کا نچوڑ شاید یہ ہے کہ قرآن میں "خدا" نے جو کچھ تعلیم دی ہے وہ انسان کی بھلائی کیلئے ہے جیسے کہ نماز وغیرہ ، میرا آپ سے سوال ہے اگرمغرب کے ترقی یافتہ معاشروں کے لوگ اسلام اور قرآن کے بغیر ہم سے بہتر زندگی گزار رہے ہیں تو وہ کیوں قرآن اور اسلام کو مانیں؟۔۔ دوسری بات آپ نے ایمان والوں کے سلسلے میں جو دلیل دی اس پر صرف اتنا عرض ہے کہ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ جو مجھ کو نہیں مانتا میں اس کو جہنم میں جلاؤں گا تو وہ یقیناً خدا نہیں کوئی متعصب، تنگ نظر، کم ظرف انسان ہی ہوسکتا ہے۔۔ ایک بار پھر کہوں گا بچپن کی انڈاکٹریشین نے پنجے بہت مضبوط ہوتے ہیں۔ کامن سینس کو بہت ان کامن بنادیتے ہیں۔۔۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
میں آپ کے سامنے ایسی قرآنی آیات کا ڈھیر لگا سکتا ہوں جس کو مسلمان آج کے دور میں جوں کی توں ماننے سے کتراتے ہیں کیونکہ وہ انسانوں میں منافرت کی تعلیم دیتی ہیں، لیکن میں اس بحث میں جانا نہیں چاہتا۔۔ آپ کے دلائل کا نچوڑ شاید یہ ہے کہ قرآن میں "خدا" نے جو کچھ تعلیم دی ہے وہ انسان کی بھلائی کیلئے ہے جیسے کہ نماز وغیرہ ، میرا آپ سے سوال ہے اگرمغرب کے ترقی یافتہ معاشروں کے لوگ اسلام اور قرآن کے بغیر ہم سے بہتر زندگی گزار رہے ہیں تو وہ کیوں قرآن اور اسلام کو مانیں؟۔۔ دوسری بات آپ نے ایمان والوں کے سلسلے میں جو دلیل دی اس پر صرف اتنا عرض ہے کہ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ جو مجھ کو نہیں مانتا میں اس کو جہنم میں جلاؤں گا تو وہ یقیناً خدا نہیں کوئی متعصب، تنگ نظر، کم ظرف انسان ہی ہوسکتا ہے۔۔ ایک بار پھر کہوں گا بچپن کی انڈاکٹریشین نے پنجے بہت مضبوط ہوتے ہیں۔ کامن سینس کو بہت ان کامن بنادیتے ہیں۔۔۔
اصل بات صرف ایک آیت نہیں ہوتی، بلکہ اسکا تناظر ہوتا ہے، جو کہ اس آیت کے آگے یا پہلے کی آیات اور اسلامی تاریخ کی روشنی میں وضع ہوتا ہے۔
اس لحاظ سے اگر آپ کوئی ایک آیت بھی مجھے ایسی بتا دیں جس پر آپکو گماں گزرتا ہے کہ وہ بے بنیاد نفرت کرواتی ہے، تو میں آپکا تا حیات ممنون و مشکور رہوں گا۔

لیکن چلیں، مغربیت کو بھی دیکھ لیں ایک منٹ کے لیئے مذہب کو دور رکھیں اور قانون پر بات کریں اور بتائیں کہ وہاں جیل کا کیا مقصد ہے؟ کیا یہ لوگوں سے نفرت نہیں؟ اسی طرح قرآن میں اگر کہیں آپکو نفرت کا اظہار ملے گا بھی تو ایسے لوگوں کے لیئے جو دوسروں کو ایذا رسانی کا موجب بنتے ہیں۔ اور یہ صرف کافروں یا مشرکوں کے لیئے نہیں، مسلمانوں کے لیئے بھی ہے۔