فیصل واوڈا کیس ، نااہلی بنتی ہے مگر تاحیات نہیں: چیف جسٹس عمر عطا بندیال

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
Justice-Umar-Ata-Bandial-chief-justice-of-Pakistan-1.jpg


سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ اس کیس میں تسلیم کیا گیا کہ غلطی ہوگئی نااہلی بنتی ہے مگر تاحیات نہیں۔

وکیل فیصل واوڈا وسیم سجاد نے دلائل دئیے کہ الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں اس لیے نااہلی کا فیصلہ نہیں دے سکتا، چیف جسٹس نے کہا کہ تاحیات نااہلی صادق اور امین کے اصول پر پورا نہ اترنے پر ہوتی ہے، اثاثے چھپانے یا غلطی کرنے پر آرٹیکل 63 ون سی کے تحت نااہلی ایک مدت تک ہوتی ہے۔

وکیل نثار کھوڑو فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فیصل واوڈا کا سارا جھگڑا سینیٹ کی نشست کا ہے، وکیل فیصل واوڈا وسیم سجاد نے کہا کہ فیصل واوڈا نے نہ حقائق چھپائے نہ کوئی بدیانتی کی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی کب جمع کرائے؟ وکیل نے جواب دیا کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی 7 جون 2018 کو جمع کرائے اور ان پر اسکروٹنی 18 جون کو ہوئی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ فیصل واوڈا نے بیان حلفی کب جمع کرایا تھا؟ وکیل نے بتایا کہ فیصل واوڈا نے بیان حلفی 11 جون 2018 کو جمع کرایا، ریٹرننگ افسر کو بتا دیا تھا کہ امریکی شہریت چھوڑ دی ہے، امریکن کونسلیٹ جا کر نائیکاپ کینسل کرایا۔

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ آپ نے کس تاریخ کو امریکی سفارت خانے میں جا کر نیشنیلٹی منسوخ کرائی؟ وکیل نے جواب دیا کہ امریکی سفارت خانے جا کر کہہ دیا تھا کہ نیشنیلٹی چھوڑ رہا ہوں۔


جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ کیا آپ نے ایمبیسی جا کر زبانی بتا دیا کہ میرا پاسپورٹ کینسل کر دو

؟ وکیل نے جواب دیا کہ امریکی شہریت چھوڑنے کا ثبوت میں نے تو نہیں دینا تھا، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ بیان حلفی 11 جون کو جمع کرانے سے پہلے آپ نے زحمت ہی نہیں کی کہ دوہری شہریت کا معاملہ ختم کریں؟ وکیل نے دلائل دئیے کہ نادرا نے 29 مئی 2018 کو امریکی شہریت کینسل ہونے کا سرٹیفکیٹ دیا تھا۔

جسٹس عائشہ ملک نے سوال کیا کہ جب آپ نے امریکی سفارت خانے جا کر شہریت کینسل نہیں کرائی تو نادرا نے سرٹیفکیٹ کیسے جاری کر دیا؟

عدالت نے فیصل واوڈا کے وکیل کو الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے متعلق مزید تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ رواں سال فروری میں الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر نااہل قرار دیا تھا

الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا تھا کہ وہ جھوٹا حلف نامہ جمع کراوانے کے مرتکب ہوئے۔ فیصل واوڈا سنہ 2018 کا الیکشن لڑنے کے وقت اہلیت نہیں رکھتے تھے۔


Source
 
Last edited:

nawaz.sharif

Minister (2k+ posts)
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ تاحیات نااہلی صادق اور امین کے اصول پر پورا نہ اترنے پر ہوتی ہے، اثاثے چھپانے یا غلطی کرنے پر آرٹیکل 63 ون سی کے تحت نااہلی ایک مدت تک ہوتی ہے۔

So Nawaz Sharif's disqualification will be reviewed too?

He was disqualified for life not declaring 10,000 dirham assets under article 61 62f but according to this statement, he should have been disqualified under Article 63-1C with a defined term.

Things are really going to go in favour of Nawaz Sharif inshaAllah.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


اہلیت نااہلی کا سوال بعد میں آئے گا . عدالت پہلے یہ فیصلہ کرے کہ الیکشن کمیشن کو آئین کے آرٹیکل ٦١ اے کے تحت نااہل کا اختیار ہے کہ نہیں

اگر ثابت ہوا کہ نہیں ہے تو بات ختم . سپریم کورٹ کو بہرحال اسکا اختیار ہے وہ بے شک ان صاحب کو نااہل کر دے اسمیں کسی کو کوئی اعتراض نہیں
 

KPKInsafian

Senator (1k+ posts)
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ تاحیات نااہلی صادق اور امین کے اصول پر پورا نہ اترنے پر ہوتی ہے، اثاثے چھپانے یا غلطی کرنے پر آرٹیکل 63 ون سی کے تحت نااہلی ایک مدت تک ہوتی ہے۔

So Nawaz Sharif's disqualification will be reviewed too?

He was disqualified for life not declaring 10,000 dirham assets under article 61 62f but according to this statement, he should have been disqualified under Article 63-1C with a defined term.

Things are really going to go in favour of Nawaz Sharif inshaAllah.
Exactly, paving ways for that
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
گشتی کے بچے حرام زادے چور فراڈئے امرتسر رام گلی کے چکلے والے کنجر نواز شریف بٹ کی تاحیات نا اہلی ہٹانے کے لئے ایک نیا ڈرامہ
روندی یاراں نو نا لے لے کے بھرا واں دا
آخر اپنے داماد کی پارٹی کا خیال تو رکھنا ہے
 

sab_tamasha_hai

Minister (2k+ posts)
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ تاحیات نااہلی صادق اور امین کے اصول پر پورا نہ اترنے پر ہوتی ہے، اثاثے چھپانے یا غلطی کرنے پر آرٹیکل 63 ون سی کے تحت نااہلی ایک مدت تک ہوتی ہے۔

So Nawaz Sharif's disqualification will be reviewed too?

He was disqualified for life not declaring 10,000 dirham assets under article 61 62f but according to this statement, he should have been disqualified under Article 63-1C with a defined term.

Things are really going to go in favour of Nawaz Sharif inshaAllah.
While they are it they should also let the rapist and murderers out. Why keep them in prison forever. They should also give them 5 years to max 10 years. Let’s go guys let everyone enjoy this amazing justice system.

We should be ranked best from the bottom. The race is on, last I checked there were a few countries below us. We should beat them to truely become the champion
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Nawaz case m nahel SC ne kia tha EC ne nahi..Wada ki ghalti.mistake EC ke nomination paper m thi...Nawaz ka case totally different ha..Tahayaat naheli k m bhi haq m nahi ho..Parliament 2/3 Majority se Ayen m amendment kar dey..