فیصل واوڈا کو لینے کے دینے پڑگئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا اہم حکم

faisal-v11.jpg


اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف ناہلی کیس کے زیرالتوا ہونے کی بنیاد پر کارروائی نہ روکنے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے بنچ نے الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس رکوانے کے لیے فیصل واوڈا کی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ڈیڑھ سال تک معاملہ یہاں تھا، اُس وقت بھی چھپن چھپائی کا کھیل جاری رہا۔

درخواست گزار فیصل واوڈا کے اپنے ہی وکیل پیش نہ ہوئے اور ان کے معاون وکیل نے عدالت سے التوا کی استدعا کی۔

جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ استفسار کیا کہ یہ کیس کب سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔ یہ معاملہ ڈیڑھ سال تو یہاں رہا، تب بھی چھپن چھپائی کھیلی جاتی رہی، ہم سے التوا اور الیکشن کمیشن سے اپیل زیر التوا ہونے پر ریلیف مانگیں گے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو معاملہ زیر التوا ہونے کی بنیاد پر کارروائی نہ روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 9 دسمبر 2021 تک ملتوی کردی۔


فیصل واوڈا کے وکیل پیش نہیں ہوئے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ یہ کیس کب سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔ یہ معاملہ ڈیڑھ سال تو یہاں رہا، تب بھی چھپن چھپائی کھیلی جاتی رہی، ہم سے التوا اور الیکشن کمیشن سے اپیل زیر التوا ہونے پر ریلیف مانگیں گے۔عدالت نے التوا کی درخواست پر کیس کی سماعت 9 دسمبر 2021 تک ملتوی کردی ہے۔

واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا پر کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرانے کا الزام ہے۔

درخواست گزار عبدالقادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے وقت دہری شہریت چھپائی۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے سے بہتر تھا ممبر اسمبلی بننے پر لعنت بھیج دیتا مگر اس نے دنیا لے کر آخرت برباد کرلی اور اب دنیا بھی خطرے میں پڑ چکی ہے
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
PMIK must dissolve assemblies to save Faisal? We must prove he is more important than party.
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے سے بہتر تھا ممبر اسمبلی بننے پر لعنت بھیج دیتا مگر اس نے دنیا لے کر آخرت برباد کرلی اور اب دنیا بھی خطرے میں پڑ چکی ہے
He shouldn't have said "Yeh hain woh zaraiy"