فیصل آباد:دوران ڈکیتی شوہر کے سامنے خاتون سے مبینہ زیادتی،ملزم پہچان لئے؟

case-rape-fsddd.jpg


فیصل آباد میں ڈکیت گروپ نے شوہر، دیور اور تین بچوں کی موجودگی میں خاتون کو زيادتی کا نشانہ بنایا جس کا بھانڈا 4 ماہ بعد پھوٹ گیا۔ مسلح افراد نے گاڑی سڑک پر روک کر خاندان کو اغوا کیا اور پھر ڈیرے پر لے جاکرخاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ خاندان سے ان کی گاڑی، زیورات، نقدی اور موبائل فون چھین لیے گئے جب کہ ڈاکوؤں نے زیادتی کے بعد خاتون کو کھیتوں میں لے جاکر چھوڑ دیا۔ متاثرہ خاندان دہائی دیتا رہا لیکن فیصل آباد پولیس نے صرف ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا، زیادتی کی دفعات سرے سے مقدمے میں شامل ہی نہیں کیں۔

خاتون سے زیادتی کے دعوے کی تصدیق 4 ماہ بعد تب ہوئی جب یہ ڈکیت دوسرے کیس میں دوسرے تھانے میں پکڑے گئے اور خاتون نے ملزمان کو پہچان لیا۔ متاثرہ خاتون کے مطابق وہ تھانہ سٹی کے ایس ایچ او کی منتیں کر رہی تھیں تو وہ انہیں جھوٹا قرار دے کر مقدمہ درج کرنے سے انکار کرتے رہے۔

خاتون کے مطابق واردات کے دوران ملزمان نے ان کے شوہر اور دیور کو باندھ دیا، بچوں کو گاڑی کی سیٹوں کے نیچے گھسا دیا، انہیں ہراساں کیا اور بالیاں نوچیں۔ ایک کے بعد دوسرا ملزم گاڑی میں آتا رہا اور اپنی ہوس کا نشانہ بناتے رہے پھر ایک کمرے میں لے جاکر بے ہوش کر دیا اور زیادتی کی۔
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
This has been a norm now in PTI government. Poorest governance ever, no law and order, no control on any civil administration or other groups.
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)

ایسے بدمعاش سے قانون کے مطابق سختی کے ساتھ نپٹا جائے . مگر پاکستانی نظام انصاف سے کیا توقع ، کل ضمانت ہو جائے گی . لعنت ایسے عدالتی نظام پر جس کی وجہ سے سنگین جرائم میں ملوث افراد رہا ہوتے ہیں اور وہ پہلے کیے گئے جرم سے زیادہ بڑا جرم کرتے ہیں​

 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)

ایسے بدمعاش سے قانون کے مطابق سختی کے ساتھ نپٹا جائے . مگر پاکستانی نظام انصاف سے کیا توقع ، کل ضمانت ہو جائے گی . لعنت ایسے عدالتی نظام پر جس کی وجہ سے سنگین جرائم میں ملوث افراد رہا ہوتے ہیں اور وہ پہلے کیے گئے جرم سے زیادہ بڑا جرم کرتے ہیں

زیادتی عدالت نے نہیں ڈاکووں نے کی تھی
کیس پولیس انسپکٹر نے درج نہیں کیا تو جج کیا کرسکتا ہے؟
عدلیہ پر چڑھ دوڑنے سے پہلے حکومت کو کہنا چاہئے کہ وہ ضروی قانون سازی کرے تاکہ مجرم کسی قانونی سقم کا فائدہ اٹھا کر رہا نہ ہو جائیں۔ جج تو ثبوت دیکھے گا بعض ججز خبر پڑھ کر بھی فیصلہ کرتے ہیں مگر اس کیس میں تو کوی خبر بھی نہیں آی