فیصلوں پر تنقید توہین کے زمرے میں نہیں آتی، اسلام آباد ہائی کورٹ

8fawadfaislatoheenadalat.jpg

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ عدالتی فیصلوں پر تنقید توہین کےزمرے میں نہیں آتی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصلوں پر تنقید چاہے غلط فہمی پر مبنی ہی کیوں نا ہو انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ نہیں بنتی.

درخواست گزار نے ٹی وی شو میں فواد چوہدری کی جانب سے عدالتی فیصلےپر تنقید کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی ہے تاہم محض تنقید توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتی۔

سلیم اللہ نامی شہری کیجانب سے دائر درخواست پر جسٹس بابر ستار کے تحریر کردہ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی سے متعلق درخواست میرٹ پر پورا نہیں اترتی، لہذا یہ درخواست مسترد کی جاتی ہے۔


واضح رہے کہ سلیم اللہ نامی شہری نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی جانب سے ایک ٹی وی شو میں عدالتی فیصلےپر تنقید کو بنیاد بناتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی کارروائی کیلئے درخواست دائر کی تھی۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Qanooni karwai ka bolna bhi dhamki ya contempt main nahi asakta. Balkay qanooni karwai say toh banda apnay aap ko sacha sabit kar sakta hai aur dusray ko jhoota.