وزیراعظم شہبازشریف نے عمران خان کے ایبٹ آباد میں دیئے گئے بیان کے بعد کہا کہ پاک فوج کیخلاف بات کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہو گی، ان کی جانب سے کارروائی کا عندیہ دیئے جانے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ کیا وہ نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔
رحیق عباسی نے کہا کہ پاک افواج کے سالار اعظم کے خلاف نام لیکر قومی اسمبلی میں یہ تقریر ہوئی اور پی ٹی وی نے اس کو لائیو نشر کیا۔ کیا فرمائیں گے اب محترم ڈی جی صاحب؟ کیا کرائم منسٹر شہباز شریف کوئی کارروائی کریں گے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہیں وہ لوگ جن کے ذریعے عمران خان کئی خلاف عدم اعتماد کامیاب کروائی گئی۔
کامران خان نے کہا کہ میں نے وہ حصے حذف کردیے یا شامل نہیں کیے جہاں ہمارے اکابرین قوم پرانے جرنیلوں کے نہیں حاضر سروس لیڈرشپ کی ایسی تیسی کرتے تھے جب اس روش کی بیخ کنی نہیں کی گئی پہلی بار حاضر سروس جرنیلوں کے نام لے کر زبانی حملہ آوری کی بنیاد رکھی گئی ردعمل میں ان تمام شخصیات کی آؤ بھگت بھی ہوئی۔
عدیل راجہ نے کہا کہ شہباز شریف کی دھمکی کے بعد اب اس بندے کے خلاف کاروائی تو بنتی ہے۔
حسن خان نے امپورٹڈ وزیر اعظم کا جنرل فیض حمید کے خلاف بات کرنے والی مریم نواز، جنرل باجوہ کے خلاف جلسوں میں تقریریں کرنے والے میاں نواز شریف کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان۔
ایک صارف نے کہا کہ عمران خان نے ایبٹ آباد میں آج ریاست پاکستان، آئین اور قومی اداروں کو چیلنج کیا، قانونی کارروائی کریں گے۔ شہباز شریف کی دھمکی۔۔ ہمت ہے تو کارروائی کرکے دکھاؤ۔
تیمور خان نے کہا شہباز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان صاحب نے ایبٹ آباد جلسہ میں اداروں پر تنقید کی اور عمران خان ملک کیخلاف سازش کررہا ہے اور ہم کاروائی کرینگے تو شہباز شریف صاحب نواز شریف انڈیا میں بیٹھ کر جو زہر فوج کے خلاف اگل رہا تھا اس کے خلاف کارروائی کب کرو گے؟
ہلمند بابا نامی صارف نے کہا کہ عمران خان کا خطاب ملک کے خلاف سازش قرار! شہباز شریف نے کارروائی کا اعلان کردیا !! مریم نواز نے جوش خطابت میں بات کی تھی!شہباز شریف
لطیفے سنائے جائیں گے اب۔