فواد چودھری کی ضد کی وجہ سے جہلم کی دونوں سیٹیں داؤ پر لگ گئیں
NA 67 فواد چودھری کی پوزیشن
NA 66 میں بہت مضبوط تھی اگر
میں چوہدری ثقلین کو ٹکٹ مل جاتا
فواد چوہدری نے اپنے قاف لیگ والے کزن کو ٹکٹ دلوا کر پی ٹی ائی کا نقصان کر دیا
اب پی ٹی آئی کے لئے یہ دونوں سیٹیں جیتنا بہت مشکل ھے
- پی ٹی آئی میں دھڑے بندی
- ٹکٹ ہولڈر کی بری شہرت
- نظریاتی پینل - جس کا ووٹ بینک ٹکٹ ہولڈر سے زیادہ ہے کا آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان
- خاموش ووٹر اب پی ٹی آئی کو ووٹ مشکل دے - وجہ قبضہ مافیا کو ٹکٹ
- ثقلین آزاد نہیں جیتے گا - پر پی ٹی آئی بھی بہت مشکل
- نوں لیگ ایک دفعہ پھر - الله نہ کرے
- ووٹر کی امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا
حتمی نتیجہ
پی ٹی آئی کا نقصان
فرخ گروپ ایک دفعہ پھر پارٹی تبدیل کر لے گا.
اس دفعہ موقع تھا جہلم سے نوں لیگ کا صفایا کرنے کا
اب نہیں تو کبھی نہیں
NA 67 فواد چودھری کی پوزیشن
NA 66 میں بہت مضبوط تھی اگر
میں چوہدری ثقلین کو ٹکٹ مل جاتا
فواد چوہدری نے اپنے قاف لیگ والے کزن کو ٹکٹ دلوا کر پی ٹی ائی کا نقصان کر دیا
اب پی ٹی آئی کے لئے یہ دونوں سیٹیں جیتنا بہت مشکل ھے
- پی ٹی آئی میں دھڑے بندی
- ٹکٹ ہولڈر کی بری شہرت
- نظریاتی پینل - جس کا ووٹ بینک ٹکٹ ہولڈر سے زیادہ ہے کا آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان
- خاموش ووٹر اب پی ٹی آئی کو ووٹ مشکل دے - وجہ قبضہ مافیا کو ٹکٹ
- ثقلین آزاد نہیں جیتے گا - پر پی ٹی آئی بھی بہت مشکل
- نوں لیگ ایک دفعہ پھر - الله نہ کرے
- ووٹر کی امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا
حتمی نتیجہ
پی ٹی آئی کا نقصان
فرخ گروپ ایک دفعہ پھر پارٹی تبدیل کر لے گا.
اس دفعہ موقع تھا جہلم سے نوں لیگ کا صفایا کرنے کا
اب نہیں تو کبھی نہیں
جہلم: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جہلم میں مضبوط پینل میدا ن میں اتار دیا، تحریک انصاف کی شکست واضح ، ندیم خادم اور مطلوب مہد ی قومی، جبکہ چوہدری لال حسین ، مہر فیاض اور انتظار حسین صوبائی اسمبلی کیلئے شیر کے نشان پر انتخاب لڑیں گے ,تحریک انصاف سے فرخ الطاف اور فواد حسین امیدوار ہوں گے باہمی چپقلش نے تحریک انصاف کو تقسیم کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی مرکزی قیادت کی جانب سے ٹکٹوں کی تقسیم کا فیصلہ ہونے کے بعد این اے 66سے سابق ایم پی اے چوہدری ندیم خادم، این اے 67سے راجہ مطلوب مہدی ، جبکہ صوبائی سیٹوں پر پی پی 25سے مہرفیاض، پی پی 26سے چوہدری لال ، پی پی 27سے انتظار حسین کی صور ت میں انتہائی مضبوط پینل میدان میں اتار دیا گیا ہے جس کے بعد ضلع میں پانچ بار کلین سویپ کرنے والی ن لیگ کی چھٹی بار کلین سویپ کے قوی امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔
ن لیگی اعلی قیادت کی جانب سے تما م امیدواروں کو مرکزی دفتر طلب کرکے باہمی معمولی اختلا ف کو ختم کروا کے انتخابی کامیابی کی بنیاد رکھ دی گئی ہے اور اس وقت ضلع جہلم میں ن لیگ کے تمام دھڑے اور ضلعی تنظیم ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوچکی ہے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف جو ضلع میں ابھرتی ہوئی سیاسی قوت قرار دی جارہی تھی اور ممکنہ طور پر ضلع میں بڑی کامیابی کی دعوے دار تھی کے بیچ این اے 66میں ہے اور چوہدری ثقلین گروپ نے سابق ضلعی صدر زاہد اختر کو ساتھ ملا کر آزاد گروپ تشکیل دے کر تحریک انصاف کی انتخابی شکست کی بنیاد رکھ دی ہے جبکہ تحریک انصا ف کے کارکن اس صورتحال سے انتہائی پریشان اور کشمکش کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ ن لیگ کی جانب سے ضلع کی سیاست کے اہم گھرانے گرمالہ گروپ کو قومی او ر صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ دئیے گئے ہیں جو کہ 2013میں بھی ان ہی سیٹوں پر کامیابی حاصل کر چکا ہے جبکہ مہرفیاض بھی متعدد بار ایم پی اے رہ کر انتہائی مضبوط سیاسی ساکھ بنا چکے ہیں، پی پی 27میں اس دفعہ ایک غیر معرو ف اور نئے سیاسی چہرے انتظارحسین کو سامنے لایا گیا ہے جس کی کامیابی کا امکان مقامی تنظیم اور سابق ایم این اے راجہ مطلوب مہدی کی سیاسی مدد سے ہی ممکن ہو سکتا ہے ۔
http://www.jhelumupdates.pk/story/180945/16251