آج کاروباری ہفتے کے دوسرے دن دوپہر کے وقت ایک بار پھر ڈالر تیور دکھانے لگا اور روپیہ لڑکھڑا کر اچانک 2روپے 4 پیسے اپنی قدر کھو گیا اور انٹر بینک میں ڈالر ایک بار پھر 207 روپے 7پیسے کا ہو گیا۔
روپے کی قدر میں یہ حیرت انگیز کمی اس وقت سامنے آئی جب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے 22 جولائی کو ہونے والے وزیراعلیٰ کے انتخابات سے قبل 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو مفت بجلی فراہم کرنے کے اعلان کر دیا۔
اس اعلان کے بعد ایک بار پھر تشویش کی لہر دوڑ گئی اور خیال کیا جانے لگا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی تاخیر کی ایک اور وجہ کو پنپنے جا رہی ہے۔ کیونکہ ایسے ریلیف پیکج کے اعلان سے 6 بلین ڈالر کے پروگرام میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے۔
کیونکہ یہ ریلیف کچھ عرصہ برقرار رہا تو ریکوری کے رجحان کو متاثر کرے گا۔ یہ خبر اس حقیقت کے باوجود سامنے آئی ہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کل آئی ایم ایف پروگرام کی معطلی سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ توسیعی فنڈز سہولت (ای ایف ایف) پروگرام ٹریک پر ہے۔
مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پیر کو کرنسی گرین بیک کے مقابلے میں 204.56 روپے کی تین ہفتوں کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔
جولائی کے آخر تک آئی ایم ایف کے قرض کی اگلی قسط کے حصے کے طور پر 2 بلین ڈالر کے اجراء سے قبل امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کے 200 روپے سے نیچے آنے کی پیش گوئیوں کے ساتھ آنے والے چند دنوں میں یہ رجحان مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔
روپیہ جون کے وسط میں گرین بیک کے مقابلے میں 211.93 روپے کی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا تھا، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 8.2 بلین ڈالر کے محض پانچ ہفتوں کے درآمدی کور کی انتہائی نچلی سطح پر آ گئے تھے اور آئی ایم ایف کا قرضہ پروگرام دوبارہ شروع ہونے میں تاخیر کی قیاس آرائیاں تھیں۔
تاہم گزشتہ ہفتے چین کی جانب سے پاکستان کو 2.3 بلین ڈالر قرض دینے کے بعد ذخائر 10 بلین ڈالر سے اوپر ہو گئے تھے۔