ایسے میں جب شہباز شریف کسی کونے کھدرے میں چھپا بیٹھا ہے اور اسٹبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے . اس کی بھتیجی مریم نواز چوکے چھکے لگا رہی ہے اور اب مریم نواز ہی بادی النظر میں نون لیگ کی حقیقی رہنما بن چکی ہے . مریم نواز کی دبنگ سیاست کی وجہ سے حمزہ تلاش گمشدہ ہو گیا ہے . اب ایسا لگتا ہے نون میم بن چکی ہے اور ش خارج ہو چکی ہے . آخر اس کانفیڈنس کی وجہ کیا ہے کس وجہ سے مریم نواز اتنا پر اعتماد ہو چکی ہے کہ وہ اس وقت بلا شرکت غیر پاکستان کی سیاست کے سیاہ و سفید کا خود کو مالک سمجھنے لگی ہے اور جیسے مستقبل کے حکمران والا اعتماد اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ایک کراچی کی سیٹ چھوڑنے کی تیار نہیں .
یہ سب عمران نیازی کی گھٹیا ترین حکومت اور سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج اسٹبلشمنٹ حزب اختلاف کی طرف دیکھ رہی ہے . عمران نیازی پرانا کھلاڑی ہے اور وہ بلیک میل کرنے اور ہونے کے کھیل سے خوب واقف ہے . اسٹبلشمنٹ نے اسے بزدار کے حوالے سے اسے نیچے لگانا چاہا لیکن اس نے انکار کر دیا . ایک طرف معاشی ناکامی ہے تو دوسری طرف عمران نیازی انتظامی بحران پیدا کرنے کے لیے تیار ہے . اب عمران نیازی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں لگا رہا ہے تاکہ اس کے حواری خوف کھا کر جو ہاتھ میں ہے اس پر رازی ہو جائیں اور اقتدار کے خاتمے کے خوف سے مزید ڈیمانڈ نہ کریں . بادی النظر میں عمران نیازی کی حکومت ختم ہو چکی ہے وہ صرف ایک ڈرامہ کر رہا ہے اس کے پاس اتحادی تو چھوڑ اپنے ساتھیوں کی حمایت موجود موجود نہیں .
جیسا کہ عمران نیازی کا شو اب ختم ہو چکا ہے تو اب اسٹبلشمنٹ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئیے . ہونا تو یہ ہی تھا ان ہاؤس تبدیلی آنی تھی اور عمران نیازی کی بلیک میلنگ کا متبادل آنا تھا لیکن اس تبدیلی کی راہ میں نواز شریف رکاوٹ بن چکا ہے . اب نہ تو نیازی کا اقتدار مستحکم ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے جس کے نتیجے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ملک مزید تباہ ہو رہا ہے . ایک طرف عمران نیازی مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے تو دوسری طرف نواز شریف اس کو کندھا دے کر کھڑا ہے کہ تو ملک تباہ کرتا رہ . نہ تو نواز شریف ملک کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار ہے اور نہ ہی کسی تبدیلی کے لے لیے تیار ہے . نواز شریف چاہتا ہے کہ یہ ملک اتنا تباہ ہو کہ وہ خمینی بن کے یہاں لینڈ کرے .ایسے میں جب ہر کسی کو اپنا مفاد عزیز ہو ملک کی تباہی کو کون روک سکتا ہے . عمران نیازی جیسے جسے ملک تباہ کر رہا ہے نواز شریف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے . عمران نیازی کی گھٹیا کارکردگی کی وجہ سے اب مریم نواز کے پر نکل آے ہیں . اب مریم نواز کے پیر زمین پر نہیں ٹک رہے کیوں کے ملک کی تباہی کی وجہ سے اس کی سیاسی ریٹنگ میں اضافہ ہو گیا ہے . وہ اب خالی میدان چاہتی ہے . اس کی نظر میں پاکستان میں صرف نون لیگ کی سیاست موجود ہے باقی سب بے کار ہو چکے ہیں
ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ کسی کو خالی میدان ملے ٢٠١٣ میں نون لیگ بلا مقابلہ تھی اس کے باوجود پینتیس پنکچر لگا کر حکومت بنانے کی اکثریت حاصل کی تھی .اگلے الیکشن میں بھی نون لیگ بلا مقابلہ نہیں ہو گی اسے سخت مخالفت کا سامنا ہو گا اور سروے اور پاپولیرٹی کے برعکس حکومت بنانا آسان کام نہیں ہو گا
یہ سب عمران نیازی کی گھٹیا ترین حکومت اور سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج اسٹبلشمنٹ حزب اختلاف کی طرف دیکھ رہی ہے . عمران نیازی پرانا کھلاڑی ہے اور وہ بلیک میل کرنے اور ہونے کے کھیل سے خوب واقف ہے . اسٹبلشمنٹ نے اسے بزدار کے حوالے سے اسے نیچے لگانا چاہا لیکن اس نے انکار کر دیا . ایک طرف معاشی ناکامی ہے تو دوسری طرف عمران نیازی انتظامی بحران پیدا کرنے کے لیے تیار ہے . اب عمران نیازی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں لگا رہا ہے تاکہ اس کے حواری خوف کھا کر جو ہاتھ میں ہے اس پر رازی ہو جائیں اور اقتدار کے خاتمے کے خوف سے مزید ڈیمانڈ نہ کریں . بادی النظر میں عمران نیازی کی حکومت ختم ہو چکی ہے وہ صرف ایک ڈرامہ کر رہا ہے اس کے پاس اتحادی تو چھوڑ اپنے ساتھیوں کی حمایت موجود موجود نہیں .
جیسا کہ عمران نیازی کا شو اب ختم ہو چکا ہے تو اب اسٹبلشمنٹ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئیے . ہونا تو یہ ہی تھا ان ہاؤس تبدیلی آنی تھی اور عمران نیازی کی بلیک میلنگ کا متبادل آنا تھا لیکن اس تبدیلی کی راہ میں نواز شریف رکاوٹ بن چکا ہے . اب نہ تو نیازی کا اقتدار مستحکم ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے جس کے نتیجے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ملک مزید تباہ ہو رہا ہے . ایک طرف عمران نیازی مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے تو دوسری طرف نواز شریف اس کو کندھا دے کر کھڑا ہے کہ تو ملک تباہ کرتا رہ . نہ تو نواز شریف ملک کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار ہے اور نہ ہی کسی تبدیلی کے لے لیے تیار ہے . نواز شریف چاہتا ہے کہ یہ ملک اتنا تباہ ہو کہ وہ خمینی بن کے یہاں لینڈ کرے .ایسے میں جب ہر کسی کو اپنا مفاد عزیز ہو ملک کی تباہی کو کون روک سکتا ہے . عمران نیازی جیسے جسے ملک تباہ کر رہا ہے نواز شریف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے . عمران نیازی کی گھٹیا کارکردگی کی وجہ سے اب مریم نواز کے پر نکل آے ہیں . اب مریم نواز کے پیر زمین پر نہیں ٹک رہے کیوں کے ملک کی تباہی کی وجہ سے اس کی سیاسی ریٹنگ میں اضافہ ہو گیا ہے . وہ اب خالی میدان چاہتی ہے . اس کی نظر میں پاکستان میں صرف نون لیگ کی سیاست موجود ہے باقی سب بے کار ہو چکے ہیں
ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ کسی کو خالی میدان ملے ٢٠١٣ میں نون لیگ بلا مقابلہ تھی اس کے باوجود پینتیس پنکچر لگا کر حکومت بنانے کی اکثریت حاصل کی تھی .اگلے الیکشن میں بھی نون لیگ بلا مقابلہ نہیں ہو گی اسے سخت مخالفت کا سامنا ہو گا اور سروے اور پاپولیرٹی کے برعکس حکومت بنانا آسان کام نہیں ہو گا