عمران نیازی کی ناکامی مریم نواز کی کامیابی

Dastgir khan19

Minister (2k+ posts)
ایسے میں جب شہباز شریف کسی کونے کھدرے میں چھپا بیٹھا ہے اور اسٹبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے . اس کی بھتیجی مریم نواز چوکے چھکے لگا رہی ہے اور اب مریم نواز ہی بادی النظر میں نون لیگ کی حقیقی رہنما بن چکی ہے . مریم نواز کی دبنگ سیاست کی وجہ سے حمزہ تلاش گمشدہ ہو گیا ہے . اب ایسا لگتا ہے نون میم بن چکی ہے اور ش خارج ہو چکی ہے . آخر اس کانفیڈنس کی وجہ کیا ہے کس وجہ سے مریم نواز اتنا پر اعتماد ہو چکی ہے کہ وہ اس وقت بلا شرکت غیر پاکستان کی سیاست کے سیاہ و سفید کا خود کو مالک سمجھنے لگی ہے اور جیسے مستقبل کے حکمران والا اعتماد اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ایک کراچی کی سیٹ چھوڑنے کی تیار نہیں .
یہ سب عمران نیازی کی گھٹیا ترین حکومت اور سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج اسٹبلشمنٹ حزب اختلاف کی طرف دیکھ رہی ہے . عمران نیازی پرانا کھلاڑی ہے اور وہ بلیک میل کرنے اور ہونے کے کھیل سے خوب واقف ہے . اسٹبلشمنٹ نے اسے بزدار کے حوالے سے اسے نیچے لگانا چاہا لیکن اس نے انکار کر دیا . ایک طرف معاشی ناکامی ہے تو دوسری طرف عمران نیازی انتظامی بحران پیدا کرنے کے لیے تیار ہے . اب عمران نیازی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں لگا رہا ہے تاکہ اس کے حواری خوف کھا کر جو ہاتھ میں ہے اس پر رازی ہو جائیں اور اقتدار کے خاتمے کے خوف سے مزید ڈیمانڈ نہ کریں . بادی النظر میں عمران نیازی کی حکومت ختم ہو چکی ہے وہ صرف ایک ڈرامہ کر رہا ہے اس کے پاس اتحادی تو چھوڑ اپنے ساتھیوں کی حمایت موجود موجود نہیں .
جیسا کہ عمران نیازی کا شو اب ختم ہو چکا ہے تو اب اسٹبلشمنٹ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئیے . ہونا تو یہ ہی تھا ان ہاؤس تبدیلی آنی تھی اور عمران نیازی کی بلیک میلنگ کا متبادل آنا تھا لیکن اس تبدیلی کی راہ میں نواز شریف رکاوٹ بن چکا ہے . اب نہ تو نیازی کا اقتدار مستحکم ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے جس کے نتیجے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ملک مزید تباہ ہو رہا ہے . ایک طرف عمران نیازی مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے تو دوسری طرف نواز شریف اس کو کندھا دے کر کھڑا ہے کہ تو ملک تباہ کرتا رہ . نہ تو نواز شریف ملک کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار ہے اور نہ ہی کسی تبدیلی کے لے لیے تیار ہے . نواز شریف چاہتا ہے کہ یہ ملک اتنا تباہ ہو کہ وہ خمینی بن کے یہاں لینڈ کرے .ایسے میں جب ہر کسی کو اپنا مفاد عزیز ہو ملک کی تباہی کو کون روک سکتا ہے . عمران نیازی جیسے جسے ملک تباہ کر رہا ہے نواز شریف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے . عمران نیازی کی گھٹیا کارکردگی کی وجہ سے اب مریم نواز کے پر نکل آے ہیں . اب مریم نواز کے پیر زمین پر نہیں ٹک رہے کیوں کے ملک کی تباہی کی وجہ سے اس کی سیاسی ریٹنگ میں اضافہ ہو گیا ہے . وہ اب خالی میدان چاہتی ہے . اس کی نظر میں پاکستان میں صرف نون لیگ کی سیاست موجود ہے باقی سب بے کار ہو چکے ہیں
ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ کسی کو خالی میدان ملے ٢٠١٣ میں نون لیگ بلا مقابلہ تھی اس کے باوجود پینتیس پنکچر لگا کر حکومت بنانے کی اکثریت حاصل کی تھی .اگلے الیکشن میں بھی نون لیگ بلا مقابلہ نہیں ہو گی اسے سخت مخالفت کا سامنا ہو گا اور سروے اور پاپولیرٹی کے برعکس حکومت بنانا آسان کام نہیں ہو گا
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
ایسے میں جب شہباز شریف کسی کونے کھدرے میں چھپا بیٹھا ہے اور اسٹبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے . اس کی بھتیجی مریم نواز چوکے چھکے لگا رہی ہے اور اب مریم نواز ہی بادی النظر میں نون لیگ کی حقیقی رہنما بن چکی ہے . مریم نواز کی دبنگ سیاست کی وجہ سے حمزہ تلاش گمشدہ ہو گیا ہے . اب ایسا لگتا ہے نون میم بن چکی ہے اور ش خارج ہو چکی ہے . آخر اس کانفیڈنس کی وجہ کیا ہے کس وجہ سے مریم نواز اتنا پر اعتماد ہو چکی ہے کہ وہ اس وقت بلا شرکت غیر پاکستان کی سیاست کے سیاہ و سفید کا خود کو مالک سمجھنے لگی ہے اور جیسے مستقبل کے حکمران والا اعتماد اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ایک کراچی کی سیٹ چھوڑنے کی تیار نہیں .
یہ سب عمران نیازی کی گھٹیا ترین حکومت اور سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج اسٹبلشمنٹ حزب اختلاف کی طرف دیکھ رہی ہے . عمران نیازی پرانا کھلاڑی ہے اور وہ بلیک میل کرنے اور ہونے کے کھیل سے خوب واقف ہے . اسٹبلشمنٹ نے اسے بزدار کے حوالے سے اسے نیچے لگانا چاہا لیکن اس نے انکار کر دیا . ایک طرف معاشی ناکامی ہے تو دوسری طرف عمران نیازی انتظامی بحران پیدا کرنے کے لیے تیار ہے . اب عمران نیازی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں لگا رہا ہے تاکہ اس کے حواری خوف کھا کر جو ہاتھ میں ہے اس پر رازی ہو جائیں اور اقتدار کے خاتمے کے خوف سے مزید ڈیمانڈ نہ کریں . بادی النظر میں عمران نیازی کی حکومت ختم ہو چکی ہے وہ صرف ایک ڈرامہ کر رہا ہے اس کے پاس اتحادی تو چھوڑ اپنے ساتھیوں کی حمایت موجود موجود نہیں .
جیسا کہ عمران نیازی کا شو اب ختم ہو چکا ہے تو اب اسٹبلشمنٹ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئیے . ہونا تو یہ ہی تھا ان ہاؤس تبدیلی آنی تھی اور عمران نیازی کی بلیک میلنگ کا متبادل آنا تھا لیکن اس تبدیلی کی راہ میں نواز شریف رکاوٹ بن چکا ہے . اب نہ تو نیازی کا اقتدار مستحکم ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے جس کے نتیجے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ملک مزید تباہ ہو رہا ہے . ایک طرف عمران نیازی مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے تو دوسری طرف نواز شریف اس کو کندھا دے کر کھڑا ہے کہ تو ملک تباہ کرتا رہ . نہ تو نواز شریف ملک کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار ہے اور نہ ہی کسی تبدیلی کے لے لیے تیار ہے . نواز شریف چاہتا ہے کہ یہ ملک اتنا تباہ ہو کہ وہ خمینی بن کے یہاں لینڈ کرے .ایسے میں جب ہر کسی کو اپنا مفاد عزیز ہو ملک کی تباہی کو کون روک سکتا ہے . عمران نیازی جیسے جسے ملک تباہ کر رہا ہے نواز شریف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے . عمران نیازی کی گھٹیا کارکردگی کی وجہ سے اب مریم نواز کے پر نکل آے ہیں . اب مریم نواز کے پیر زمین پر نہیں ٹک رہے کیوں کے ملک کی تباہی کی وجہ سے اس کی سیاسی ریٹنگ میں اضافہ ہو گیا ہے . وہ اب خالی میدان چاہتی ہے . اس کی نظر میں پاکستان میں صرف نون لیگ کی سیاست موجود ہے باقی سب بے کار ہو چکے ہیں
ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ کسی کو خالی میدان ملے ٢٠١٣ میں نون لیگ بلا مقابلہ تھی اس کے باوجود پینتیس پنکچر لگا کر حکومت بنانے کی اکثریت حاصل کی تھی .اگلے الیکشن میں بھی نون لیگ بلا مقابلہ نہیں ہو گی اسے سخت مخالفت کا سامنا ہو گا اور سروے اور پاپولیرٹی کے برعکس حکومت بنانا آسان کام نہیں ہو گا
بھٹو کے بس دو ہی قاتل۔۔۔۔نواز شریف اور اس کا باپ ضیا۔
 

NeutralMafia

Chief Minister (5k+ posts)
Imran niazi nay pakistani hajoom ka bht time waste kia...

Niazi hi ki wajah say chor dakuuu pehlay say b zayada powerfull ho ker Pakistan pay musalat hun gay...

ThanksYouNiazi
 

Constable

MPA (400+ posts)

روزِ اول سے اپنے ہاں سیاسی ری پرڈکٹو سسٹم ایک ان کہے عنوان کے تحت کچے پکے سیاسی لیڈر پیدا کرتا ہو ایک بیہودہ سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ جب "سیاسی خلا" پیدا ہوتا ہے تو کوئی "سیاسی قوت" اُسے پُر کر ہی دیتی ہے۔ سیاسی ری سائیکلنگ کا شاید یہ فطری قانون بھی ہو۔

واقفانِ نظام کہتے ہیں نواز شریف کا متبادل بینظیر کی صورت پائپ لائن میں پنپ رہا تھا اور "بوقتِ ضرورت" بینظیر کی جگہ لینے کو نواز شریف لنگر لنگوٹ کسے دستیاب رہتا تھا۔ اسی دوران میں پسِ پردہ "تیسری سیاسی قوت" کے بینر تلے عمران خان صاحب ان دونوں کے متبادل کے طور پر نیٹ پریکٹس میں مصروف تھا۔

آج سیاسی افزائشِ نسل کا وہی سلسلہ مرحلہ وار مریم نواز کی قامت دراز کر رہا ہے جو وقت آنے پر عمران خان کی ناکامی سے پیدا ہونے والا خلا کو پُر کرے گا۔ گویا کوئی سیاسی خلا دیرپا نہیں ہوتا کوئی طاقت اُسے پر کر ہی دیتی ہے بلکہ راولپنڈی مارکہ غیر مرئی طاقتیں کروا دیتی ہیں۔

ایک اور بات نہ بھولیں کہ مریم گیراجن کی جتنی چاہے کردار کُشی کی جائے ووٹر جب تُل جائے تو ووٹ دے کر رہتا ہے۔ بینظیر بھٹو کی ذاتی کردار کُشی، نسوانیت بطورِ کمزوری، ملک توڑنے والے بھٹو کی بیٹی، غدار، اسلام دشمن، انڈین ایجنٹ اور امریکی آلہ کار، لچر زبان درازی سمیت کونسا بازاری الزام تھا جو نہ لگایا گیا ہو لیکن وہ اس ملک کی دو مرتبہ وزیرِ اعظم منتخب ہوئی۔ یہی معاملہ نواز شریف کے ساتھ رہا، الزامی رنگوں کی دنیا میں کونسی کالک ہے جو جاتی مجرا کے اِس گجرا فروش پر نہیں ملی گئی؟

عمران خان کا پلے بوائے امیج تو کسی سے کبھی پوشیدہ تھا ہی نہیں۔ نہ خانصاحب نے کبھی اپنی ذات سے جُڑی رنگین کہانیوں کا انکار کیا حتیکہ آپ نے تو کبھی اپنی ناجائزبیٹی ٹیریان سے تعلق کا دو ٹوک انکار بھی نہیں کیا لیکن باوجودیکہ دو ہزار اٹھارہ کے الیکشنز میں ووٹرز نے جی کھول کر عمران خان پر ووٹ نچھاور کیے۔

پس ثابت ہوا کہ مریم کی گیراج کہانی جتنے زاویوں سے چاہیں لکھیں، سنائیں اور پھیلائیں بلاول کی زنانہ طاقت کو جتنا مرضی اچھالیں ووٹر پیدا شدہ سیاسی خلا کو اپنے ووٹ سے پُر کر دیتا ہے۔


نہ چاہتے ہوئے بھی نجانے کیوں ایسا لگتا ہے کہ آئندہ وزیرِ اعظم ہاؤس گیراج میں بننے جا رہا ہے۔
 

AhmadSaleem264

Minister (2k+ posts)

روزِ اول سے اپنے ہاں سیاسی ری پرڈکٹو سسٹم ایک ان کہے عنوان کے تحت کچے پکے سیاسی لیڈر پیدا کرتا ہو ایک بیہودہ سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ جب "سیاسی خلا" پیدا ہوتا ہے تو کوئی "سیاسی قوت" اُسے پُر کر ہی دیتی ہے۔ سیاسی ری سائیکلنگ کا شاید یہ فطری قانون بھی ہو۔

واقفانِ نظام کہتے ہیں نواز شریف کا متبادل بینظیر کی صورت پائپ لائن میں پنپ رہا تھا اور "بوقتِ ضرورت" بینظیر کی جگہ لینے کو نواز شریف لنگر لنگوٹ کسے دستیاب رہتا تھا۔ اسی دوران میں پسِ پردہ "تیسری سیاسی قوت" کے بینر تلے عمران خان صاحب ان دونوں کے متبادل کے طور پر نیٹ پریکٹس میں مصروف تھا۔

آج سیاسی افزائشِ نسل کا وہی سلسلہ مرحلہ وار مریم نواز کی قامت دراز کر رہا ہے جو وقت آنے پر عمران خان کی ناکامی سے پیدا ہونے والا خلا کو پُر کرے گا۔ گویا کوئی سیاسی خلا دیرپا نہیں ہوتا کوئی طاقت اُسے پر کر ہی دیتی ہے بلکہ راولپنڈی مارکہ غیر مرئی طاقتیں کروا دیتی ہیں۔

ایک اور بات نہ بھولیں کہ مریم گیراجن کی جتنی چاہے کردار کُشی کی جائے ووٹر جب تُل جائے تو ووٹ دے کر رہتا ہے۔ بینظیر بھٹو کی ذاتی کردار کُشی، نسوانیت بطورِ کمزوری، ملک توڑنے والے بھٹو کی بیٹی، غدار، اسلام دشمن، انڈین ایجنٹ اور امریکی آلہ کار، لچر زبان درازی سمیت کونسا بازاری الزام تھا جو نہ لگایا گیا ہو لیکن وہ اس ملک کی دو مرتبہ وزیرِ اعظم منتخب ہوئی۔ یہی معاملہ نواز شریف کے ساتھ رہا، الزامی رنگوں کی دنیا میں کونسی کالک ہے جو جاتی مجرا کے اِس گجرا فروش پر نہیں ملی گئی؟

عمران خان کا پلے بوائے امیج تو کسی سے کبھی پوشیدہ تھا ہی نہیں۔ نہ خانصاحب نے کبھی اپنی ذات سے جُڑی رنگین کہانیوں کا انکار کیا حتیکہ آپ نے تو کبھی اپنی ناجائزبیٹی ٹیریان سے تعلق کا دو ٹوک انکار بھی نہیں کیا لیکن باوجودیکہ دو ہزار اٹھارہ کے الیکشنز میں ووٹرز نے جی کھول کر عمران خان پر ووٹ نچھاور کیے۔

پس ثابت ہوا کہ مریم کی گیراج کہانی جتنے زاویوں سے چاہیں لکھیں، سنائیں اور پھیلائیں بلاول کی زنانہ طاقت کو جتنا مرضی اچھالیں ووٹر پیدا شدہ سیاسی خلا کو اپنے ووٹ سے پُر کر دیتا ہے۔


نہ چاہتے ہوئے بھی نجانے کیوں ایسا لگتا ہے کہ آئندہ وزیرِ اعظم ہاؤس گیراج میں بننے جا رہا ہے۔
Aqal nhi tay mojan i mojan

 

Citizen X

President (40k+ posts)
ایسے میں جب شہباز شریف کسی کونے کھدرے میں چھپا بیٹھا ہے اور اسٹبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے . اس کی بھتیجی مریم نواز چوکے چھکے لگا رہی ہے اور اب مریم نواز ہی بادی النظر میں نون لیگ کی حقیقی رہنما بن چکی ہے . مریم نواز کی دبنگ سیاست کی وجہ سے حمزہ تلاش گمشدہ ہو گیا ہے . اب ایسا لگتا ہے نون میم بن چکی ہے اور ش خارج ہو چکی ہے . آخر اس کانفیڈنس کی وجہ کیا ہے کس وجہ سے مریم نواز اتنا پر اعتماد ہو چکی ہے کہ وہ اس وقت بلا شرکت غیر پاکستان کی سیاست کے سیاہ و سفید کا خود کو مالک سمجھنے لگی ہے اور جیسے مستقبل کے حکمران والا اعتماد اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ایک کراچی کی سیٹ چھوڑنے کی تیار نہیں .
یہ سب عمران نیازی کی گھٹیا ترین حکومت اور سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج اسٹبلشمنٹ حزب اختلاف کی طرف دیکھ رہی ہے . عمران نیازی پرانا کھلاڑی ہے اور وہ بلیک میل کرنے اور ہونے کے کھیل سے خوب واقف ہے . اسٹبلشمنٹ نے اسے بزدار کے حوالے سے اسے نیچے لگانا چاہا لیکن اس نے انکار کر دیا . ایک طرف معاشی ناکامی ہے تو دوسری طرف عمران نیازی انتظامی بحران پیدا کرنے کے لیے تیار ہے . اب عمران نیازی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں لگا رہا ہے تاکہ اس کے حواری خوف کھا کر جو ہاتھ میں ہے اس پر رازی ہو جائیں اور اقتدار کے خاتمے کے خوف سے مزید ڈیمانڈ نہ کریں . بادی النظر میں عمران نیازی کی حکومت ختم ہو چکی ہے وہ صرف ایک ڈرامہ کر رہا ہے اس کے پاس اتحادی تو چھوڑ اپنے ساتھیوں کی حمایت موجود موجود نہیں .
جیسا کہ عمران نیازی کا شو اب ختم ہو چکا ہے تو اب اسٹبلشمنٹ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئیے . ہونا تو یہ ہی تھا ان ہاؤس تبدیلی آنی تھی اور عمران نیازی کی بلیک میلنگ کا متبادل آنا تھا لیکن اس تبدیلی کی راہ میں نواز شریف رکاوٹ بن چکا ہے . اب نہ تو نیازی کا اقتدار مستحکم ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے جس کے نتیجے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ملک مزید تباہ ہو رہا ہے . ایک طرف عمران نیازی مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے تو دوسری طرف نواز شریف اس کو کندھا دے کر کھڑا ہے کہ تو ملک تباہ کرتا رہ . نہ تو نواز شریف ملک کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار ہے اور نہ ہی کسی تبدیلی کے لے لیے تیار ہے . نواز شریف چاہتا ہے کہ یہ ملک اتنا تباہ ہو کہ وہ خمینی بن کے یہاں لینڈ کرے .ایسے میں جب ہر کسی کو اپنا مفاد عزیز ہو ملک کی تباہی کو کون روک سکتا ہے . عمران نیازی جیسے جسے ملک تباہ کر رہا ہے نواز شریف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے . عمران نیازی کی گھٹیا کارکردگی کی وجہ سے اب مریم نواز کے پر نکل آے ہیں . اب مریم نواز کے پیر زمین پر نہیں ٹک رہے کیوں کے ملک کی تباہی کی وجہ سے اس کی سیاسی ریٹنگ میں اضافہ ہو گیا ہے . وہ اب خالی میدان چاہتی ہے . اس کی نظر میں پاکستان میں صرف نون لیگ کی سیاست موجود ہے باقی سب بے کار ہو چکے ہیں
ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ کسی کو خالی میدان ملے ٢٠١٣ میں نون لیگ بلا مقابلہ تھی اس کے باوجود پینتیس پنکچر لگا کر حکومت بنانے کی اکثریت حاصل کی تھی .اگلے الیکشن میں بھی نون لیگ بلا مقابلہ نہیں ہو گی اسے سخت مخالفت کا سامنا ہو گا اور سروے اور پاپولیرٹی کے برعکس حکومت بنانا آسان کام نہیں ہو گا
Tumhari ginti to na hi 3 mein hai nahi 13 mein, to tum kis baat ki ludiyaan daal rahe ho?
 

MMushtaq

Minister (2k+ posts)
ایسے میں جب شہباز شریف کسی کونے کھدرے میں چھپا بیٹھا ہے اور اسٹبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے . اس کی بھتیجی مریم نواز چوکے چھکے لگا رہی ہے اور اب مریم نواز ہی بادی النظر میں نون لیگ کی حقیقی رہنما بن چکی ہے . مریم نواز کی دبنگ سیاست کی وجہ سے حمزہ تلاش گمشدہ ہو گیا ہے . اب ایسا لگتا ہے نون میم بن چکی ہے اور ش خارج ہو چکی ہے . آخر اس کانفیڈنس کی وجہ کیا ہے کس وجہ سے مریم نواز اتنا پر اعتماد ہو چکی ہے کہ وہ اس وقت بلا شرکت غیر پاکستان کی سیاست کے سیاہ و سفید کا خود کو مالک سمجھنے لگی ہے اور جیسے مستقبل کے حکمران والا اعتماد اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ایک کراچی کی سیٹ چھوڑنے کی تیار نہیں .
یہ سب عمران نیازی کی گھٹیا ترین حکومت اور سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج اسٹبلشمنٹ حزب اختلاف کی طرف دیکھ رہی ہے . عمران نیازی پرانا کھلاڑی ہے اور وہ بلیک میل کرنے اور ہونے کے کھیل سے خوب واقف ہے . اسٹبلشمنٹ نے اسے بزدار کے حوالے سے اسے نیچے لگانا چاہا لیکن اس نے انکار کر دیا . ایک طرف معاشی ناکامی ہے تو دوسری طرف عمران نیازی انتظامی بحران پیدا کرنے کے لیے تیار ہے . اب عمران نیازی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں لگا رہا ہے تاکہ اس کے حواری خوف کھا کر جو ہاتھ میں ہے اس پر رازی ہو جائیں اور اقتدار کے خاتمے کے خوف سے مزید ڈیمانڈ نہ کریں . بادی النظر میں عمران نیازی کی حکومت ختم ہو چکی ہے وہ صرف ایک ڈرامہ کر رہا ہے اس کے پاس اتحادی تو چھوڑ اپنے ساتھیوں کی حمایت موجود موجود نہیں .
جیسا کہ عمران نیازی کا شو اب ختم ہو چکا ہے تو اب اسٹبلشمنٹ سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئیے . ہونا تو یہ ہی تھا ان ہاؤس تبدیلی آنی تھی اور عمران نیازی کی بلیک میلنگ کا متبادل آنا تھا لیکن اس تبدیلی کی راہ میں نواز شریف رکاوٹ بن چکا ہے . اب نہ تو نیازی کا اقتدار مستحکم ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے جس کے نتیجے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ملک مزید تباہ ہو رہا ہے . ایک طرف عمران نیازی مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے تو دوسری طرف نواز شریف اس کو کندھا دے کر کھڑا ہے کہ تو ملک تباہ کرتا رہ . نہ تو نواز شریف ملک کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار ہے اور نہ ہی کسی تبدیلی کے لے لیے تیار ہے . نواز شریف چاہتا ہے کہ یہ ملک اتنا تباہ ہو کہ وہ خمینی بن کے یہاں لینڈ کرے .ایسے میں جب ہر کسی کو اپنا مفاد عزیز ہو ملک کی تباہی کو کون روک سکتا ہے . عمران نیازی جیسے جسے ملک تباہ کر رہا ہے نواز شریف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے . عمران نیازی کی گھٹیا کارکردگی کی وجہ سے اب مریم نواز کے پر نکل آے ہیں . اب مریم نواز کے پیر زمین پر نہیں ٹک رہے کیوں کے ملک کی تباہی کی وجہ سے اس کی سیاسی ریٹنگ میں اضافہ ہو گیا ہے . وہ اب خالی میدان چاہتی ہے . اس کی نظر میں پاکستان میں صرف نون لیگ کی سیاست موجود ہے باقی سب بے کار ہو چکے ہیں
ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ کسی کو خالی میدان ملے ٢٠١٣ میں نون لیگ بلا مقابلہ تھی اس کے باوجود پینتیس پنکچر لگا کر حکومت بنانے کی اکثریت حاصل کی تھی .اگلے الیکشن میں بھی نون لیگ بلا مقابلہ نہیں ہو گی اسے سخت مخالفت کا سامنا ہو گا اور سروے اور پاپولیرٹی کے برعکس حکومت بنانا آسان کام نہیں ہو گا

pepwarion ke chohti chohti khwahishein jo enhein soney nahein daithi ?
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
In 40 years Pee Pee Pee and Goon league were very successful in destroying Pakistan. We are with Khan and shall never leave him alone in this fight against family limited mafia!
 

disgusted

Chief Minister (5k+ posts)
In 40 years Pee Pee Pee and Goon league were very successful in destroying Pakistan. We are with Khan and shall never leave him alone in this fight against family limited mafia!
Good! BUT we are very very weak. Today the judiciary has openly opted to support corruption. We do not have even the "religious" scholars to give us moral support , they have also chosen the corrupt side. Our beauraucracy and judiciary have done their utmost to collapse this country. They are thinking of western countries for retirement. They will get the surprise of their lives when the western govt. will ask them for receipts and source of 'legal' funds and if our crooks are unable then the western powers will happily seize their funds. Now we are at the mercy of the modern marauders in the form of ganja haramkhors murdaris, "bad tareens" Qazi and Serena Easy paisa and the wives of the highest judiciary.