عمران خان کو یونیورسٹی میں جاکر خطاب کرنے کا حق ہے، مظہر عباس

mazh1i111.jpg

سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ چاہےعمران خان ہوں یا مریم نواز کسی کو بھی یونیورسٹی میں جاکر خطاب کرنا ان کا حق ہے۔

تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ مریم نواز کا یہ مطالبہ کہ تعلیمی اداروں کوسیاسی اکھاڑا بنایا جارہا ہے لہذا وی سی کے خلاف کارروائی کی جائے درست مطالبہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے جی سی میں کیا تقریر کی،اس کا مواد کیا تھا یہ ایک الگ بحث ہے، جہاں تک سوال یہ ہے کہ انہیں وہاں خطاب کرنا کرنے کی اجازت ہونی چاہیے توجواب ہے بالکل ہونی چاہیے ، مریم نواز کو بھی اس جگہ پر تقریر کرنے کی اجازت ہونی چاہیے، یہ ان کا حق ہے۔

مظہر عباس نے کہا مگر اس خطاب کے دوران وی سی کو موقع پر موجود نہیں ہونا چاہیے تھا، عمران خان یونیورسٹی میں خطاب کررہے ہیں تو وہ طلبہ سے خطاب کررہے ہیں، وہ ان کا حق ہے، مگر اس جگہ پر وائس چانسلر کی موجودگی غلط ہے، ماضی میں کبھی بھی وائس چانسلرز ایسی تقاریب میں شامل نہیں ہوا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز کی موجودگی سیاسی انٹریکشن ہے،آزادی اظہار رائے ایک بالکل الگ چیز ہے، ایم آر ڈی موومنٹ میں10 پروفیسرز نے دستخط کیے کہ سندھ میں فوجی آپریشن روکا جائے تو انہیں نکال دیا گیا تو سب نے مذمت کی۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
mazh1i111.jpg

سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ چاہےعمران خان ہوں یا مریم نواز کسی کو بھی یونیورسٹی میں جاکر خطاب کرنا ان کا حق ہے۔

تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ مریم نواز کا یہ مطالبہ کہ تعلیمی اداروں کوسیاسی اکھاڑا بنایا جارہا ہے لہذا وی سی کے خلاف کارروائی کی جائے درست مطالبہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے جی سی میں کیا تقریر کی،اس کا مواد کیا تھا یہ ایک الگ بحث ہے، جہاں تک سوال یہ ہے کہ انہیں وہاں خطاب کرنا کرنے کی اجازت ہونی چاہیے توجواب ہے بالکل ہونی چاہیے ، مریم نواز کو بھی اس جگہ پر تقریر کرنے کی اجازت ہونی چاہیے، یہ ان کا حق ہے۔

مظہر عباس نے کہا مگر اس خطاب کے دوران وی سی کو موقع پر موجود نہیں ہونا چاہیے تھا، عمران خان یونیورسٹی میں خطاب کررہے ہیں تو وہ طلبہ سے خطاب کررہے ہیں، وہ ان کا حق ہے، مگر اس جگہ پر وائس چانسلر کی موجودگی غلط ہے، ماضی میں کبھی بھی وائس چانسلرز ایسی تقاریب میں شامل نہیں ہوا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز کی موجودگی سیاسی انٹریکشن ہے،آزادی اظہار رائے ایک بالکل الگ چیز ہے، ایم آر ڈی موومنٹ میں10 پروفیسرز نے دستخط کیے کہ سندھ میں فوجی آپریشن روکا جائے تو انہیں نکال دیا گیا تو سب نے مذمت کی۔
مریم کنجری گیراجن کی ہر بکواس پر پورا پورا پروگرام کرنے کی ضرورت نہیں
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
جب دستخط کرنے پر ان کے خلاف کاروائی ہویتو آپ نے احتجاج کیا تو اب وی سی پر تنقید کسلیے؟