پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ عمران خان کو ناک آؤٹ کرنے کے لیے آپ کو نیا آئین لکھنا پڑے گا۔ اب یہ حکومت اپنے آپ کو اندر سے کھوکھلا محسوس کر رہی ہے، اب یہ آخری پھڑپھڑاہٹ ہمیں نظر آرہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کہہ چکی ہے کہ واضح بیرونی مداخلت نظر آئی، عمران خان بند کمرے کی سازش کے خلاف کھڑے ہوئے، عوام بھی باہر نکلی، 17 جولائی کو انتخابات میں پنجاب کے عوام نے امپورٹڈ نظام کو مسترد کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا بیرونی مدد کے باوجود عوام نے ان سے اقتدار واپس چھینا۔ صبح سے شام تک حکومت والے فارن فنڈنگ سے متعلق پریس کانفرنسیں کر رہے تھے، مقدمہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہےکہ تحریک انصاف پاکستان کے لیے خطرہ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان اس وقت روایتی سیاسی نظام کے خلاف کھڑا ہے، آج انہوں نے میٹنگ بلا رکھی ہے، میٹنگ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا۔ شہباز گل کی بات سے اختلاف ہو سکتا ہے، اس پر مقدمہ بنائیں سوال پوچھیں لیکن یہاں شیشے توڑے گئے بٹ مارے گئے
ان کا کہنا تھا حکومت بدحواسی کا شکار ہے اسی لیے اس طرح کے فیصلےکر رہی ہے۔ لوگوں نے سامنے آکر واضح کر دیا کہ الیکشن کمیشن نے جھوٹے الزام لگائے ہیں، بڑا واضح طور پر لکھا ہےکہ کس سے پیسہ لینا ممنوع ہے، جھوٹا بیانیہ بنایا جا رہا ہے اور بدنام کیا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ کوئی 62 ون ایف کی تلوار نہیں لٹک رہی، عمران خان کو ناک آؤٹ کرنے کے لیے نیا آئین لکھنا پڑے گا۔