عمران خان پر سپرٹیکس نہیں لگے گا،انکی آمدن 15 کروڑ سے کم ہے:مفتاح اسماعیل

mifta-ismail-tax-khan-15c.jpg


وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے پونے چارسال میں 71 سال کے برابرقرض لیا۔ سابق وزیراعظم ملک کو ڈیفالٹ کی نہج پر لائے جسے ہم نے آکر بچایا ہے۔

انہوں نے کہا عمران خان اور پی ٹی آئی نے ملک کو خود داری کی جانب نہیں غلامی کی طرف دھکیلا۔ اب 23 کروڑ غیور عوام کا طاقتور ملک ڈیفالٹ کی جانب نہیں ترقی کی جانب جائیگا۔ ہمیں جٹ خسارے کے طعنے دینے والے عمران خان نے سب سے زیادہ قرض لیا۔

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ عمران خان 20 سال سے ڈیڑھ سے دو لاکھ کا ٹیکس دے رہے تھے اب گزشتہ سال سے 98 لاکھ روپے ٹیکس دے رہے ہیں۔ شاید توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچ کر آمدن بڑھی۔ عمران خان پر البتہ سپرٹیکس نہیں لگے گا کیونکہ ان کی آمدن 15 کروڑ سے کم ہے۔


وفاقی وزیر نے کہا وزیر اعظم شہبازشریف کے بیٹوں کی کمپنیوں پر بھی ٹیکس لگایا گیا ہے۔ جو ٹیکس لگائے ہیں وہ بلواسطہ ٹیکس نہیں لگائے ہم نے امیر لوگوں اور صنعتوں پر ٹیکس لگائے۔ رواں مالی سال بجٹ خسارے کے حوالے یاد رکھا جائے گا جس میں 5300ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ چھوٹی دکانوں سے بجلی کے بلوں کی مد میں فکس ٹیکس لیں گے۔ گھر بنا کر بیچنے والوں پر اور کار ڈیلرز سے بھی ان کی آرا پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔ ان ٹیکسز سے مہنگائی نہیں بڑھے گی بلکہ پاکستان کا ریونیو بڑھے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے غربت میں خاتمے کیلیے بڑی صنعتوں پر دس فیصد سپر ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا،معاشی ٹیم کے اجلاس کی صدارت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا مہنگائی ختم کرنے کیلیے جان لڑا دیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جن صنعتوں پر دس فیصد سپر ٹیکس لگے گا ان میں سیمنٹ، اسٹیل، شوگر انڈسٹری، آئل اینڈ گیس، فرٹیلائزر، بینکنگ انڈسٹری کیمیکل انڈسٹری اور بیوریج انڈسٹری شامل ہیں۔

وزیراعظم نے کہا رقم کو غربت کے خاتمے کیلیے استعمال کیا جائے گا،پندرہ کروڑ کمانے والوں پر ایک فیصدبیس کروڑ کمانے والوں پر دو، پچیس کروڑ کمانے والوں پر تین اور تیس کروڑ کمانے والوں پر چار فیصد ٹیکس لگانے کا بھی اعلان کردیا۔


وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ بجٹ سے متعلق ہم نے اہم فیصلے کیے جن کا بنیادی مقصد عوام کو مشکل سے نکالنا ہے،معیشت دیوالیہ ہونےجارہی تھی جس سے ملک اب نکل آئےگا،بجٹ میں کیے گئے اعلانات کے مطابق آئی ایم ایف شرائط منظور ہوچکیں، یقین ہے مشکل وقت سے نکل آئیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے جان لڑادوں گا لیکن سبز باغ نہیں دکھاؤں گا، صاحب ثروت افراد غریبوں کی مدد کریں، غریب نے قربانی دی اب ایثار کرنے کی صاحب حیثیت کی باری ہے، ہم دن رات محنت کریں گے اور ہچکولے لیتی کشتی کو پار لگائیں گے۔
 
Last edited by a moderator:

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Ye kis ko ch.otia bna rehay hain yar?
Jin industries par ye super tax laga rehay hain.wo at the end. ghareebo par hi parna ha..Na tu Nuetrals ko faraq parna ha na in choro ko.Awam hi zaleel ho gi..
Ye Evil Nexus of Nuetrals..Corrupt coalition Gov.Judiciary judges ka khatma siway bloody revolution k kuch aur nahi..
Becoz koi adara aisa ha nahi jis k through is Evil Nexus se chutkara hasal ho sakay..