تحریک انصاف کی حکومت کے دوران ایک طرف تو موجودہ حکومت شور مچاتی تھی کہ معیشت تباہ حالی کی طرف جا رہی ہے تو دوسری طرف اس دور کے تمام معاشی اشاریے مثبت دکھائی دیتے ہیں۔ برآمدات، زرمبادلہ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، ٹیکس سمیت ہر میدان میں اعداوشمار بہتر تھے۔
انہی اعداوشمار کا ماضی سے موازنہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ جب سب بہتر چل رہا تھا تو پھر حکومت کو ہٹانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ صحافی اسد کھرل نے کہا کہ جب تمام معاشی اشاریے مثبت تھے تو حکومت کیوں ختم کی گئی؟
معروف مصنف طلعت رحیم نے بھی یہی کہا کہ ایسی کیا مجبوری تھی کہ تحریک انصاف کو سب بہتر ہونے کے باوجود بھی گھر بھیج دیا گیا۔
ان کے علاوہ محمد اکرام نامی صارف نے کہا کہ یہ سارا عمل دو مقاصد کے حصول کیلئے کیا گیا ہے چند دنوں میں دیکھ لیں گے نمبر ایک اسراٸیل کو تسلیم کرنا اور دوسرا احمدی بل میں تبدیلی۔ یہ کام عمران خان نے نہیں کرنے تھے یہ کام کرپٹ سیاتدانوں کا ٹولہ کرے گا اس کام کے بدلے سارے کرپٹ مافیا کے کیسز ختم کیٸے جاٸیں گے۔
شیرازی نامی صارف نے کہا کہ کیونکہ عمران خان نے امریکا کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا تھا۔
صغیر نے کہا کہ امریکی کتے نے کاٹا تھا اس لیے ایک پاؤ گوشت حاصل کرنے کیلئے گائے ذبح کر دی گئی ہے۔
مولائی نامی صارف نے کہا کہ تایا جی کی ضد اور انا کی بھینٹ چڑھ گیا ایک ہنستا بستا گھر۔