عدالت نے اسد عمر کی غیر مشروط معافی قبول کر لی ؟

asad-umer-court%20yt.jpg


میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کیخلاف توہین عدالت نوٹس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس جواد حسن نے کی، سی پی او، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر عدالت میں پیش ہوئے۔

اسد عمر نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں پیشی پر عدالت کے روبرو کہا جو کہا تھا اس پر غیر مشروط معافی مانگتا ہوں اور کیس نہیں چلانا چاہتا، جس پر عدالت نے کہا کہ اچھا کیا معافی مانگ لی معاملہ ختم کر دیا۔

اسد عمر نے کہاکہ میرامقصد عدالتوں یا ججز کو نشانہ بنانا نہیں تھا ،عدالت نے کہا ہم کو اچھے سے علم ہے آپ نے کیا کہا۔

عدالت نے لانگ مارچ کے راستوں کا معاملہ بھی نمٹانے کا عندیہ دے دیا۔ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ آزادی مارچ راستوں کی بندش کا معاملہ اب ختم اور مارچ پرامن گزر گیا، عدالت کا کام غیر قانونی اقدام سے روکنا تھا اور مارچ پرامن رہا جبکہ پرامن احتجاج ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ راستوں کی بندش سے متعلق باقاعدہ فیصلہ جاری کروں گا جو آئندہ کے لیے گائیڈ لائن ہوگی، راستوں کی بندش پٹیشنوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا اور یہ تمام پٹیشنز بھی اسی فیصلہ ساتھ ڈسپوز ہوں گی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد تنولی نے کہا کہ عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی اس لیے کارروائی ہونی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ ہم غیر مشروط معافی سے مطمئن ہیں۔ عدالت کی جانب سے تمام پٹیشنیں نمٹا دی گئیں۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)

لے کے پنگا پھنس گیا ھے ۔
مانگ معافی چھوٹ جا ۔