طیارہ حادثہ: لواحقین کی ناراضگی اور غصے پر پی آئی اے کی معذرت

Geek

Chief Minister (5k+ posts)
کراچی طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے رویے اور میتیں ان کے حوالے کرنے میں تاخیر پر انتہائی ناراضگی کا اظہار کیا ہے جس پر پی آئی اے نے ان سے معذرت کی ہے۔


راچی طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے رویے اور میتیں ان کے حوالے کرنے میں تاخیر پر انتہائی ناراضگی کا اظہار کیا ہے جس پر پی آئی اے نے ان سے معذرت کی ہے۔

کراچی میں رہائشی آباد پر گر کر تباہ ہونے والے مسافر طیارے میں ہلاک ہونے والے 97 افراد میں سے اب تک 41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

اس حادثے میں صرف دو افراد ہی زندہ بچ سکے تھے۔

حادثے کو پانچ روز گزر جانے کے بعد بھی لواحقین اپنے پیاروں کی میتیں نہ ملنے کا شکوہ اور پی آئی اے کے رویے پر غصے کا اظہار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر عادل رحمان نامی ایک صارف نے پی آئی اے کی جانب سے اقدامات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’اس حادثے میں نے اپنے والدین کو کھو دیا ہے۔ میں اللہ کی مرضی پر راضی ہوں۔ لیکن جو کچھ پی آئی اے کی وجہ سے مشکل پیش آ رہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔ سنگ دل، بے حس اور نالائق۔‘


https://twitter.com/x/status/1265166007661887488
عادل رحمان نے سلسلہ وار ٹویٹس میں وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’وہ (پی آئی اے) ہر بار ناموں کی فہرست والا صفحہ کھو دیتے ہیں جب بھی ان کی شفٹ تبدیل ہوتی ہے اور اب وہ ہمیں کہہ رہے ہیں کہ ان تمام ناموں کو کمپیوٹر میں ایکسل شیٹ پر ڈال رہے ہیں۔‘

عادل رحمان نے مزید لکھا کہ ’اب تو چار روز گزر چکے ہیں، رابطے کے لیے پروٹوکول بنانے میں کتنا وقت لگتا ہے۔ کیوں ہمیں ہر شفٹ تبدیل ہونے پر کالز آتی ہیں جس میں وہ انتہائی بے ڈھنگے انداز میں پوچھتے ہیں، آپ کو بادیز مل گئی ہیں؟‘

اس حوالے سے پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہم نے عادل رحمان سے رابطہ کرکے ان سے معازرت کر لی ہے۔ ہم ان کا دکھ اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔‘

عبداللہ حفیظ کا کہنا تھا کہ ’یہ بات درست ہے کہ عادل رحمان اور ان کے علاوہ کئی لواحقین کو پی آئی اے کی جانب سے متعدد کالز کی جاچکی ہیں لیکن ان کالز کا مقصد کسی کو پریشان کرنا نہیں ہے۔ ہم صرف یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ کیا انہیں ہماری جانب سے کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہے؟‘

پی ائی اے ترجمان کے مطابق کراچی طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے 97 افراد میں سے 41 لاشیں شناخت کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں۔‘



’باقی لاشوں اور ان کے گھر والوں کے ڈی این اے ٹیسٹس کے نتائج سامنے آنے میں کم سے کم دو دن اور ذیادہ سے ذیادہ ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم جلد ان لاشوں کو ان کے لواحقین کے حوالے کر دیں۔‘

عادل رحمان کی طرح عارف علی فاروقی بھی اس حادثے کے بعد حکام کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر ناراض ہیں اور انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعظم عمران خان سے مدد کی اپیل کی ہے۔

عارف علی فاروقی کی اہلیہ اور تین بچے اس حادثے میں مارے گئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے اہلیہ اور بیٹی کی شناخت تو کر لی ہے تاہم ان کے دو بچے تاحال انہیں نہیں ملے ہیں۔



اس کے علاوہ فیصل ایدھی نے گذشتہ دن کہا تھا کہ لواحقین 19 کے قریب لاشیں زبردستی ساتھ لے گئے ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کی جانب سے متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ 24 گھنٹوں کے اندر تمام جسد خاکی تلاش کر لیے جائیں۔

یاد رہے کہ یہ حادثہ پی آئی اے کی لاہور سے آنے والی پرواز پی کے 8303 کو اس وقت پیش آیا جب وہ کراچی ایئرپورٹ سے کچھ ہی فاصلے پر تھا لیکن انجن میں اچانک خرابی کی وجہ سے وہ رن وے تک نہ پہنچ سکا اور قریب ہی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا۔

حادثے کی تحقیقات کے لیے آج طیارہ ساز کمپنی ایئر بس کی تحقیقاتی ٹیم بھی فرانس سے کراچی پہنچی ہے۔

گیارہ ماہرین پر مشتمل غیرملکی تحقیقاتی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور جہاں سے انہوں نے شواہد اکھٹے کیے ہیں۔

غیرملکی ٹیم یہ شواہد کا جائزہ لینے کے بعد حتمی رپورٹ پیش کرے گی جبکہ حکومت نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اپنی رپورٹ تین ماہ کے اندر حکومت کو جمع کرائیں۔


 
Last edited:

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
I think no one is enjoying for all these delays, it is a chaos that no one was prepared for, we may call it a miss management but it not be believed that any one will deliberately try to delay some one in having the body of their dead one's.
 

tarzanfaridi

Minister (2k+ posts)
‏کراچی میں فیصل ایدھی نے تصدیق کردی ہے جس کا جہاں سے دل کیا وہ ڈیڈ باڈی لیکر چلا گیا ہےارمی چیف اپکے جوان صرف وہ لوگ نہیں ہیں جو سرحدوں پر ہماری خفاظت کرتے ہوئے شہید ہوتے ہیں،ہم سب شہری جو بھی اپکو اپنا سپہ سالار سمجھتے ہیں ،ہم سب بھی اپکو فورس ہے۔
‏خالد شیردل کی بیوی کی اپیل
 

AhmadSaleem264

Minister (2k+ posts)
This is what happens when you dont have an organized rescue service and rely upon public and NGO's to do the job. Each province has 1122 except sindh
 

concern_paki

Chief Minister (5k+ posts)
It's a hard task to collect and identify all burnt bodies and I dont think anyone is delaying anything intentionally. However to keep the patience for the loved ones also not easy it is very painful