طالبات کی نازیبا ویڈیوز اور خودکشی کا معاملہ، بھارتی فوجی مرکزی ملزم نامزد

7chanidigarhnewmor.jpg

بھارت میں یونیورسٹی طالبات کی غیر اخلاقی ویڈیوز وائرل ہونے اور خودکشی کے کیس میں ایک بھارتی فوجی کو ملزم کے طور پر نامزد کردیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چندی گڑھ یونیورسٹی کی طالبات کی غیر اخلاقی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور اس کے بعد درجنوں طالبات کی مبینہ خود کشی کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس کیس میں جموں کے علاقے میں تعینات ایک بھارتی فوجی کو بطور ملزم نامزد کردیا گیا ہے، موہت کمار نامی اس فوجی اہلکار کی تلاش بھی جاری ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش جب لڑکیوں کی ویڈیوز بوائے فرینڈ کوبھجوانے والے طالبہ سے پوچھ گچھ جاری تھی تو اس کے موبائل فون پر ایک نمبر سے فون کالز آرہی تھیں،اس نمبر پر اس کے گرفتار بوائے فرینڈ رنکج ورما کی تصویر بطور ڈی پی لگی ہوئی تھی، ملزمہ مسلسل اس شخص سے چیٹنگ بھی کررہی تھی، مذکورہ نمبر موہت نامی شخص کی آئی ڈی پر رجسٹرڈ تھا۔

پولیس نے جب موہت کی تلاش کیلئے اس کی آئی ڈی پر درج پتے پنجاب کے شہر ہوشیار پور مکیران میں اس کے گھر پر چھاپہ مارا تو پتا چلا کہ موہت بھارتی فوج میں تعینات ہے، بعد ازاں آرمی انٹیلی جنس نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے موہت سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی چندی گڑھ یونیورسٹی میں میں ساتھ طالبہ کی جانب سے بنائی جانے والی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کےبعد متعدد یونیورسٹی طالبات کی جانب سے خودکشی کی خبریں سامنے آئی تھیں، تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔