وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے افغانستان میں سیلاب متاثرین کیلئے بھیجی گئی امداد سوشل میڈیا پر مذاق بن گئی ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایات پر افغانستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کی پہلی کھیپ آج پاکستان ایئر فورس کے خصوصی طیارے کے ذریعے بھجوادی گئی ہے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ریلیف پیکج میں 100 ٹینٹس، 2 ٹن آٹا ، 1 ٹن چاول اور 450 کلوگرام چینی شامل ہے۔
سوشل میڈیا پر وزیراعظم کی جانب سے اتنی قلیل مقدار میں دوسرے ملک کے سیلاب متاثرین کو بھجوائی جانے والی امداد کے اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ساڑھے چار بوریاں چینی اور ایک سو تمبو بھیج کر ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے، ایک ملک دوسرے ملک کو ساڑھے چار بوری امداد بھیج رہا ہے، بہتر ہوتا آدھا کلو دودھ بھی بھیج دیتے ۔
سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ ہماری امپورٹڈ حکومت نے اس مقدار میں پڑوسی ملک امداد بھیج کرملک کو شرمندہ کردیا ہے۔
اظہر مشہوانی بولے 10 بوری چاول،20 بوری آٹا اور ساڑھے چار بوری چینی ، اس بھکاری کو شرم نہیں تو دفتر خارجہ والے ہی شرم کرلیتے۔
ایک صارف نے کہا کہ ایک کلو چائے کی پتی، آدھا کلو گرم مصالحہ ایک روح افزا کی بوتل اور ایک تربوز بھی ڈال دیتے تاکہ امدادی پیکج پورا ہو جائے۔
رانا عمران سلیم بولے کہ اتنی امداد بھیجتے ہوئے شرم کرنی چاہیے، آپ حکومت پاکستان ہیں اتنی امداد تو کسی آڑھتی سے کہتے تو وہ بھیج دیتا۔
تحسین باجوہ نے کہا کہ سٹی ناظم سطح کے شخص کو قوم پر مسلط کردیا گیا ہے، کبھی کپڑے بیچ کر آٹاخرید رہا ہے تو کبھی صفائیاں چیک کررہا ہے اور کبھی ساڑھے چار بوری چینی دے کر ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے۔
اویس یوسف نے کہا جتنے کا سامان ہے اتنے پیسوں کا تو ایئر فورس کا خصوصی طیارہ پیٹرول پھونک دے گا۔