سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے کو 3 ماہ میں آپریشنل کرنے کا حکم

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
ایک اور فیصلہ جسکا کچھ خاص بہتر نتیجہ نہیں نکلے گا ۔۔ ریلوے حکم کی پاسداری کرتے ہوئے لیپا پوتی کرنے پر مجبور ہو گی اور ایک لولی لنگڑی سرکلر ریلوے جو کچھ عرصہ ہی چل پائے گی ۔
مسلہ ریلوے کی زمین سے تجاوزات ختم کرنے کا ہے ۔ جو صرف سندھ حکومت کر سکتی ہے ۔ دوسرا سندھ حکومت اور ریلوے کے درمیان اختیارات کی تقسیم اور زمین اور ریوے کی ملکیت کا ہے ۔۔
مستقل بنیاد پر حل کیلئے متعدد مقام پر اور پاسْ اور انڈر پاس بنانے کی ضرورت ہے ، ریلوے لائن کو ایکسٹنڈ کرنے کی ضرورت ہے کہ سرکلر ریلوے حقیقی طور ٹریفک کے نظام کا حصہ بن سکے ۔۔ اس کیلئے تجاوزات کا مسلہ حل ہونا ضروی ہے جو کہ ریلوے کے ہاتھ میں نہیں ۔ لاکھوں کی آبادیوں کو بھی شفٹ کرنا ہو گا ، اور اسے فریٹ سے مربوط کرنا ہو گا، تب ہی انٹر نیشنل سٹنڈرڈ کی فاسٹ اور ممکنہ دو رویہ لوکل ریل نظام ممکن ہے ۔
۔ پچھلے تیس برس میں اس بارے کئی سٹیڈیز ہو چکی ہیں پلان بن چکے، کنسلٹنٹس ہائر ہوئے ہیں ۔ این ای ڈی یونیورسٹی کی تجاویز ہیں مگر بنیادی مسائل ہی حل نہیں ہوتے ۔ جدید میٹرو ریلوے کیا چلے گی ۔​
 
Last edited: