سندھ حکومت وفاقی حکومت کے ایک اور فیصلے کے خلاف میدان میں آگئی

murdii11.jpg


سندھ حکو مت نے مشترکہ مفادات کونسل کا متبادل توانائی سے متعلق فیصلے کو پارلیمنٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے متبادل توانائی سے متعلق پالیسی کے خلاف آئین کے آرٹیکل154 کے تحت پارلیمنٹ کو ریفرنس ارسال کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر اجلاس طلب کرکے ووٹنگ کروائی جائے۔

اس حوالے سے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر اور وزیراعظم عمران خان کو خط بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ متبادل توانائی سے متعلق نئی پالیسی صوبوں پر زبردستی مسلط نہیں کی جاسکتی۔

خط میں مراد علی شاہ نے مزید کہا ہے کہ ہائیڈل پاور کو متبادل توانائی کے طور پر شامل نہیں کیا جاسکتا، سندھ کے عوام تاریخ کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سامنا کررہے ہیں، متبادل توانائی کی پالیسی اور بجلی کی پیداوار کے حوالے سے قومی ضرورتوں کا غلط تعین کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پالیسی سستے بجلی گھروں کو ختم کردے گی،وفاقی پالیسی میں ہائیڈل پاور کو شامل کرکے سستے بجلی گھروں کے منصوبوں کا شدید نقصان پہنچایا جائے گا، ہوا اور شمسی توانائی کے ذیادہ تر منصوبے سندھ میں ہیں، اس پالیسی سے سندھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔