سندھ بینک کا 60؍ ارب کا اسکینڈل، 50محکمے بحران میں آئینگے

zagyy

Senator (1k+ posts)
کراچی (رفیق بشیر) سندھ بینک میں جعلی کاغذات اور جعلسازی کے ذریعے 60؍ ارب روپے کا فراڈ کا اسکینڈل ہے اور 40؍ ارب روپے کی رقم تو کسی قیمت پر وصول ہی نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ رقم جعلی کاغذات پر جاری کی گئی ہے ، سندھ بینک کے مالی بحران کے ساتھ جڑے 50سے زائد سرکاری محکمے بحران میں آئیں گے تاہم سندھ بینک میں سعید جمال طارق کو قائم مقام صدر اور سی ای او مقرر کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کے احکامات پر سندھ کے بہت سے محکموں نے اپنی رقم سندھ بینک میں جمع کرارکھی تھی ، سندھ بینک کے مالی بحران کے ساتھ جڑے سرکاری 50؍سے زائد محکمے بھی بحران کا شکار ہو جائیں گے۔

جبکہ جن سے پنشن کے لئے سندھ بینک میں زبردستی اکاؤنٹس کھلوائے گئے تھے انہیں بھی بینک کی جانب سے پنشن کی ادائیگی مشکل میں پڑھ گئی ہے ، وہ سرکاری محکمے جن کے ملاز مین کی تنخواہیں سندھ بینک کے ذریعے ادا کی جاتی تھی ان محکموں کے ملازمین میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سندھ بینک میں جعلی کاغذات اور جعلسازی کے ذریعے 60؍ ارب روپے کا فراڈ کا


اسکینڈل ہے ، بینک کے افسران نے بتایا کہ 40؍ ارب روپے کی رقم تو کسی قیمت پر وصول ہی نہیں ہوسکتی ،کیونکہ یہ رقم جعلی کاغذات پر جاری کی گئی ہے ۔ سندھ کی بند صنعتوں کی بحالی کے لئے بھی قرضے جاری کئے لیکن سندھ میں بند ایک فیکٹری بھی فعال نہیں ہوسکی ، اسٹیٹ بینک نے بھی سندھ بینک کو مزید قرضے دینے سے روک دیا ہے، سندھ بینک کے تین بڑے افسران کی گرفتاری کے بعد نیب نے سندھ بینک کے صدر دفتر پر مزید چھاپے مارے اور اہم دستاویزات اپنے قبضے میں لے لیں ۔ ادھر مزید معلومات کے لئے نیب نے اعلیٰ افسران کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے۔ دریں اثناء ہفتے کو سندھ بینک کی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق سندھ بینک کے بورڈ آف ڈائر یکٹرز کا 70؍ واں اجلاس منعقد ہوا جس میں بینک کو درپیش صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں سعید جمال طارق کوبینک کا قائم مقام صدر اور سی ای او مقررکیا گیا ہے۔ بورڈ آف ڈائر یکٹرز کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت سندھ گز شتہ ماہ 3.7؍ ارب روپے کی رقم فراہم کر چکی ہے اور بینک کی ایکویٹی کومزید مستحکم کرنے کے انتظامات کیے جاچکے ہیں۔ سندھ بینک اپنے صارفین اور اسٹیک ہولڈرز کویقین دلانا چاہتا ہے کہ بینک کے پاس موجودہ حالات کے باعث پیش آنے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے وافر لکویڈٹی موجود ہے۔


 
Last edited by a moderator:

HimSar

Minister (2k+ posts)
Sindh bank= personal piggy bank of peepeepee
Punjab bank= personal piggy bank of khoon leak
Never mind that the money going in, belongs to Pakistanis.