سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد امریکا کا ایران پر سائبر حملے کا انکشاف

Siasi Jasoos

Chief Minister (5k+ posts)
5da76c7672299.jpg


سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 14 ستمبر کو ہونے والے حملے کے بعد امریکا نے ایران پر سائبر حملے کا انکشاف ہوا۔

واضح رہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کی ذمہ داری واشنگٹن اور ریاض نے تہران پر ڈالی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سائبر آپریشن ستمبر کے آخری ہفتےمیں کیا گیا اور اس کا مقصد ایران کی پروپیگنڈا پھیلانے کی صلاحیت کو ہدف بنانا تھا۔

حکام کا کہنا تھا کہ سائبر حملے سے ایران کے فزیکل ہارڈویئر کو نقصان پہنچا۔

رائٹرز کی رپورٹ پر سوال کے جواب میں ایران کے وزارت مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد جاوید کا کہنا تھا کہ 'انہوں نے یہ خواب دیکھا ہوگا'۔

خیال رہے کہ رواں سال جون کے مہینے میں ایران کے پاسداران انقلاب کی جانب سے امرییکی ڈرون طیارہ گرانے کے بعد امریکا کی جانب سے اس طرح کے حملے محدود ہوگئے ہیں۔

14 ستمبر کو سعودی عرب کی سرکاری آئل فیلڈز کے 2 یونٹس پر ڈرون حملے کئے گئے تھے جس کا الزام سعودی عرب، برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت امریکا نے بھی ایران پر عائد کیا تھا۔

تاہم ایران نے ان تمام الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔

پینٹاگون نے رد عمل دیتے ہوئے ہزاروں اضافی فوج اور اسلحہ سعودی عرب میں تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی جون کے مہینے میں بھی امریکی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ایران کی جانب سے ڈرون گرائے جانے کے واقعے کے بعد امریکا نے ایرانی میزائل کنٹرول سسٹم اور جاسوسی نیٹ ورک کے خلاف سائبر حملے کیے ہیں۔

تاہم ایران نے امریکی میڈیا کی جانب سے سائبر حملوں سے متعلق رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ کے خلاف کوئی سائبر حملہ کبھی کامیاب نہیں ہوا۔

https://www.dawnnews.tv/news/1112698