سعد رضوی سمیت تحریک لبیک کے سینکڑوں کارکنوں کا نام فورتھ شیڈول سے خارج

Goldfinger

MPA (400+ posts)

1010343_6381919_saad-rizvi2_updates.jpg

پنجاب حکومت نے جمعرات کو مذہبی اور سیاسی جماعت تحریکِ لبیک پاکستان کے سربراہ مولانا سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول کی لسٹ سے نکالنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ سعد رضوی کے علاوہ تحریکِ لبیک سے منسلک درجنوں افراد کے نام فورتھ شیڈول سے نکالے گئے ہیں۔
فورتھ شیڈول ایک ایسی فہرست ہے جس میں ایسے افراد کے نام ڈالے جاتے ہیں جن پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت دہشت گردی یا فرقہ واریت پھیلانے کا شبہ ہو۔
حکومتِ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق علامہ سعد رضوی کا نام ضلعی انٹیلیجنس کمیٹی کی سفارش پر فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا تھا کیونکہ وہ اس تنظیم کے سربراہ ہیں جسے کالعدم قرار دیا گیا تھا۔ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ کیونکہ سات نومبر کو تحریک لبیک کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے اس لیے تنظیم کے سربراہ کا نام بھی فورتھ شیڈول سے خارج کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ حکومت سے ہونے والے ایک معاہدے کے بعد تحریک لبیک کے گرفتار کارکنوں کو رہا جبکہ اس تنظیم کا نام کالعدم تنظیموں سے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد ٹی ایل پی نے وزیرآباد میں جاری دھرنا ختم کر کے واپس لاہور کا رخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے سے متعلق حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ اس اقدام سے جماعت کو قومی دھارے میں لانے میں مدد ملے گی جبکہ اس جماعت کا کہنا ہے کہ حکومت کا تحریک لبیک کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا اقدام اپنی جگہ لیکن جب تک جماعت کے کارکنوں کا نام فورتھ شیڈول سے عملی طور پر نہیں نکالے جاتے اور ان کے بینک اکاؤنٹس بحال نہیں کیے جاتے اس وقت تک ان کے تحفظات دور نہیں ہوں گے۔

جماعت کے سینکڑوں کارکنان کے نام فورتھ شیڈول سے نکال دیے گئے

صوبہ پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار کے مطابق تحریک لبیک کے جن افراد کے نام فورتھ شیڈول سے نکالے گئے ہیں ان میں زیادہ کا تعلق لاہور، گوجرنوالہ، گجرات اور راولپنڈی سے ہے۔
اہلکار کے مطابق سٹیٹ بینک اور نادرا اور پاسپورٹ آفس کو بھی اس پیش رفت کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے کیونکہ فورتھ شیڈول میں ہونے کی وجہ سے ان افراد کے نہ صرف بینک اکاؤنٹس بند کر دیے گئے تھے بلکہ ان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کر دیے گئے تھے۔
_121518142_mediaitem121518141.jpg

تحریک لبیک کی مجلس شوری کے رکن مفتی عمیر کے مطابق ان کی جماعت کے سات سو سے زیادہ افراد فورتھ شیڈول کی فہرست میں شامل تھے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جس شخص کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل ہوتا ہے وہ شخص متعقلہ تھانے میں اطلاع دیے بغیر کسی دوسرے شہر میں بھی نہیں جاسکتا۔
مفتی عمیر کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے جن افراد کے نام فورتھ شیڈول میں رہ گئے ہیں ان کے بارے میں متعقلہ حکام کو آگاہ کررہے ہیں اور ان حکام نے ان کی جماعت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت کے زیادہ تر افراد کے بینک اکاونٹس اس سال اپریل میں اس وقت بلاک کیے گئے جب تحریک لبیک کو کالعدم جماعتوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت کے درجنوں ایسے کارکن ہیں جن کے بینک اکاونٹس دو تین سال پہلے سے ہی بلاک ہیں۔

سورس
 

Everus

Senator (1k+ posts)

عمران خان پاکستان کی تباہی کا دوسرا نام
نیازی نسل ہی چروتیا ہے اس میں عمران خان سے زیادہ اسکی نسوں میں موجود خون کا قصور ہے
گندا خون