سانحہ منی میں سعودی حکومت کا کیا قصور

Status
Not open for further replies.

ابابیل

Senator (1k+ posts)
سانحہ منی میں سعودی حکومت کا کیا قصور


حج کے دوران سانحوں کی ایک طویل تاریخ ہے اور کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی سانحے کی ذمے داری سعودی عرب کی حکومت پر ڈالی گئی ہو۔

بچپن میں ہم حاجیوں کو یا تو اپنے گائوں ہی سے الوداع کیا کرتے تھے، کچھ لوگ کراچی تک ساتھ جاتے اور بحری جہاز پر سوار کرانے کے بعد واپس آ جاتے، کسی حاجی کی موت راستے میں واقع ہو جاتی تو ہم لوگ ایک ہی فقرہ دہراتے، کہ حاجیاں دا حج قبول۔ ان حاجیوں کی میتوں کو بحیرہ عرب کی لہروں کی نذر کر دیا جاتا تھا۔
مگر ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ایک سانحہ ہو جائے اور اس سے سعودی حکومت کوئی سبق نہ سیکھے اور آئندہ کے لئے اس قسم کے سانحے یا حادثے کو روکنے کے لئے اقدامات نہ کرے، اب تو حرمین شریفین کی شکل و صورت ہر دو تین سال بعد اس قدر بدل جاتی ہے کہ دوبارہ جانے والا ایک لحاظ سے یہی سمجھتا ہے کہ وہ پہلی بار یہاں آ رہا ہے۔ ہر بار نت نئی سہولتیں، فراخی، کشادگی، اور چکا چوند، ایک تو الوہی نور کی بارش ، زمین سے آسمان تک نور ہی نور اور اوپر سے روشنیوں سے معمور کہکشائیں ہر قدم کو چومتی ہیں۔

یہ ایک ایسا سماں ہے جسے ایک حاجی ہی محسوس کر سکتا ہے یا بیان کر سکتا ہے، مجھ گناہ گار کو تو حج کی توفیق نہیں ہوئی، سرکاری حج کی دعوت حکومت پاکستان نے بھی دی اور سعودی عرب کی حکومت نے بھی مگر میں اسے تقوی کے خلاف سمجھتا ہوں۔ بہر حال اللہ کبھی بلائے گا تو انشا اللہ جائوں گا اور اپنے رب کے گھر اور اپنے رسول ﷺ کے نقوش پا کو پلکوں سے چوموں گا۔

اس سال حج پر دو سانحے ہوئے، یکے بعد دیگرے شہادتوں کی وجہ سے مسلم دنیا میں ایک کھلبلی مچی۔ پہلے تو کرین گری اور پھر وہی منی میں بھگدڑ جو ہمیشہ ہوتی ہے مگر اس سال اس کا امکان کم تھا، پھر بھی ہو گئی۔سعودی عرب نے جدید ترین اور فول پروف انتظامات کئے تھے، مگر ہم مسلمان نظم و ضبط سے عاری قوم ہیں ، یہ کسی نے نہیں سوچا اور ہر کوئی لٹھ لے کر سعودی عرب پر پل پڑا۔ ایران کو تو موقع چاہئے تھا، وہ یمن کی وجہ سے سعودی عرب کے ساتھ پراکسی جنگ میں الجھاہوا ہے، سعودی عرب تو براہ راست اس تنازعے کا فریق ہے مگر ایران پس پردہ رہ کر حوثیوں کی مدد کر رہا ہے اور زبانی کلامی بھی سعودی عرب کی مخالفت کا کوئی موقع ضائع نہیں جانے دیتا، حاجیوں کی شہادت پر ایران آپے سے باہر ہو گیا، آیت اللہ جیسے محترم اور اعلیٰ ترین منصب سے کہا گیا کہ سعودی عرب کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

دنیا میں آئے روز مسافر طیارے تباہ ہو رہے ہیں مگر آج تک کسی ملک نے دوسرے ملک پر پروپیگنڈے کی یلغار نہیں کی اور نہ یلغار کرنے کی کوئی منطق ہے نہ کوئی حق بنتا ہے، ایران کے شہید حاجیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، اس پر ہر دل دکھی ہے لیکن اگر ہم یہ مانتے ہیں کہ حج کے دوران موت سب سے افضل ہے اور ہم تو ہر وقت دعا کرتے ہیں کہ یا اللہ! ہمیں اپنے رسول ﷺ کے شہر میں موت نصیب فرما اور جو لوگ حج کے دروان شہید ہوئے، ان کی فضیلت کے مرتبے کا تو کوئی اندازہ ہی نہیں لگا سکتا، ایران ایک بردار اسلامی ملک ہے، وہ اگرا س زاویئے سے دیکھے تو پھر اس کے غم و غصے میں کمی واقع ہو سکتی ہے، مجھے تو حیرت ہے اپنی سینٹ پر جس نے لاوا ابلنے کی کوشش کی ہے۔

یہی سینیٹ اور ساتھ ہی قومی اسمبلی اس سے پہلے سعودی عرب میں فوج بھیجنے کی مخالفت کر چکی ہے جس کی وجہ سے پاکستان عرب دنیا میں تنہا ہو گیا ہے، صرف سعودی عرب والے ہی نہیں، عرب امارات والے بھی ہم سے کھچے کھچے سے ہیں۔ہ میں اپنے ذہن سے یہ خناس نکال دینا چاہئے کہ یہ سعود ی عرب تو ان بدووں کا ملک ہے جو حجاج کے صدقے سارے سال کی روٹیاں کماتا تھا۔ نہ عرب امارات اب ان مچھیروں کی بستی ہے جو سمندر میں جال پھینک کر مچھلیوں کے پھانسنے کے انتظار میں ہلکان ہو جاتے تھے، ہم نے سعودی اور عرب شہزادوں کو تلور کے شکار کے لئے بھی بری طرح لتاڑا۔

ابھی کل ہی ہمارے ساتھی کالم کار فضل حسین اعوان نے صحیح لکھا ہے کہ تلو رتو پاکستانی پرندہ ہی نہیں ، یہ تو سائبیریا سے آتا ہے ا ور وہیں واپس چلا جاتا ہے، ان میں سے کچھ کو شکار کر بھی لیا جائے تواس پر اعتراض کا حق سائبیریا والوں کو ہونا چاہئے ، ہم کاہے کو ڈنڈا پکڑ کر غرانے لگ جاتے ہیں۔ ہماری عدلیہ کے بھی کیا کہنے جس نے تلور کے شکار پر پابندی عائد کردی، بھئی، اسے شکار نہیں کریں گے تو اس نے اسلام آباد کے ایوان وزیراعظم میں بسیرا تو نہیں کرنا، اسے تو اپنے اصل دیس کا ہی رخ کرنا ہے۔مگر دیکھنے کی بات یہ ہے کہ جب ہمارے ملکی جانور کا نقصان نہیں ہو رہا تو ہم کاہے کو سیخ پا ہوتے ہیں۔ مگر ہماری اس تنک مزاجی نے ہمیں اپنے عرب دوستوں سے دور کر دیا ہے۔ اب حاجیوں کا سانحہ ہوا تو ہم اس بہانے سعودی عرب پر چڑھ دوڑے اور اس کی جان بخشی کرنے کا نام ہی نہیں لیتے۔

مجھے اس میں ذرہ بھر شک نہیں کہ ہمیں سعودی عرب کے خلاف بھڑکانے میں پس پردہ بھارت کا ہاتھ ہے۔ جوعناصر بھارت کا کھاتے ہیں، اسی کے گن گاتے ہیں، اسی کی زبان بولتے ہیں۔ بھارت کے حاجی بھی شہید ہوئے مگر خوداس نے وہ ہاہا کار نہیں مچائی جس طرح ہم نے آسمان سر پہ اٹھا رکھا ہے۔

سعودیہ کے خلاف امریکہ بھی پیش پیش نظر آتا ہے۔ گو کھلی دشمنی والی بات تو نہیں مگر ایک سرد جنگ کی کیفیت ضرور ہے اور جس دن سے ایران اور امریکہ کا ملاپ ہوا، اسلامی دنیا کو سعودیہ کے خلاف کسی نہ کسی بہانے بھڑکایا جا رہا ہے۔

کس قدر مضحکہ خیز مطالبہ ہے کہ حرمین شریفین کو اسلامی دنیا کے مشترکہ کنٹرول میں دیا جائے۔ اول تو اسلامی دنیا نے حرمین شریفین کا محل وقوع نہیں بنایا، یہ قدرت کا کام ہے۔اور خدائی عطیہ ہے۔دوسرے اگر ہم اس مطالبے کی حمائت کریں گے تو کل کو سکھ ہم سے مطالبہ کر سکتے ہیں کہ پنجاب میں واقع ان کے مقدس مذہبی مقامات ان کے کنٹرول میں دیئے جائیں، لاہور، ننکانہ صاحب، حسن ابدال کو وہ کیسے بھول جائیں، بھارت میں تو ایک امرتسر ہے، جبکہ پاکستان سکھ زیارتوں سے بھرا پڑا ہے اور ہندووں کے مقدس مقامات کی بھی یہاں کوئی کمی نہیں اور پیچھے جائیں تو بدھ مذہب والے ٹیکسلا پر حق جتائیں گے، اسلئے حرمین شریفین کے مشترکہ کنٹرول کی بات کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم بالواسطہ پاکستان کے حصے بخرے کرنا چاہتے ہیں۔ اسی لئے سیانے کہتے ہیں پہلے تولو ، پھر بولو!!!
اسد اللہ غالب

 
Last edited by a moderator:

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)

سعودی عرب کا سب سے بڑا قصور
بد انتظامی تھا
پوری دنیا سے لاکھوں حاجی اربوں ڈولر انھیں حج کے انتظامات کے لئے دیتے ہیں
اس میں اس طرح کا واقعہ ہونا
وسایل کا غلط استمعال
اور مجرمانہ غفلت ہے



Al-Arabiya.jpg

Saudi Arabia: $8.5 billion income from hajj
 
Last edited:

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
سعودی_عربمیں حج کے موقع پر منیٰ کے مقام پر بھگدڑ کے نتیجے میں پیش آئے حادثے کے بعد ایران کا سعودی عرب کے خلاف 'منافقانہ' اور 'معاندانہ' کردار کھل کر سامنے آگیا ہے۔ ایرانی حکومت اور اس کےحامی ذرائع ابلاغ نے جس طرح شہید ہونے والے حجاج کرام کی لاشوں پر سیاست چمکانے کی کوشش کی ہے اس سے یہ واضح ہوگیا ے کہ تہران کو محض اپنے شہریوں سے غرض ہے اور بھگدڑ میں شہید ہونے والے ایرانی حجاج کے معاملے کو مبالغہ آرائی کی حد تک اچھال رہا ہے۔ حالانکہ بھگدڑ میں شہید اور زخمی ہونے والے سیکڑوں حجاج کرام دوسرے ملکوں سے بھی تعلق رکھتے تھے۔

سعودی عرب پر بلا جواز تنقید کے باب میں جہاں ایرانی حکومت اور تہران کے وفادار ذرائع ابلاغ کو بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے وہیں بشار_الاسد اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب_اللہ بھی ریاض کو ہدف تنقید بنانے اور رائی کا پہاڑ بنانے میں کسی سے پیچھے نہیں رہے۔

منٰی حادثے کے بعد سعودی عرب نے واقعے کی شفاف تحقیقات کا اعلان کر کے سازشی عناصر کا منہ بند کرانے کی کوشش کی۔ یہ سعودی حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ نہ صرف تمام حجاج کرام کو ہرممکن تحفظ مہیا کرے بلکہ حادثے کے اسباب و محرکات کا تعین کرنے کے بعد اس کے حقائق سے تمام عالم اسلام کو آگاہ کرے۔ اس باب میں کسی قسم کے کھیل تماشے، جھوٹ اور حقائق کو خلط ملط کرنے کی گنجائش نہیں۔ سعودی عرب نے یہ ثابت کیا ہے کہ اس کی اولین ترجیح حجاج کرام کا تحفظ ہے۔

جہاں تک ایران کی جانب سے سعودی عرب کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بنانے کا عمل ہے تو ہرکوئی جانتا ہے کہ تہران سرکار کے سارے ڈرامے کا پس منظر کیا ہے۔ خادم الحرمین الشریفین ہونے کی حیثیت سے سعودی عرب کا پوری دنیا میں ایک بلند مقام ہے۔ نیز سعودی عرب خطے اور اسلامی دنیا میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔ ایران کو سعودی عرب کی عالمی اور علاقائی عزت گوارا نہیں ہے۔ ایران کے لیے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ وہ مکہ ومدینہ کو قم اور تبریز منتقل نہیں کرسکتا ہے۔

ایران میں ولایت فقیہ کے انقلاب کے بانی آیت اللہ خمینی نے انقلاب سے بھی پہلے حرمین شریفین پرقبضے کی دھمکی دی تھی۔ آج لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حس نصراللہ اور ان کے شامی پیروکار خمینی کی ڈگر پرچل رہے ہیں۔

حج کے دوران ماضی میں ہونے والے حادثات میں جھانک کردیکھا جائے تو یہاں یہ سوال اٹھتا ہے کہ آیا وہ کون ہےجو حج کے موقع پر خوف وہراس، بدنظمی، خون خرابے حتی کہ دھماکہ خیز مواد تک سعودی عرب پہنچانے میں ملوث رہا ہے توتاریخ بتاتی ہے کہ ہے کہ کئی سال کی سازشوں میں ایران ہی کا ہاتھ رہا ہے۔

العربیہ ٹی وی کے پروگرام"مرایا" کے میزبان مشاری الزایدی نے اپنے تازہ پروگرام میں اسی حقیقت سے پردہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی سب سے بڑی ذمہ داری حجاج کرام کا تحفظ اور حرمین شریفین کی خدمت ہے اور اس باب میں سعودی عرب ماضی اور حال میں بہت ہی عمدہ خدمات انجام دیتا رہا ہے۔ سعودی عرب کو چاہیے کہ وہ حجاج کرام کی لاشوں پر ایرانکو سیاست چمکانے کا ہرگز موقع نہ دے۔


 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
عینی شاہدین کے مطابق ایرانی گروپ نے نظم و ضبط توڑتے ہوے مقررہ راستے کی بجاۓ اسی راستے الٹے پیر مڑنے کی کوشش کی جہاں سے انھیں اپنا کمپ نزدیک پڑتا تھا
جس کی وجہ سے بھگڈر مچی
اگر کسی کی بھی یہ سازش یا نہ اہلی تھی تو ان پر خدا کی پکڑ ہو
 

RastGo

Banned

منیٰ بھگدڑ: پاکستانی ہلاکتیں 80، سینیٹ میں سعودی حکام پر تنقید



پاکستان کی وزارتِ مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں حج کے دوران مچنے والی بھگدڑ میں ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 80 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 56 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

ادھر سینیٹ کے اجلاس کے دوران اراکین نے سعودی عرب میں جج کے دوران 700 سے زیادہ افراد کی ہلاکت پر سعوی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
منیٰ میں بھگدڑ سے ہلاکتیں: خصوصی ضمیمہ
وزارتِ مذہبی امور کی ویب سائٹ پر موجود ہلاک شدگان کی فہرست
وزارتِ مذہبی امور کی ویب سائٹ پر موجود لاپتہ افراد کی فہرست
پیر کو اسلام آباد میں اجلاس کے دوران سینیٹ کے اراکین کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مذہبی امور کے وزیر مملکت پیر امیر الحسنات شاہ نے کہا پاکستانی حکومت لاپتہ حجاج کا پتہ لگانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر ہی ہے۔
بی بی سی اردو کی نامہ نگار ارم عباسی کے مطابق انھوں نے بتایا
’جب بھگدڑ مچی تو پاکستان حج کمیشن نے پاکستانیوں کی فوری مدد کی اور چند لوگوں کو طبی امداد کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن بھی لایا گیا مگر کچھ دیر بعد ہی سعودی سیکورٹی اہلکار وہاں پہنچے اور ہائی کمیشن کا دفتر سیل کر دیا اور امداری کاروائیاں رکوا دیں۔‘
پاکستانی حکومت غیر ضروری طور پر سعودی حکام کا دفاع کر رہی ہے جو کہ ایک غلطی ہے۔۔۔مرکزی حکومت نے سعودی عرب کے خلاف سخت موقف نہیں اختیار کیا بلکہ یہ کہا گیا کہ سعودی حکومت کی بدنامی ہو رہی ہے۔سینیٹر عثمان خٹک


اس موقع پر سینیٹر عثمان خٹک نے کہا ’پاکستانی حکومت غیر ضروری طور پر سعودی حکام کا دفاع کر رہی ہے جو کہ ایک غلطی ہے۔‘
بحث کے دوران سینیٹر عثمان خٹک کا مزید کہنا تھا ’مرکزی حکومت نے سعودی عرب کے خلاف سخت موقف نہیں اختیار کیا بلکہ یہ کہا گیا کہ سعودی حکومت کی بدنامی ہو رہی ہے۔‘
اجلاس کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کی سعودی تحقیقات پر نظر رکھے۔
انھوں نے کہا ’یہ ہمارے شہدا کی جانب ہماری ذمہ داری ہے کہ سعودی حکومت سے درخواست کی جائے کہ پاکستان کو بھی بتایا جائے کہ منی میں حجاج کی ہلاکت کیسے ہوئی۔‘
مذہبی امور کی ویب سائٹ پر پیر کی شب اپ ڈیٹ کی گئی فہرست کے مطابق 80 ہلاک شدگان میں سے 32 کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے جبکہ دیگر 48 کی ہلاکت کی اطلاع وزارت کو دی گئی ہے۔
وزارت کے مطابق لاپتہ افراد میں سے آٹھ سرکاری سکیم کے تحت جبکہ 15 نجی ٹور آپریٹرز کی مدد سے حج کے لیے گئے تھے۔

اس کے علاوہ دس پاکستانی ایسے ہیں جن کے پاس اقامہ یا سعودی عرب کا سیاحتی ویزا تھا جبکہ 23 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات پاکستان، سعودی عرب یا دیگر ممالک سے کی گئی کالز کے نتیجے میں دی گئی ہیں۔


http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2015/10/151005_haj_pakistani_deaths_update_rh#orb-banner


 

kkkkk

Minister (2k+ posts)
Historically, Saudi Arabia has managed Hajj excellently. I do not think that any other government or people in the world could have done it so well or will be able to do it in future like the Saudis do. Handling 2 to 2.5 million people is a huge, huge task. One can't even imagine how it can be done by any govt.

We cannot but only greatly commend Saudis for their excellent services to the Muslims all around the world. Thank you, our Saudi brothers and government. May God bless you more.

As far as minor incidents, mistake or accidents are concerned, no one can avoid it. See how the US has just bombed a hospital and killed 200 and wounded I do not know how many. The US with all the best technology does such mistakes so often. In case of Saudia, it was Hajis fault and not the Saudis. Saudis need to be only commended and acknowledged for their great services.
 

RastGo

Banned

منیٰ حادثہ: لواحقین کا کرب جاری



رفعت اللہ اورکزئی

بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور



سعودی عرب میں حج کے دوران منیٰ کے مقام پر بھگدڑ کے واقعے کو دو ہفتے مکمل ہونے کو ہیں لیکن ابھی تک درجنوں پاکستانی حاجی اب تک لاپتہ ہیں جن کے خاندان والے آج کل انتہائی کرب اور تکلیف کی کیفیت سے گزر رہے ہیں۔بیشتر پاکستانی خاندانوں کو کچھ معلوم نہیں کہ سعودی عرب جانے والے ان کے عزیز رشتہ دار زندہ بھی ہیں یا مر چکے ہیں۔ یہ گومگو اور کشمکش کی کیفیت ہر اس گھر میں پائی جاتی ہے جن کا کوئی عزیز منیٰ حادثے میں لاپتہ ہوا ہے۔منیٰ بھگدڑ میں 76 پاکستانی ہلاک، 60 اب بھی لاپتہلاپتہ حاجی کہاں گئے؟ان لاپتہ حاجیوں میں بعض کا تعلق پشاور سے بھی ہے۔ ان میں سے ایک صالح محمد ہیں جو اپنی اہلیہ سمیت حج کرنے کے لیے سعودی عرب گئے تھے۔پشاور شہر سے تعلق رکھنے والے صالح محمد کی اہلیہ تو بخیریت پشاور پہنچ گئی ہیں لیکن ان کے شوہر اب تک لاپتہ ہیں۔صالح محمد کے بھتیجے تیمور خان نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے چچا کو لاپتہ ہوئے 13 دن گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک انھیں کسی ذریعے سے معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ زندہ ہیں، زخمی ہیں یا چل بسے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ان کا پورا خاندان آج کل انتہائی کرب اور اذیت سے گزر رہا ہے۔ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت سعودی عرب میں مختلف لوگوں کی مدد سے تمام ہسپتال، صحت کے مراکز اور یہاں تک کہ وہاں کی جیلوں میں بھی تلاش کیا لیکن ہمارے چچا کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔تیمور خان کے مطابق: ہمیں کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ ہم کریں تو کیا کریں۔ اپنے طور پر تو ہم نے تمام تر کوششیں کر لی ہیں اب ہم اور کیا کرسکتے ہیں؟
منیٰ کے مقام پر مناسک حج کی ادائیگی کے دوران لوگوں کی جانیں گئیں، ان کے مالی نقصانات بھی ہوئے لہذا اب حکومت کو اس کا ازالہ کرنا چاہیے اور اس واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات بھی ہونے چاہیے تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیںکلثوم بی بی


انھوں نے کہا کہ ان کے خاندان والوں نے فیصلہ کیا ہے کہ چچا کو ڈھونڈنے کے لیے جلد ہی کسی کو سعودی عرب بھیجا جائے تاکہ ان کے دلوں کو کچھ تو تسلی ملے، لیکن سعودی عرب جانے کا ویزا ملنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔تیمور خان نے مزید بتایا کہ ان کی چچی کی حالت انتہائی غیر ہو چکی ہے، وہ اپنے ہوش و حواس میں نظر نہیں آ رہیں، کبھی کچھ کہتی ہیں کبھی کچھ۔ان کے بقول چونکہ ان کی چچی نے یہ واقعہ خود اپنے آنکھوں سے دیکھا ہے اس لیے وہ ٹراما کی حالت میں ہیں اور ان کی ذہنی حالت بھی ٹھیک نہیں۔انھوں نے کہا کہ ابھی تک پاکستان یا سعودی حکومت کی طرف سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی ان کو سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے سے کسی قسم کی کوئی اطلاع دی گئی ہے۔
وزرات مذہبی امور کی ویب سائٹ پر جاری تازہ اعداد و شمار کے مطابق منیٰ حادثے میں اب تک 76 پاکستانی حاجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 60 افراد لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ سات پاکستانی حجاج مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔پاکستان میں کئی خاندان ایسے بھی ہیں جن کو معلوم ہو چکا ہے کہ ان کے عزیز رشتہ دار منیٰ حادثے میں ہلاک ہو چکے ہیں لیکن وہ پھر بھی یہ آس لگائے ہوئے ہیں کہ شاید ان کو غلط اطلاع دی گئی ہو اور شاید ان کے رشتہ دار اب بھی زندہ ہوں۔
یقعوب خان بھی دیگر عازمین حج کی طرح اپنی والدہ کے ہمراہ سعودی عرب حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیےگئے تھے۔ ایسا ایک خاندان یعقوب خان کا بھی ہے جو خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت سے تعلق رکھتے ہیں۔تاہم منیٰ واقعے میں ان کے والدہ ہلاک ہوگئی ہیں جبکہ وہ خود وہاں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
یقعوب خان کی ہمشیرہ کلثوم بی بی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی والدہ کی ہلاکت کی اطلاع تو ان کو دی گئی ہے لیکن انھیں یقین نہیں آ رہا۔ ان کے مطابق ہو سکتا ہے ان کی والدہ زندہ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ منیٰ واقعے کے بعد دو ہفتے تک ان کا خاندان جس کرب سے گزرا ہے وہ اللہ ہی کو معلوم ہے۔کلثوم کے مطابق وہ اس واقعے کے لیے سعودی عرب کی حکومت سے زیادہ پاکستانی حکومت کو ذمہ دار سمجھتی ہیں کیونکہ ابھی تک غم زدہ خاندانوں سے رابطہ تک نہیں کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ تمام لاپتہ حاجیوں کے خاندان خود اپنے طور پر مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کرتے رہے ہیں حکومت کی طرف سے کسی کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔کلثوم بی بی نے کہا کہ منیٰ کے مقام پر مناسک حج کی ادائیگی کے دوران لوگوں کی جانیں گئیں، ان کے مالی نقصانات بھی ہوئے لہٰذا اب حکومت کو اس کا ازالہ کرنا چاہیے اور اس واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات بھی ہونی چاہییں تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔


http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2015/10/151005_saudia_mina_incident_story_zh

 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
لخ لعنت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔! ایک ہی بات بار بار ، نہ سر نہ پیر ، بس مولوی کے دیے سبق کی طرح ٹیں ٹیں کرتے جاؤ
 

1234567

Minister (2k+ posts)
biggest fault of saudia arabia is that haram sharif is in makkah and makkah is in saudia arabia and muslims are bound to go there.
 

alibaba007

Banned


جھوٹی اور گھڑنتو حدیثوں کے گرو کذاب اور کذاب اخبار امت کی جگل بندی



مسٹر مرزا! تم وہی ہو نا جو اس فورم پر جعلی اور جھوٹی حدیثیں لگاتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے اور اس فورم کے ممبران نے تمہارے ٹھیک ٹھاک دھلائی کی تھی تم اپنا اعتبار کھو بیٹھے ہو
مسٹر جعلساز

QaiserMirza
user-online.png

Expert
Join DateDec 2008Posts7,966Post Thanks / Like


نبی اکرم کا مسلک


حضرت علی رضی الله و تعالی عنہ نے ایک بار سوال کیا کہ آپ صل الله و علیہ وسلم اپنے مسلک کی وضاحت کریں ۔
آپ صل الله و لیہ وسلم نے اختصار کے ساتھ فصیح و بلیغ انداز میں ارشاد فرمایا ۔ َ
عرفان میرا سرمایہ ہے
عقل میرے دین کی اصل ہے
محبت میری بنیاد ہے
شوق میری سواری ہے
ذکر الہی میرا مونس ہے
اعتماد میرا خزانہ ہے
حزن میرا رفیق ہے
علم میرا ہتھیار ہے
صبر میرا لباس ہے
خدا کی رضا میری غنیمت ہے
عاجزی میرے لئے وجہ اعزاز ہے
زہد میرا پیشہ ہے
یقین میری طاقت ہے
صدق میرا سفارشی ہے
طاقت میرا دفاع ہے
جہاد میرا کردار ہے
اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے




(Qadhi Lyadh's renowned "Ash-Shifa'Bi Ta'rif Huquqil Mustafa")
(Kitabush Shifa, vol 1 pg. 187)
(Al Mughni 'An Hamlil Asfar, Hadith 4225)
(Nasimur Riyadh vol 2)
(Ithafus Sadah Al Muttaqin, vol 9)
(Tadhkiratul Mawdu'at of 'Allamah Mohammed Tahi
r Al Fatani)


Re: نبی اکرم کا مسلک

quote_icon.png
Originally Posted by QaiserMirza
اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زبان کی رعنائی عطا کی تھی۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کلام سے حکمت و دانش کے موتی برستے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بیان سے علم و عرفان کے چشمے ابلتے تھے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کلام کی خوبی ندرت اور جدت بھی ہے





بہتر ہوگا کہ اس حدیث کا ریفرنس پیش کیا جائے، اگر آپ کے پاس ریفرنس نہیں ہے تو اسے واپس لیا جائے، آج مسلک کے نام پر امت میں فساد ہورہا ہے، نبی پاک
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کوئی
مسلک نہیں بلکہ دین اسلام لے کر آئے تھے۔ اسلام کو فرقہ وارانہ انداز میں پیش نہ کرو۔

(31) اسی کی طرف رجوع کیے رہو اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ
ہوجاؤ ۔

(32) جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کئی فرقے ہو گئے سب فرقے اسی سے خوش ہیں جو ان کے پا س ہے۔



سورۃ الروم،

ہمیں مسالک کی بات کرنے کی بجائےیہ کوشش کرنی چاہیے کہ اللہ کی رسی (قران اور سنہ) کو مضبوطی سے تھامے رہیں اور باقی سب باتوں کو قران و سنت کے تابع رکھی
sadani
user-offline.png

AdvancedJoin DateSep 2009LocationAl-Barsha DubaiPosts1,997Age30Post Thanks / Like

Re: نبی اکرم کا مسلک

quote_icon.png
Originally Posted by hmkhan
بات کچھ سمجھ نہیں آئی وجہ تخلیق کائینات،سیدالبشر،امام انبیاء پیغمبراسلام،بانی اسلام شفیع روزمحشر،رحمتہ العالمین حضرت محمد مصطفی'،احمد مجتبی' (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ان
کے مسلک کے بارے میں سوال؟ کیا کہنا چاہتے ہیں آپ ؟کیا حضور کے زمانہ میں بھی آجکل کی
طرح بے شمار مسلک تھے ؟کیا ان میں بھی آجکل کی طرح آپس میں مسلکی اختلافات تھے؟ ہاں آجکل کے دور میں یہ سوال قابل فہم ہے لیکن حضور خاتم انبیا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)سے یہ
سوال کہیں آپ گستاخی رسالت مآ ب (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کے مرتکب تو نہیں ہو رہے؟





Absolutely right....

I was about to write the same thing that from 1st line its seems like (in fact i'm sure) that its a FABRICATED hadith......

There were no MASLAKS at time of Prophet Muhammad s.a.w. so there is no QUESTION of asking this issue to prophet s.a.w :-)


You can find dozens of such fabricated stories in islamic hadith/riwayats books .... Both shiite and Sunni books are filled with such statements.....

Jaanu
user-offline.png

IntermediateJoin DateDec 2014LocationJaanuabadPosts336Age17Post Thanks / Like

Re: نبی اکرم کا مسلک

quote_icon.png
Originally Posted by such bolo

ji mien jaanta hon
mujhey bhi aisi kisi hadees kaa ilm nahin howa bukhari mien abhi tuk
shayad social media sey kahin sey qaiser ney yahan paish kerdi
social media per is terrah sey ghalat hawalon key saath buhat si hadeesein grdish ker rahi hein...jo haqeeqt mien un kitaabon mien nahin

mien aik aadh dafa aisi hadeeson ki nishandahi kerchuka hon


wesey mera nick "such bolo" hey
kisi dosrey naam kaa istamaal ikhlaqi tor pr durust nahin






صوفی جی


کیا آپ سمجھتے ہیں مولوی غلام دین نے فساد فی الارض کے غرض سے غیر مصدقہ حدیث نبی پاکpbuh کے نام سے پوسٹ کی . اور توہین رسالت کا مرتکب ہوا . مولوی غلام دین کو فورم پر آکر کھلے دل سے معافی مانگی چاہیے اور قبول کرنا چاہیے اس کی تھریڈ بدنیتی پر مبنی تھی . جس کا مقصد (نعوزو باللہ) نبی پاکpbuh پر مسلکی بہتان لگانا تھا





ویسے میں آپ کو پیار سے صوفی صاحب بولتا ہوں

 

MashraQi Larka

Minister (2k+ posts)
سعودیہ کا کوئی قصور نئی ہے، چند حاجیوں کا ہے۔ پر آلِ مجوس اِس حادثہ کوسعودیوں پر تھوپنے پے بضِد ہے۔ اور اِس حادثہ سے فائدہ اُٹھانا چاہ رہا ہے۔
 

Mansoor Khan

Senator (1k+ posts)
سعودیہ کا کوئی قصور نئی ہے، چند حاجیوں کا ہے۔ پر آلِ مجوس اِس حادثہ کوسعودیوں پر تھوپنے پے بضِد ہے۔ اور اِس حادثہ سے فائدہ اُٹھانا چاہ رہا ہے۔
o bhai 1000 log marey hai. ye qis khate mei hai. ***** bhejo iranio pe. pakistan ke citizen mar chuke hai kuch lapata hai mutasirin ke kefiat ka koi andaza lagaye. aplogo ka koi nahi mara jin ka shaheed huwa unke boots mei peyr rakh k soche
 
Status
Not open for further replies.