زرداری اورشہباز شریف کی ملاقات میں کیا گفتگو ہوئی؟اندرونی کہانی سامنے آگئی

10%D9%BE%D9%BE%D9%85%D9%BE%D9%84%D9%85%D9%86%DB%8C%D9%86%D8%B3%DB%8C%D8%B9.jpg

اپوزیشن کی 2 بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گفتگو ہوئی یہ تفصیلات منظر عام پر آگئیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں اس ملاقات کی اندرونی کہانی سے متعلق تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے مطابق اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان عدم اعتماد کے معاملے پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے، پیپلزپارٹی پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تجویز دے رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن اس کی مخالفت کرتے ہوئے وفاق سے عدم اعتماد کی تحریک کا آغاز کرنا چاہتی ہے۔

اس موقع پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے حکومت کو گھر بھیجنے کا بہترین راستہ تحریک عدم اعتماد ہی ہے۔


چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر ماضی میں پیپلزپارٹی کی تجویز پر عمل کیا جاتاتو عمران خان آج اقتدار سے باہر ہوتے، اگر حکومت کو گھر بھیجنے کی آئینی کوشش ناکام ہوتی ہے تو اسمبلیوں سے استعفوں یا لانگ مارچ پر متحد ہوکر موقف اپنائیں گے۔

پیپلزپارٹی کی تجویز پر مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ میں تسلیم کرتا ہوں اس معاملے پر ن لیگ میں تقسیم موجود ہے، آپ کی تجویز قابل عمل ہے تاہم مشاورت کیلئے وقت دیا جائے، نواز شریف کو اعتماد میں لینے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرسکیں گے۔

دوسری جانب اجلاس میں آئندہ انتخابات میں مل کر سیاسی حکمت عملی تیار کرنے کی تجویز پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے سامنے آئی جسے ن لیگی قیادت نے قبول کیا اور اتفاق کیا کہ آئندہ انتخابات میں مل کر سیاسی حکمت عملی بنائی جائے گی۔