آج کل ریہام خان میڈیا پر تو ویسے ہی گھبرائی گھبرائی لگ رہی ہیں، ٹویٹر پر بھی بیک فٹ پر نظر آتی ہیں، میرے علم میں کوئی ایسا سینئر اینکر پرسن نہیں جس نے ریہام خان کی کھل کے تائید کی ہو، تقریباً سب نے ہے بجائی ہے اور کچھ نے تو زور کی بینڈ بجائی ہے، جیسا کہ
اب اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کے موصوفہ کے پاس سواے صفائیاں دینے کے اور عام سے ٹویٹر اکاؤنٹس کی ان ٹویٹس کو ری ٹویٹ کرنے کے علاوہ کچھ اور باقی نہیں رہا، نئے نئے اکاؤنٹس یا ایسے ٹویٹر صارفین جن کی ٹویٹ کو زندگی میں کبھی ان کے دوستوں نے ری ٹویٹ تو کیا لائک بھی نہیں کیا وہ آج بڑے مان سے ریہام خان کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں جیسے وہ ان کی پھوپی لگتی ہو اور ریہام خان صاحبہ بھی اندھا دھند ہر اس بندے کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کر رہی ہیں جو جدی پشتی سے بیشک لوہار ہو لیکن چونکہ وہ اپنی ہمدردی جتا رہے ہیں ایک تہجد گزار کے ساتھ، اس لیے ان کی آواز کو آگے تک ضرور پہنچا رہی ہیں، بلا شبہ میں حمزہ علی عباسی کی حد درجہ حساس پن سے زیادہ خوش نہیں لیکن ریہام خان بھی کم پریشان نظر نہیں آ رہیں، ویسے ایک ہلکی پھلکی بات اس بحث کو سمیٹنے سے پہلے کہ نئے نئے پٹواری کی بورڈ جنگجوں کے پاس یہ نادر موقع ہے اپنا ٹویٹاری رعب جھاڑنے کا اور ن لیگ کے سوشل میڈیا پٹوار خانے میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کا، ایک زندہ مثال درج ذیل ہے