ریکوڈک کرپشن کیس، بلوچستان ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیاگیا

rek1o11o11.jpg

سپریم کورٹ نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کے ملزمان کی ضمانتوں کا بلوچستان ہائیکورٹ فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے نیب کو 60 روز تک ملزمان کی گرفتاری سے روک دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کی عدالت عالیہ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کے ملزمان کو 60 دن میں احتساب عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطابندیال نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کے ملزمان کی ضمانتوں کا بلوچستان ہائیکورٹ فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور نیب کو ملزمان کو 60 دن تک گرفتار کرنے سے بھی روک دیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہائیکورٹ نے فیصلے میں 2 ملزمان کو ضمانت بعد ازگرفتاری جبکہ 8 ملزمان کو ضمانت قبل از گرفتاری دی لیکن فیصلے میں ضمانت دینے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

عدالت نے کہا کہ ضمانت کے قوانین اب بدل چکے ہیں، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ حقائق کے درست جائزے کے بغیر ضمانت قبل از گرفتاری نہیں ہو سکتی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ ملزمان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں، مناسب فورم پر فیصلے کے لیے بھیج رہے ہیں کیوں کہ نیب قوانین میں ترامیم کے بعد ضمانتوں کا اختیار اب احتساب عدالت کے پاس ہے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
نیب قوانین میں ترامیم کے بعد ضمانتوں کا اختیار اب احتساب عدالت کے پاس ہے۔
یعنی اگر کوئی حکومت قوانین میں ترامیم کر کے ان کنجر ججز کو سزائے موت دے دے تو ججز قبول کر لیں گے؟
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
This is so interesting now.
A test case project where the supreme court will found that even after knowing internationally that there was corruption in this project, our system is not designed to punish them.




rek1o11o11.jpg

سپریم کورٹ نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کے ملزمان کی ضمانتوں کا بلوچستان ہائیکورٹ فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے نیب کو 60 روز تک ملزمان کی گرفتاری سے روک دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کی عدالت عالیہ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کے ملزمان کو 60 دن میں احتساب عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطابندیال نے ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کے ملزمان کی ضمانتوں کا بلوچستان ہائیکورٹ فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور نیب کو ملزمان کو 60 دن تک گرفتار کرنے سے بھی روک دیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہائیکورٹ نے فیصلے میں 2 ملزمان کو ضمانت بعد ازگرفتاری جبکہ 8 ملزمان کو ضمانت قبل از گرفتاری دی لیکن فیصلے میں ضمانت دینے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

عدالت نے کہا کہ ضمانت کے قوانین اب بدل چکے ہیں، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ حقائق کے درست جائزے کے بغیر ضمانت قبل از گرفتاری نہیں ہو سکتی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ ملزمان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں، مناسب فورم پر فیصلے کے لیے بھیج رہے ہیں کیوں کہ نیب قوانین میں ترامیم کے بعد ضمانتوں کا اختیار اب احتساب عدالت کے پاس ہے۔
 

Fawad Javed

Minister (2k+ posts)
This is so interesting now.
A test case project where the supreme court will found that even after knowing internationally that there was corruption in this project, our system is not designed to punish them.
The only way to fix this is revolution aur kuch nai ho sakta idher sab kay sab corrupt hain