گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈالر مہنگا ہونے کو خوش آئند قرار دیئے جانے سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے گزشتہ روز ایک تقریب کے دوران یہ بیان دیا کہ اگر ڈالر مہنگا ہوتا ہے تو اس سے اوور سیز پاکستانیوں کے پاس زیادہ پیسہ آتا ہے۔
رضا باقر کی اس نرالی منطق نے سوشل میڈیا صارفین اور اپوزیشن رہنماؤں کو ایک نیا موضوع بحث دے دیدیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے خوب تبصرے بھی کیے اور گورنر اسٹیٹ بینک کو آڑے ہاتھوں بھی لیا۔
مسرت احمد نامی صارف نے کہا کہ ملک کو تباہ کرنے کیلئے اہم عہدوں پر نااہل لوگوں کو بٹھادیں، یہی تو میرے ملک کا المیہ ہے۔
سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ رضا باقر کے ٹرینڈ کے تحت لاتعداد ٹویٹس ہوچکی ہیں، بلال خان نے کہا کہ رضا باقر کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا صدر بنادینا چاہیے، ان کی پالیسیوں کی بدولت جلد پاکستان جاپان کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا۔
ایک اورصارف نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو آپ تمام پاکستانیوں کو ملک سے باہر بھیج دیں تاکہ وہ زیادہ پیسہ کماسکیں۔
نعمان خان نے اس اعلی منطق کو پیش کرنے پر رضا باقر کو ستارہ جرات یا ستارہ حسن کارکردگی سے نوازنے کی درخواست کردی۔
ایک صارف نے پنجابی میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ رضا باقر کا کہنا ہے میرے تمام رشتہ دار بیرون ملک کمانے کیلئے گئے ہیں ہمیں تو فائدہ ہی فائدہ ہے، باقی 22 کروڑ عوام بھاڑ میں جائے۔
ضیغم نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ آٹے اور چینی کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستانی کو تکلیف ہوتی ہوگی وہیں کچھ لوگوں کو اربوں کا فائدہ بھی پہنچتا ہے۔
ایک صارف نے ہارورڈ یونیورسٹی کو کوس ڈالا۔
پرویز نامی صارف نے ایک شعر کا سہارا لیا اور اس صورتحال پر تبصرہ کیا۔