رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم: شہباز شریف کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

Resilient

Minister (2k+ posts)

147646-1687558222.jpg

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے ملک سے باہر جانے کے حوالے سے حکم پر عملدرآمد نہ ہونے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔


لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے ملک سے باہر جانے کے حوالے سے حکم پر عملدرآمد نہ ہونے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ شہباز شریف نے اپنے باہر جانے کے ہائی کورٹ کے حکم نامے پر عملدرآمد نہ ہونے کی درخواست 17 مئی کو جمع کروائی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس درخواست پر ہائی کورٹ رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا تھا کہ یہ پٹیشن فائل نہیں ہو سکتی اور انہیں پہلے دیگر متعلقہ فورم سے رجوع کرنا ہو گا۔
’ہم نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں دونوں حقوق حاصل ہیں کہ ہم اس پٹیشن کو توہین عدالت کی استدعا کے تحت بھی جمع کرواسکتے ہیں اورعدالت کے حکم پر عملدرآمد کی درخواست بھی کر سکتے ہیں۔‘

شہباز شریف کے وکیل کے مطابق انہوں نے عدالت میں استدعا کی کہ ’ہائی کورٹ آفس کی جانب سے لگایا گیا اعتراض غلط ہے اس لیے ہماری درخواست سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔‘
’عدالت نے ہماری استدعا پر دفتر کے اعتراض کو ختم کر دیا اور ہماری درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ابھی عدالت کی جانب سے سماعت کے لیے کوئی تاریخ نہیں دی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم نے اس درخواست میں ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا جبکہ درخواست کا متن یہ ہے کہ سرکار کو حکم دیا جائے کہ عدالت نے میاں شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی ہے اس پر عملدرآمد کروایا جائے۔‘

دوران سماعت شہباز شریف کے وکلا اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ جب شہبازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی اس وقت سرکاری وکیل بھی عدالت میں موجود تھے اور ایف آئی اے حکام بھی تھے۔ عدالتی حکم کے باوجود ائیر پورٹ پر ان کو روکنا افسوسناک ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف علاج کی غرض سے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔
انہیں ملک سے باہر جانے کی مشروط اجازت لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سات مئی کو دی گئی جس کے بعد آٹھ مئی کو لاہور ائیر پورٹ پر انہیں سفر کرنے سے اس وقت روکا دیا گیا جب وہ لاہور سے براستہ قطر لندن جانے کے لیے ایئر پورٹ پہنچے تھے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے انہیں یہ اعتراض لگا کر جانے سے روک دیا تھا کہ ان کا نام پی این آئی ایل لسٹ میں ہے۔

 

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)
The Kangaroo Court, The LHC, allowed a accused who is on bail in billions of rupees of corruption & money laundering charges, to ran away from Pakistan when he himself was the guarantor for his absconding brother Noora.

In other words LHC which is already known as "Jati Umrah court" is facilitating Shahabaz Sharif to escape to London knowing that until he returns(though the chances were very very slim) all his cases would be stalled or blocked.


What a mockery of the corrupt Judicial system in Pakistan.
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)


147646-1687558222.jpg



لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے ملک سے باہر جانے کے حوالے سے حکم پر عملدرآمد نہ ہونے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔


لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے ملک سے باہر جانے کے حوالے سے حکم پر عملدرآمد نہ ہونے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ شہباز شریف نے اپنے باہر جانے کے ہائی کورٹ کے حکم نامے پر عملدرآمد نہ ہونے کی درخواست 17 مئی کو جمع کروائی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس درخواست پر ہائی کورٹ رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا تھا کہ یہ پٹیشن فائل نہیں ہو سکتی اور انہیں پہلے دیگر متعلقہ فورم سے رجوع کرنا ہو گا۔
’ہم نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں دونوں حقوق حاصل ہیں کہ ہم اس پٹیشن کو توہین عدالت کی استدعا کے تحت بھی جمع کرواسکتے ہیں اورعدالت کے حکم پر عملدرآمد کی درخواست بھی کر سکتے ہیں۔‘

شہباز شریف کے وکیل کے مطابق انہوں نے عدالت میں استدعا کی کہ ’ہائی کورٹ آفس کی جانب سے لگایا گیا اعتراض غلط ہے اس لیے ہماری درخواست سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔‘
’عدالت نے ہماری استدعا پر دفتر کے اعتراض کو ختم کر دیا اور ہماری درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ابھی عدالت کی جانب سے سماعت کے لیے کوئی تاریخ نہیں دی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم نے اس درخواست میں ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا جبکہ درخواست کا متن یہ ہے کہ سرکار کو حکم دیا جائے کہ عدالت نے میاں شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی ہے اس پر عملدرآمد کروایا جائے۔‘


دوران سماعت شہباز شریف کے وکلا اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ جب شہبازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی اس وقت سرکاری وکیل بھی عدالت میں موجود تھے اور ایف آئی اے حکام بھی تھے۔ عدالتی حکم کے باوجود ائیر پورٹ پر ان کو روکنا افسوسناک ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف علاج کی غرض سے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔
انہیں ملک سے باہر جانے کی مشروط اجازت لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سات مئی کو دی گئی جس کے بعد آٹھ مئی کو لاہور ائیر پورٹ پر انہیں سفر کرنے سے اس وقت روکا دیا گیا جب وہ لاہور سے براستہ قطر لندن جانے کے لیے ایئر پورٹ پہنچے تھے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے انہیں یہ اعتراض لگا کر جانے سے روک دیا تھا کہ ان کا نام پی این آئی ایل لسٹ میں ہے۔

ہم وکیل نہیں جج کرتے ہیں: شریف خاندان
 

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)

World Justice Project 2020: Pakistan slips down in rule of law index.

ISLAMABAD: Pakistan’s overall ranking in the rule of law index for the year 2020 has dropped by one position as compared to the previous year, detailed report of the World Justice Project’s Rule of Law Index 2020 reveals.

The World Justice Project (WJP) measures rule of law performance in 128 countries. Order and Security, Regulatory Enforcement, Civil Justice, and Criminal Justice.
The Index is the world’s leading source for original, independent data on the rule of law. The WJP’s Rule of Law Index (RLI) 2020 reflects that Pakistan secured 0.39 score and placed the country on 120th position in the world ranking out of 128 countries.
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
This judge must a "Vela".
Twiddling his thumbs, waiting for the petitions from PMLN.
as soon as he gets one, he jumps from his seat and gears in to action.
Voila " justice a la carte" available to Sharifs, 24/7, 365.
No small thanks to Corrupt Lohar's Court.
Nobody to stop this corrupt thug Najfi!!!
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
ہم وکیل نہیں جج کرتے ہیں: شریف خاندان
اور پھر انہیں لڑکیاں سپلائی کرکے انکی ننگی موویاں بنا کر انہیں
بلیک میل کرتے ہیں ….ہاہا مجال ہے جو کوئی چوں چرآن بھی کرے
اس دوران دونوں مریم موویوں سے دل پخوری کرتی ہیں ...اب اس میں کیا
 

Haha

Minister (2k+ posts)
اور پھر انہیں لڑکیاں سپلائی کرکے انکی ننگی موویاں بنا کر انہیں
بلیک میل کرتے ہیں ….ہاہا مجال ہے جو کوئی چوں چرآن بھی کرے
اس دوران دونوں مریم موویوں سے دل پخوری کرتی ہیں ...اب اس میں کیا
اور پھر ججز سےُ ان ننگی موویز کا سارا مک مکا خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں بیٹھ کر کرتے ہیں
اب اس میں کیا ؟
خون ہی کنجروں کا ہے امرتسری دلے ہاراں والے رام گلی کی سٹ