دوماہ گزرگئے،حکومت پی ٹی آئی فنڈنگ کیس سے متعلق فیصلہ نہ کرسکی

fundin1111.jpg


پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آئے تقریباً 2 ماہ گزر گئے لیکن اتحادی حکومت کوئی کارروائی نہیں کر سکی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف ریفرنس اور تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق اعلان پر وفاقی حکومت مشاورت کو حتمی شکل نہیں دے سکی۔

پاکستان تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آئے تقریباً 2 ماہ گزر گئے لیکن موجودہ اتحادی حکومت کوئی کارروائی نہیں کر سکی جبکہ وفاقی وزیر قانون کی سربراہی میں قائم حکومتی وزارتی کمیٹی بھی غیرفعال نظر آتی ہی۔

ذرائع کے مطابق ممنوعہ فنڈنگ کیس میں حکومت کے پاس الیکشن کمیشن کے فیصلے کے علاوہ کچھ نہیں، حکومت ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ تک کام آگے نہیں بڑھائے گی۔ حکومت کا خیال ہے کہ سپریم کورٹ میں جلد بازی میں ڈکلیریشن کا فائدہ تحریک انصاف کو ہو سکتا ہے۔


فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی رپورٹ اگلے ماہ جاری ہونے کا امکان ہے جس کے بعد ہی حکومت تحریک انصاف پارٹی تحلیل کا ڈکلیریشن دائر اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرے گی۔

یاد رہے کہ 2 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف پر بیرونِ ملک سے ممنوعہ فنڈز لینے کے الزامات ثابت ہو گئے ہیں جبکہ سیکریٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کہا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد لوگوں کو سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے کی حوصلہ شکنی کرنا ہے،


اس اقدام سے طاقتور اداروں کو مزید تقویت ملے گی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ فیصلے میں ناقابل تردید شواہد کا ذکر کیا گیا ہے اور یہ شواہد خود تحریک انصاف کی حکومت میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے فراہم کیے تھے۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
کر بھی نہیں سکتے کیونکہ جب بات کھل گئی تو بہت دور تلگ جائیگی ۔۔ پی ٹی آئی کا تو کچھ بگاڑ نہ سکےنگے لیکن پی پی اور ن-لیک پھنس جائینگی۔۔
 

Resilient

Minister (2k+ posts)
حکومت مزید ٹھوس شواہد کی منتظر ہے ، حکومت ایک ہی بار پکا کام کرنا چاہتی ہے