داعی قرآن بن جائیں

Qalumkar

Senator (1k+ posts)
ڈاکٹر صاحب اِس کلپ میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہین کے علماءِ دین اللہ کے خاص لوگ ہیں اور وہ علماء کے گروہ کے بارے میں کہتے ہیں کے عام مسلمانوں کو گناہ اور بُرے کاموں سے بچانے کی ذمہ داری اِن ہی لوگوں کی ہے اور اپنے آپ کو معمور من اللہ کہ رہے ہیں۔ اور دعوی کر رہے ہیں کے دعوت و تبلیغ کی ذمہ داری انھی پر ہے اورصرف اپنے آپ کو اولیاء اللہ کہلانا چاہتےہیں۔ڈاکٹر صاحب اِسی کلپ میں یہ بھی فرما رہے ہیں کے دعوت و تبلیغ کی ذمہ داری تمام مسلم اُمہ پر ہے لیکن ساتھ ہی اُمت میں ایک چھوٹی اُمت کا ذکر کر کے اپنے گروہ کو ممتاز کرنے کی کوشش کی۔ پارٹی وِد اِن پارٹی، سٹیٹ وِد اِن سٹیٹ، اور اُمہ وِد اِن اُمہ کا تصور دے کر صرف اپنے گروہ کونجات اور فلاح کا حقدار کرار دیا۔ اور وہ مسلمان جن کو یہ بُرائی سے بچنے کی اور نیک اعمال کی تلقین کرتے ہیں نا تو اُن کے لئے فلاح ہے اور نہ ہی جنت۔ اپنے اِس دعوے کہ دلیل کے طور پر سورۃ اٰل عمران کی آیت104 پیش کی۔

3_104.jpg

اِس آیت کا ترجمہ وہی ہے جو کے ڈاکٹر صاحب کر رہے ہیں۔ لیکن یہ ترجمہ درست نہیں ہے۔ ڈاکٹر صاحب ترجمہ کو تبدیل کرکے اپنے گروہ کو خاص بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اِس کے علاوہ تبلیغی جماعت بھی یہی ترجمہ کر کے اپنے وجود کی قرآن سے دلیل پیش کرتی ہے۔اِس آیت میں عربی لفظ (من) کاترجمہ (میں سے) کر رہے ہیں لیکن یہاں لفظ من بات پر زور دینے کے لئے استعمال ہوا ہے۔ اور آیت کا ترجمہ (تم ہی وہ گروہ)ہو گا بجائے کہ (تم میں سےایک گروہ )۔ یہ ترجمہ کرنے کی دلیل سورۃ اٰل عمران کی آیت110 ہے۔ جس میں تمام اُمت کو دعوت اور تبلیغ کا حکم ہے۔
3_110.jpg

اگر آیت104 کا ترجمہ ڈاکٹر صاحب والا مان لیا جائے تو آیت110 کا ترجمہ مختلف ہو جائے گا اور قرآن کی دو آیات کا آپس میں اختلاف ہو گا جو کے ممکن نہیں ہے۔اگر کہیں بھی قرآن کی آیات میں اختلاف نظر آئے تو تحقیق کرنا لازم ہے۔ دونوں متضاد باتوں میں سے کوئی ایک بات ہی حق ہے اور حق کو تلاش کرنا لازم ہے۔
4_82.jpg

اِس لئے مسلم اُمت کے اندر ایک چھوٹی اُمت اور سٹیٹ وِد اِن سٹیٹ کا تصور من گھڑت ہے۔ دعوت اور تبلیغ تمام اُمت کا کام ہے اور ہر مومن ولی اللہ ہے۔ جس شخص کے پاس کوئی اچھی بات ہے وہ لوگوں کو بتانا فرض ہے
اور اگر کوئی مسلمان بُرائی دیکھے تو اُس کو روکنا بھی ہر مومن پر فرض ہے۔


علماءدین کا اپنے آپ کو دین کا ٹھیکیدار اور تھانیدار کہلانے کا دعوی بلکل جھوٹا ہے اور صرف وہی اولیاء اللہ نہیں ہیں بلکہ ہر مومن اللہ کا دوست ہے اور فلاح اور نجات کا حقدار ہے
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
quraan main teen tarah ki ayaat payee jaati hen. aik jo aik rukh daiti hen kisi aik baat ka aur doosri jo ussi baat ka usse mutazaad rukh dikhaati hen aur teesri jo un dono rukhoon ko apas main milaati hen aur yun tazaad door ker daiti hen. quraan issi liye ghoro fikar ki dawat deta hai logoon ko taa keh log poori baat ko samajh ker us per baat karen ya amal karen. albata bahot hi kam log is tarah se quraan per ghoro fikar karte hen warna ummat ka ye haal na hota jo hamaare saamne hai. ummat ko taleem ki behad zaroorat hai ta keh woh is qaabil ho sake ke alaa satah per quraan per ghoro fikar ker sake aur usse saheeh nataaij haasil ker sake.