خانہ بدوش والد کا بیٹیوں کی تعلیم کی خاطر روزانہ 12 کلومیٹر کا سفر

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
#MiaKhan
افغانستان سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوش والد کا بیٹیوں کی تعلیم کی خاطر روزانہ 12 کلومیٹر کا سفر

_110011324_e75f0307-555b-498b-9e80-5ca4385a69c0.jpg


افغانستان سے تعلق رکھنے والے میاں خان کا نام بدھ کو پاکستان اور افغانستان میں سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنا رہا اور وجہ تھی ان کی اپنی بیٹیوں کی تعلیم میں دلچسپی۔

50 سالہ میاں خان افغانستان کے صوبہ پکتیا کے گاؤں ڈنڈک کے رہائشی ہیں اور ایک ایسے ملک میں جہاں خواتین تعلیم کے میدان میں کافی پیچھے ہیں، میاں خان اپنی سات بیٹیوں کو تعلیم دلوانے کے لیے جو کوشش کر رہے ہیں وہ سوشل میڈیا پر نہ صرف صارفین کو قابلِ تحسین لگی بلکہ انھیں وہ ایسے والدین کے لیے ایک مثال لگے جو اپنی اولاد خاص طور پر بچیوں کو تعلیم نہیں دلوانا چاہتے۔

بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے میاں خان کا کہنا تھا کہ وہ کوچی یعنی خانہ بدوش ہیں اور روزانہ اپنی تین بیٹیوں کو تعلیم دلوانے کی غرض سے گاؤں سے 12 کلومیٹر دور واقع سکول لے کر جاتے ہیں اور پھر وہیں سکول کی چھٹی تک انھیں واپس گھر لے جانے کے لیے انتظار کرتے ہیں۔

میاں خان کے مطابق پہلے وہ خود روزانہ کی بنیاد پر مزدوری کرتے تھے تاہم دل کے مرض کی باعث اب وہ محنت مزدوری نہیں کر سکتے اور اس مرض نے انھیں گھر میں بٹھا دیا ہے۔


_110009921_79171378_3473899525958277_2142370214556205056_o.jpg


کچھ عرصہ قبل انھوں نے پشاور میں اپنے دل کے عارضہ کا علاج کروایا تھا جہاں ان کے دل کی شریانیں بند ہونے کی وجہ سے انھیں سٹنٹ لگائے گئے تھے۔

میاں خان کی سات بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ والد کی بیماری کی وجہ سے ان کے بیٹوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد مزدوری شروع کر دی تھی لیکن تنگدستی کے باوجود اپنی بچیوں کو تعلیم دلوانا ان کی زندگی کا بنیادی مقصد بن چکا ہے۔


_110009915_77259991_3473899235958306_7263754467449765888_o.jpg


میاں خان نے بتایا کہ وہ خود تو تعلیم حاصل نہیں کر سکے لیکن اپنے پسماندہ گاؤں کو دیکھ کر بڑی خواہش پیدا ہوتی ہے کہ بیٹیوں کو تعلیم دلوائیں اسی لیے روزانہ انھیں سکول لے جاتے ہیں۔

میاں خان نے بتایا کہ ان کا گاؤں بہت پسماندہ ہے اور گاؤں میں زیادہ آبادی نہیں ہے البتہ اب لوگ اس علاقے میں آباد ہو رہے ہیں اور زیادہ تر افراد باغبانی کے پیشے سے منسلک ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ان کے گاؤں کے قریب ایک سکول ہے لیکن وہاں استاد نہیں ہیں۔

میاں خان کی تین بڑی بیٹیاں ان کے ساتھ گاؤں سے باہر تعلیم حاصل کرنے جاتی ہیں۔ ان میں سے دو بیٹیاں روزی اور سائرہ ساتویں جبکہ جنت بی بی پانچویں جماعت میں پڑھ رہی ہیں۔
اس کے علاوہ ان کی چھوٹی چار بیٹیاں گاؤں میں ہی ایک استاد کے گھر پڑھنے جاتی ہیں۔


world-50661138

سکول کب اور کیسے جاتے ہیں؟
میاں خان کی بڑی بیٹی روزی نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ صبح چھ بجے والد کے ساتھ موٹر سائیکل پر دوسرے گاؤں جاتے ہیں۔

دشوار گزار راستہ ہونے کے باعث انھیں سکول پہنچنے میں ڈیڑھ سے دو گھنٹے لگتے ہیں اس لیے کبھی وقت پر اور کبھی تاخیر سے سکول پہنچ پاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سکول تاخیر سے پہنچنے پر کبھی کبھار ان سے سکول کا سبق بھی رہ جاتا ہے۔

روزی نے بتایا کہ ان کے سکول کی چھٹی 12 بجے ہوتی ہے اور ان چار گھنٹوں میں ان کے والد سکول کے باہر بیٹھ کر ان کا انتظار کرتے ہیں۔ چھٹی کے بعد وہ انھیں سکول سے واپس لاتے ہیں اور تقریباً دوپہر کے دو بجے وہ گھر پہنچتے ہیں۔

روزی کا کہنا ہے کہ انھیں سکول میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی دی جاتی ہے جن میں انگریزی اور سائنس کے مضامین شامل ہیں۔


world-50661138


روزی کے مطابق ان تمام بہنوں کی خواہش ہے کہ وہ تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر بنیں اور اپنے علاقے میں لوگوں کی خدمت کر سکیں۔

سوشل میڈیا پر ردعمل؟
سوشل میڈیا پر میاں خان کی اپنی بیٹی کے ساتھ تصویر ایسی وائرل ہوئی کہ ہر کوئی اس پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہا ہے۔

سیدہ طوبیٰ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’سلام ہے اس ہیرو والد پر جو اپنی بیٹی کو موٹر سائیکل ہر سکول لے جاتے ہیں اور چھٹی ہونے کے چار گھنٹے تک وہاں انتظار کرتے ہیں۔ ایسے علاقے میں یے بہت بڑی بات ہیں جہاں لڑکیوں کا تعلیم حاصل کرنا ترجیح نہیں ہے۔ خدا ان پر رحمت کرے۔‘

ٹوئٹر پر بیشتر افراد نے کہا ہے کہ یہ پشتون والد حقیقی ہیرو ہے جنھوں نے اپنی زندگی اپنی بچیوں کی تعلیم کے لیے وقف کر دی ہے۔

پاکستان اور افغانستان میں بچیوں کی تعلیم کی طرف عام طور پر توجہ نہیں دی جاتی یہیں وجہ ہے کہ بیشتر پسماندہ علاقوں میں لڑکیاں بغیر تعلیم حاصل کیے کم عمری میں بیاہ دی جاتی ہیں۔

حالیہ اکنامک سروے کے مطابق پاکستان میں خواتین کی شرح تعلیم میں قدرے بہتری آئی ہے لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بچیوں کی تعلیم میں بڑی رکاوٹیں اب بھی موجود ہیں۔

 
Last edited by a moderator: