حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور اس کا کریڈٹ اپوزیشن کو جائے گا

1ptimudatrc.jpg

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں رکن اسمبلی نور عالم خان کے حالیہ الزامات اور تنقید کے بعد سوال اٹھایا گیا کہ کیا حکومت ان مشکلات کے بعد بھی مدت پوری کر سکتی ہے؟

تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ چین نے مصنوعی سورج بنا لیا ہے اور ہم ایسی بحث میں لگے ہیں کہ کوئی آئے گا یا نہیں یا کوئی جائے گا یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں اختلاف ظاہر کرنے والے تمام پہنچے ہوئے بزرگ ہیں، اصلی پی ٹی آئی کو چھوڑ کر سب اقتدار کے پجاری ہیں، یہ کل ن لیگ تو اس سے پہلے پی پی یا کسی اور کے ساتھ تھے۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے اگر آج حکومت چلی جاتی ہے تو کیا ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہنے لگیں گی؟ ن لیگ نے کبھی کوئی ایسا گورننس ماڈل پیش نہیں کیا ان کے اپنے آبائی حلقوں کو دیکھ لیں وہاں پر کیا حال ہے۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو کسی سے کوئی خطرہ نہیں۔


محمل سرفراز نے کہا کہ اتحادی اشارے ملنے کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں اس کو آپ فون کال بھی کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی اسی طرح کے اشاروں کے انتظار میں ہے کیونکہ جب پی ڈی ایم بنی تھی تب لگتا تھا کہ کچھ ہو سکتا ہے مگر اب نہیں۔ لیکن حکومت کو اگر ہٹانا بھی ہو تو جمہوری طریقہ اپنایا جانا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، ارشاد بھٹی، محمل سرفراز اور بینظیر شاہ نے جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان سارہ الیاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہ اختلاف ظاہر کرنے والے تمام پہنچے ہوئے بزرگ ہیں، جب وقت آتا ہے تو اختلاف سامنے آتا ہے۔
 

FahadBhatti

Chief Minister (5k+ posts)
Lol , bhai opposition mein itna dum hee nahin hai
Imran khan pehla wazire azam ho ga jo 5 saal poore kerega inshaAllah aur inshaAllah us se agay walay 5 bhi.

Abhi sehat card ka phal pata lagay ga awam ko agle dedh saal.
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)

حقیقت یہ ہے ان سابقہ جماعتوں کی نورا کشتیوں بیچ چوراہے عمران خان نے ننگیں کردیی آپ کو ایسی کئی مثالیں ملیں گیں جب یہ مافیاز اپوزیشن میں ہوتے ہے تو ان کی باتیں کچھ اور لیکن حکومت میں آتے ہی اپنی باتیں بدل لیتے ہیں اور ان پر اس کی کوئی شرمندگی بھی نہیں ہوتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیوں کہ ان کو پتا تھا ہمیں پکڑنے والا کوئی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان نونی لیگ والوں کو دیکھ لیں ۔۔۔۔۔ کبھی عورت کی حکمرانی حرام بھٹو نے پاکستان توڑا بے نظیر کو ٹیکسی ٹیکسی کی اوازیں لگاتے بے نطیر اور کا خاندان کتو کو نہلانے ولا گو زرداری گو ، زرداری کا پیٹ پھاڑنے کی باتیں انہیں لاڑکانہ کی سڑکوں پر گسیٹیں گیں اور پھر ننگیں پاؤں بھٹو ز کی قبروں پر جا کر بلاول کے ساتھ ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر ہم سب ایک ہیں کے نعرے لگانا شروع

عمران خان بھی عجیب آدمی ہے جہاں دشمن زیادہ ہو جاتے ہیں لوگ وہ شہر چھوڑ جاتے ہیں یا دشمن طاقت ور ہو جاتے ہیں تو لوگ وہاں دشمنوں سے دوستی کر لیتے ہیں لیکن یہ تو عجیب ہے عمران خان کو جب دشمن گیارہ جماعتیں اکٹھی ہو کر ماں بہن کی کی گالیاں دے رہی ہوتی ہیں تو وہاں بڑے مزے سے کھڑا ہنس رہا ہوتا ہے
ابھی کہتے ہیں عمران خان کو ڈرا بھاگا کر دے گیں سدھو انڈین مشہور کرکٹر اور ایکنر کہتا ہے اس کے دشمنوں کو کہتا ہوں اس سے بچو یہ بڑا سخت جان حریف ہےجو دشمنوں کے چھکے چھرا دیتا

لیکن آپ کو ماننا پڑے گا یہ شریفوں اور زرداریوں ڈیزل کا زوال ہے جس کا مسلسل انکار کیا جا رہا ہے جس کی بنیاد عمران خان نے 30 اکتوبر 2011 مینار پاکستان کے کامیاب جلسہ پھر لانگ مارچ دھرنے اور اس کے بعد پانامہ تحریک سے رکھ دی تھی جس کا منظر اپ کے سامنے ہےوہ نا صرف آج وزیر اعظم ہے صدر پاکستان چیرمین سینٹ سمیت عہدے پنجاب ، کے پی کے ، گلگت ، کشمیر میں اس کی حکومتیں ہیں سینٹ میں اس کی اکثریت ہے اللہ کی مہربانی سے اور یہ گیارہ جماعتیں سیاسی یتیموں کی طرح ان کے رہنما در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں

نہ شرماؤں صحافیوں اینکرو دانشورو چوروں کا اکٹھا ہونا ڈرنا اور ادھر اودھر بھاگنا ثابت کرتا ہے علاقے میں تھانیدار ایماندار آ گیا ہے
عمران ریاض ایک ٹی وی اینکر وزیر اعظم عمران خان کے متعلق کہتا ہے کہ خان کے مخالفوں کو اتنی کتابوں کے نام نہیں یاد ہوں گیں جتنی اس نے پڑھ رکھیں ہیں لہذا اس کو چیلنج کرنے سے پہلے سوچ سمجھ لیں ابھی اس کی دی پہلی کتابیں پڑھی نہیں ہوتی
اس کا انٹرویو لینے جاؤ وہ اور چار کتابیں تھاما دیتا اسے پڑھو کئی جواب مل جائیں گیں کہ مافیاز دنیا میں کیسے کام کرتے ہیں یا دنیا کی تاریخ کیا ہے
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
NOON ALAM AUR SARAY HE ALAM NOON LEAGUE K HAIN.... ABSAR ALAM, IMTIAZ ALAM
نور عالم کے پی ٹی آئ اور عمران خان سے پرسنل اختلافات ہیں اور اسی وجہ سے وہ
ہر وقت اپنی ہی حکومت کے خلاف بولتا رہتا ہے….ذرا سی بھی شرم نہیں ان میں