حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ

Khalil Ibrahim

Councller (250+ posts)
206842_4406404_updates.jpg


جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ۔ ف) کے اعلان کردہ آزادی مارچ کو روکنے اور اپوزیشن رہنماؤں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی غرض سے قائم کی گئی کمیٹی نے جے یو آئی سے پہلا باضابطہ رابطہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق 7 رکنی حکومتی کمیٹی کے رکن و چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جے یو آئی ف کے جنرل سیکریٹری عبدالغفور حیدری سے رابطہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ملاقات کرکے آزادی مارچ کے حوالے سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ انہوں نے چیئرمین سینیٹ کو واضح کردیا ہے کہ ہمارا مؤقف صاف ہے اور وہ یہ کہ وزیراعظم کے استعفے کے بعد ہی باضابطہ مذاکرات ہوں گے۔

عبدالغفور حیدری کے مطابق ان کے واضح مؤقف کے باوجود چیئرمین سینیٹ ملاقات کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب دیکھتے ہیں چیئرمین سینیٹ کیا تجاویز اور سفارشات سامنے لاتے ہیں، ہماری آج شام کی ملاقات طے ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ آج ہی مولانا عبدالغفور حیدری نے جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے لیکن حکومت کی باتوں سے تو ایسا لگ رہا ہے کہ وہ مذاکرات کرنا چاہتی ہی نہیں ہے۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ کے بغیر مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن کی جماعتوں نے حمایت کی ہے جبکہ آزادی مارچ کے اعلان کے بعد سے ہی ملک میں سیاسی گرما گرمی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

حکومت کی جانب سے وزیردفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں 7 رکنی مذاکراتی کمیٹی بنائی گئی ہے جس نے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی ہے تاہم اب مسلم لیگ (ن) نے اس پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔