تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز تحریک انصاف کے ناراض ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین سے ملنے ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں ان کی ملاقات کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئیں۔ تاہم ان کو جب سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا تو صارفین نے دونوں سیاسی رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
جہانگیر ترین کی اس ملاقات کی پوسٹ جب فیس بک پر شیئر کی گئی تو صارفین کی تنقید سے بچنے کیلئے کمنٹ سیکشن کو بند کر دیا گیا تاکہ لوگ تنقید نہ کر سکیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جب اس خبر کو جہانگیر ترین کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا تھا تو وہاں پر بھی انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس پر صارفین کا کہنا تھا
کہ جہانگیر ترین اور حمزہ شہباز کی ملاقات اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ کپتان ایماندار ہے نہ وہ خود کرپشن کرتا ہے اور اپنے کسی رشتے دار ،دوست کو کرنے دیتا ہے۔
صارفین نے کہا کہ جولوگ چھوڑ کر گئے وہ مفاد پرست تھے،جن کا مقصد مال بنانا تھا لوٹ مار کرنی تھی اور خان نے ایسا ہونے نہیں دیا۔
ایک اور صارف نے کہا کہ جہانگیر ترین کو حمزہ شہباز کے پہلو میں بیٹھے دیکھ کرذوالفقار علی بھٹو کے نواسے کو ضیاءالحق کے جان نشینوں کا بریف کیس ہاتھ میں پکڑے فخر کے ساتھ چلتے دیکھ کر اور ایمان پختہ ہوگیا کہ عمران خان کہتا تھا، جب میں انکو پکڑوں گا تو یہ سارے چور اکٹھے ہو جائیں گے۔