ذمہ دار کون ؟
26 مئی کو سوشل میڈیا کیساتھ کیساتھ انٹرنیشنل میڈیا پر چند تصاویر کیساتھ کیساتھ ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔جس میں تین قبریں دکھائی دیتی ہے۔اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ قبریں اندر سے خالی ہے اور تھوڑ پھوڑ کے نشانات بھی صاف نمایاں ہے۔ اس میں ایک قبر اموی خلیفہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رح کا ہے۔جن کی خلافت ڈھائی سال پر مشتمل تھی۔انکو تاریخ میں جس باب نے زندہ رکھا ہے وہ انکا عادل ہونا ہے۔آپ نے انصاف کے قیام کیلئے جدو جہد کی۔انکی مزار کیساتھ انکی اہلیہ فاطمہ بنت عبدالملک کا مزار بھی ہے۔ویڈیو میں یہ بھی دکھائی دیتا ہے کہ ایک اور قبر بھی انہی دو کی طرح تھوڑ پھوڑ کا شکار ہوئی ہے جو آپکے خادم کا ہے۔
اموی خلیفہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رح کا مزار شام(syria) کے شمال مغربی صوبہ ادلیب میں واقع ہے۔
یہ بتایا جارہا ہے کہ یہ کام کسی اور کا نہیں بلکہ ایران کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیاؤں کا ہے۔شیعہ ملیشیاؤں جنہیں انگریزی میں Iran backed militias کہتے ہیں۔یہ ایک غیر پیشہ ور آرمڈ فورس ہے۔ جس کو ایران اپنا اثر ورسوخ مظبوط بنانے کیلئے دوسرے ممالک کے اندر استعمال کرتی ہے اور انہیں مالی امداد بھی فراہم کرتی ہے۔
یہ وہی آرمڈ فورس ہے کہ جس کو ایران نے عراق کے اندر صدام حسین کے بعد اپنا رعب جمانے کیلئے استعمال کیا۔
ابھی تک جتنی بھی رپورٹس میں نے اس حوالے سے مطالعہ کیں،ان میں سے بعض کا دعویٰ ہے کہ اس میں بشار الاسد کا بھی ہاتھ ہے۔بشارالاسد شام کے صدر ہے۔وہ مذہبی لحاض سے Alawites ہے،یہ ایک شیعہ شعبہ ہے۔
اس طرح پھر یہ بات یقینی ہے کہ شام کے صدر کا شیعہ ملیشیاؤں کی حمایت کوئی غیر مصدقہ خبر نہیں۔
ترکش پریس کے ایک رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ اندر دفن باقیات کا کیا ہوا اور یا کہاں منتقل کئے گئے۔؟
IDLIB, Syria Iran-backed terrorist groups have raided a shrine in Syria believed to be of the Umayyad caliph Omar bin Abdulaziz in the northwestern Idlib province and made off with the remain…
turkishpress.com
لیکن اس ساری صورتحال میں اگر کوئی مسلمان رنج وغم کا مظاہرہ کرتا ہے اور اپنے خلیفہ کی بے حرمتی پر افسوس کرتا ہے،تو اسکے ساتھ دوسری جانب وہ اس بات کو جاننے کی بھی کوشش کرتا ہے کہ ان شیعوں کی جانب سے ایسا کیوں کیا گیا؟ یا پھر اس مجرمانہ فعل میں بشار الاسد نے اپنے ہم مذہب ساتھیوں کا ساتھ کیوں دیا؟
ویسے اس شخص سے جو خود ہی اپنے لوگوں کا قاتل ہو سے اور کیا امید لگائی جاسکتی ہے۔
میں نے ان سوالات کے جوابات ڈھونڈنے کی جگت کی،تو مجھے ایران کے بانی "آیت اللہ خراسانی" کا ایک جملہ ملا۔
انہوں نے ایک نوجوان ریلی سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ
"یہ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ابوبکر رض اور عمر رض کی قبروں کو کھودے اور انکی لاشوں کی باقیات کو ختم کرے"
ساتھ ساتھ انکی یہ خواہش بھی تھی کہ وہ انقلاب ایران کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ لے جائیں اور ابوبکر رض اور عمر رض کی قبریں کھودیں۔
Footage has emerged showing the empty graves of Umar bin Abdulaziz, his wife and servant. An Iranian backed Shia group has claimed responsibility. It is not known what has been done with their remains
www.muslimworldjournal.com
یہ بات جاننے کے بعد اب ہر کوئی اندازہ لگاسکتا ہے، کہ یہ وہی آگ ہے جو انکے مذہبی رہنماؤں نے انکے لئے وراثت میں چھوڑا ہے۔آج عمر بن عبدالعزیز رح کے مزار کو انہوں نے نشانہ بنایا کل حضرت عمر رض اور اسی طرح دوسرے صحابہ کے مزاروں پر بھی تشدد کرسکتے ہیں۔ یہ بات بھی حال ہی میں نظروں کے سامنے گزری کہ حضرت خالد بن ولید رض اور حضرت معاویہ رض کا مزار بھی شام میں واقع ہے۔
اگر ہم نے اس مذہبی آگ کو مزید پھیلنے سے نہیں روکا تو یہ اپنے اندر پورے مسلمانوں کو راکھ کرنے کا ہنر رکھتی ہے۔
نوٹ:اس تحریر کا مطالعہ کرتے وقت آپ نے اس بات کو ضرور یاد رکھناہے،کہ اس خبر کو جن سائٹس نے کوریج دی ہے،اس میں سے کوئی بھی مستند نہیں ہے۔اس بنیاد پر یہ بھی ممکن ہے کہ جھوٹ ہو۔لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مین سٹریم میڈیا کسی خبر کو نہیں چلاتی پر سوشل میڈیا پر اسکا ٹرینڈ چل رہا ہوتا ہے۔
شبیر احمد شمس