حرا مانی نے دعا زہرہ اور ظہیر احمد سےمتعلق اپنے بیان پر معافی مانگ لی

dua%20zehra%20hira%20mani%20mf.jpg


دعا زہرہ اور ظہیر احمد سے متعلق بیان پر حرا مانی معافی کی طلبگار

سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد پاکستانی ڈراموں کی معروف اداکارہ حرا مانی نے دعا زہرہ اور ظہیر احمد سے متعلق اپنے بیان پر دعا زہرہ کے والدین اور مداحو سے سوشل میڈیا پر معافی مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد پاکستانی ڈراموں کی معروف اداکارہ حرا مانی نے دعا زہرہ اور ظہیر احمد سے متعلق اپنے بیان پر دعا زہرہ کے والدین اور مداحوں سے سوشل میڈیا پر معافی مانگ لی۔ انہوں نے دو روز قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام سٹوری پر لکھا کہ میری دعا ہے دعا زہرہ اور ظہیر کبھی الگ نہ ہوں، اللہ تعالیٰ میری یہ دعا ضرور سنیں گے۔



سوشل میڈیا پر انہیں اس بیان کے بعد ٹرول کیا گیا اور شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد انہوں نے ایک وضاحتی ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں دعا زہرہ کے والدین اور اپنے مداحوں سے معافی کی طلبگار ہوں کیونکہ مجھے اس حوالے سے مکمل معلومات نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ "میں اس معاملے پر غلط تھی اور اپنی غلطی ماننے میں مجھے کوئی جھجک نہیں کیونکہ غلطیاں تسلیم کرنے میں کوئی مضحکہ خیز بات نہیں"

اداکارہ صبا فیصل، سونیا حسین، اداکار منیب بٹ سمیت شوبز انڈسٹری سے جڑی متعدد شخصیات نے ان کی وضاحتی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ غلطیاں کسی سے بھی ہو سکتی ہیں، حرا مانی کے مداحوں نے بھی اپنے تبصروں میں لکھا کہ حرا مانی نرم اور صاف دل کی مالک ہیں، انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کر لی، انہیں اب معاف کر دینا چاہیے۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل ہی دعا زہرا کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کراچی میں منتقل کیا گیا ہے، انہیں متعلقہ ٹرائل کورٹ میں یکم اگست کو پیش کیا جائے گا۔ چائلد پروٹیکشن بیورو ذرائع کے مطابق دعا زہرا کو کسی سے ملنے کی اجازت نہیں جبکہ ظہیر احمد نے دعا زہرا کو عدالت میں پیش کرنے کی درخواست کر دی جس پر جس پر عدالت نے انہیں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ دعا زہرا کو چائلڈ پروٹیکشن افسر کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
اتنے قصے کے بعد اس بچی کی خوشی عزت مستقبل ظہیر کے ساتھ ہی ہے اس کے والدین اسے اس کے شوہر سے الگ کر کے کس اور انسان کی زندگی میں عزت محبت اور خوشی مل سکتی ہے؟
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اتنے قصے کے بعد اس بچی کی خوشی عزت مستقبل ظہیر کے ساتھ ہی ہے اس کے والدین اسے اس کے شوہر سے الگ کر کے کس اور انسان کی زندگی میں عزت محبت اور خوشی مل سکتی ہے؟
یہ محبت وغیرہ جذباتی فیصلے ہوتے ہیں جو ٹین ایج میں اکثر نوجوانوں کو ہوجاتے ہیں مگر جونہی وہ میچور لائف میں قدم رکھتے ہیں یہ سب کچھ ہوا ہوجاتا ہے۔
یہ دونون بھی امیچور ہیں سمجھ جائیں گے ظہیر تو شائد دوسری شادی کرلے مگر دعا کو وقت لگے گا زندہ رہنے کیلئے کچھ کرنا پڑتا ہے اور جب پیٹ خالی ہو تو بندہ پیار محبت کی بجاے مسائل کا سوچتا ہے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

اتنے قصے کے بعد اس بچی کی خوشی عزت مستقبل ظہیر کے ساتھ ہی ہے اس کے والدین اسے اس کے شوہر سے الگ کر کے کس اور انسان کی زندگی میں عزت محبت اور خوشی مل سکتی ہے؟

ہمیشہ خبیث مرد ہی "لڑکیاں پھنسانے " کا کام کرتے ہیں عزت دار مرد کبھی بھی ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کا نہیں سوچتا

دعا زہرا کے والدین نے یہ لڑائی لڑ کر اپنی بچی کو آگ سے بچایا ہے کیونکہ حق کا انکار کر کے انسان کافر ہو جاتا ہے
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
یہ محبت وغیرہ جذباتی فیصلے ہوتے ہیں جو ٹین ایج میں اکثر نوجوانوں کو ہوجاتے ہیں مگر جونہی وہ میچور لائف میں قدم رکھتے ہیں یہ سب کچھ ہوا ہوجاتا ہے۔
یہ دونون بھی امیچور ہیں سمجھ جائیں گے ظہیر تو شائد دوسری شادی کرلے مگر دعا کو وقت لگے گا زندہ رہنے کیلئے کچھ کرنا پڑتا ہے اور جب پیٹ خالی ہو تو بندہ پیار محبت کی بجاے مسائل کا سوچتا ہےمسیلہ نہ ہوتا تو اتنی چھوٹی بچی اتنا بڑا قدم نہ اٹھاتی۔اور یہ ساری بات اس بچے کے لیے ٹھیک ہے جو آپ کے گھر میں آپ کے سامنے ایک فرمایش لے کر آئے۔لیکن جس بچی کی پوری دنیا میں ہو چکی ہے ایک معاملے میں اسے اس شادی سے نکال کر جسے اب تک نقلی جعلی نہیں کہا کسی نے اس کے بعد ہماری سوسایٹی میں کون ایسا فراخدل فرد یا گھرانہ ہے جو عزت سے بہو یا بیٹی تسلیم کرے گا؟اور شرعی طور پر بھی اس کا فیصلہ اس کا حق ہے۔ابا جی کو ضد آ گي ہے اور اس میں فرقہ واریت کا بھی مسیلہ ہے ۔ہمارے ہاں جب غیر ملکیوں کو انٹرنیٹ پر لوگ شادیاں کر کے لے آرہے ہیں تو انہیں خوشی سے قبول کیا جاتا ہے جبکہ اس فرقہ میں شادی ممنوع ہے وہ کسی دینی حکم سے ثابت نہیں ۔اتنے گھناونے جرایم ۔اس قصے میں بچی کے گھر سے نکل کر شوہر کے گھر تک ایک لمحہ بھی حرام یا جرم کا نہیں گزارا گیا اور فورا سے نکاح کیا گیا۔اگرچہ یہ سب کوی قابل تحسین معاملہ نہیں تھا لیکن ابا جی کو والدین کو اپنا قصور اپنی زمہ داری کو قبول کرنا چاہیے۔کہ انہیں اپنے بچے کو زہنی جسمانی طور پر کیسے قریب رکھنا ہے ان کی تربیت کیسے کرنی ہے ان چیزوں کی کمی سے یہ واقعہ ہوا اپنی غلطی قبول کریں اور اپنی بچی کا گھر بس گیا ہے تو اسے اب بسا رہنے دیں
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)

ہمیشہ خبیث مرد ہی "لڑکیاں پھنسانے " کا کام کرتے ہیں عزت دار مرد کبھی بھی ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کا نہیں سوچتا

دعا زہرا کے والدین نے یہ لڑائی لڑ کر اپنی بچی کو آگ سے بچایا ہے کیونکہ حق کا انکار کر کے انسان کافر ہو جاتا ہے
ولی کو اللہ نے یہ حق دیا ہے کہ وہ لڑکی کی مرضی کے بغیر کسی خبیث لالچی بڈھے کو اس پر پوری زندگی جو چالیس پچاس ساٹھ ستر سال ہو سکتی ہے مسرط کرے اور کیا شادی کوی سزا یا قید ہے جس میں اسے خوشی عزت سکون یا محبت سے ایک نی نسل کے لیے محفوظ عزت محبت مہیا کر کے ایک فیملی کو بنانا یا پروان چڑھانے کی بجائے ولی کے حق کی سزا بھگھتنی ہے؟ جب وہ چند دنوں کے بعد بالغ ہو جائے تو وہ اپنی مرضی سے شادی کا حق رکھتی ہے ایک ایسے غیر مستقل حق پر اتنا طوفان کس لیے؟اس کے ولی نے اپنی بچی کو اپنی زیر تربیت رکھ کر اتنا سامان ایسا ماحول ایسی غیر زمہ داری بے خبری کا مظاہرہ کیوں کیا کہ غیر اور خبیث مرد کی پہنچ اس کی بچی تک ہوی اور معاملہ یہاں تک پہنچا اور اس کی بچی چل کر اتنی دور پہنچی ابھی تک کوی ثبوت نہیں ملا کہ اس بچی کو اغوا کیا گیا۔دعا زہرہ کا باپ بیٹی پالنے میں ناکام رہا ہے۔وہ اور اس کی بیوع غفلت کے مرتکب ہوے اپنی بچی کو توجہ سے پالنے میں اب شادی کو قبول کریں اور باقی بچوں کوسختی سے نہیں توجہ سے محبت سے اپنی غلطیوں کی تصحیح سے پالیں
اس بچی کو بلکل ان کی تحویل میں نہیں دیا جانا چاہیے جیسے یہ لوگ بددماغ ضدی ثابت ہوے ہیں اس کی جان خطرے میں ہے اور اس کی باقی کی زندگی بھی۔بہتر زندگی اس کے شوہر کے ساتھ ہی گزر سکتی ہے۔اس رشتے کو ختم کروا کر کسی اور مرد سے باندھ کر اسے ازیت اور زلت اور تشدد کی زندگی ہی نظر آتی ہے ۔اس کی غلطی کی جو سزا نہیں ہونی چاہیے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
ولی کو اللہ نے یہ حق دیا ہے کہ وہ لڑکی کی مرضی کے بغیر کسی خبیث لالچی بڈھے کو اس پر پوری زندگی جو چالیس پچاس ساٹھ ستر سال ہو سکتی ہے مسرط کرے اور کیا شادی کوی سزا یا قید ہے جس میں اسے خوشی عزت سکون یا محبت سے ایک نی نسل کے لیے محفوظ عزت محبت مہیا کر کے ایک فیملی کو بنانا یا پروان چڑھانے کی بجائے ولی کے حق کی سزا بھگھتنی ہے؟ جب وہ چند دنوں کے بعد بالغ ہو جائے تو وہ اپنی مرضی سے شادی کا حق رکھتی ہے ایک ایسے غیر مستقل حق پر اتنا طوفان کس لیے؟اس کے ولی نے اپنی بچی کو اپنی زیر تربیت رکھ کر اتنا سامان ایسا ماحول ایسی غیر زمہ داری بے خبری کا مظاہرہ کیوں کیا کہ غیر اور خبیث مرد کی پہنچ اس کی بچی تک ہوی اور معاملہ یہاں تک پہنچا اور اس کی بچی چل کر اتنی دور پہنچی ابھی تک کوی ثبوت نہیں ملا کہ اس بچی کو اغوا کیا گیا۔دعا زہرہ کا باپ بیٹی پالنے میں ناکام رہا ہے۔وہ اور اس کی بیوع غفلت کے مرتکب ہوے اپنی بچی کو توجہ سے پالنے میں اب شادی کو قبول کریں اور باقی بچوں کوسختی سے نہیں توجہ سے محبت سے اپنی غلطیوں کی تصحیح سے پالیں
اس بچی کو بلکل ان کی تحویل میں نہیں دیا جانا چاہیے جیسے یہ لوگ بددماغ ضدی ثابت ہوے ہیں اس کی جان خطرے میں ہے اور اس کی باقی کی زندگی بھی۔بہتر زندگی اس کے شوہر کے ساتھ ہی گزر سکتی ہے۔اس رشتے کو ختم کروا کر کسی اور مرد سے باندھ کر اسے ازیت اور زلت اور تشدد کی زندگی ہی نظر آتی ہے ۔اس کی غلطی کی جو سزا نہیں ہونی چاہیے
ولی کی اجازت کے بغیر لڑکی کا نکاح نہیں ہو سکتا ، یہ اسلام میں اہم شرط ہے

اور جب کوئی انسان کسی اسلامی حکم کو ماننے سے انکار کر دے تو وہ کافر ہو جاتا ہے

ظہیر اور اس کے خاندان والے تو یقینا جہنم کا ایندھن بنیں گے اگر توبہ نہ کریں تو . . . . . لیکن دعا زہرا کے والدین اپنی بیٹی کو جہنم سے بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں
. . . . .
زیادہ تر بیوقوف لڑکیاں فلمی کہانیوں کو آئیڈیلایز کرتیں ہوں جس میں کوئی بہت خپوصورت شخص ہیروئن کے ساتھ عشق لڑاتا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ حقیقی زندگی میں اوباش اور خبیث قسم کے مرد ہی لڑکیوں کو پھنساتے ہیں . . . . حقیقی زندگی میں یہ لوگ "بچی پھنسانا " "سیٹ کرنا " وغیرہ جیسے الفاظ ہی استعمال کرتے ہیں

حد تو یہ ہے کہ جس لڑکے کا جھوٹا پانی کوئی نہیں پیتا وہ بھی لڑکی پھنسا لیتا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ لڑکیاں پھنسانا کتنا آسان کام ہے

اور پاکستانی معاشرے کے اخلاقی حالت آپ کے سامنے ہے لہٰذا یہ بھی ممکن ہے کہ ولی کوئی اچھا لڑکا نہ ڈھونڈھ پائے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ لڑکی اپنی زندگی تباہ کر لے
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
ولی کی اجازت کے بغیر لڑکی کا نکاح نہیں ہو سکتا ، یہ اسلام میں اہم شرط ہے

اور جب کوئی انسان کسی اسلامی حکم کو ماننے سے انکار کر دے تو وہ کافر ہو جاتا ہے

ظہیر اور اس کے خاندان والے تو یقینا جہنم کا ایندھن بنیں گے اگر توبہ نہ کریں تو . . . . . لیکن دعا زہرا کے والدین اپنی بیٹی کو جہنم سے بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں
. . . . .
زیادہ تر بیوقوف لڑکیاں فلمی کہانیوں کو آئیڈیلایز کرتیں ہوں جس میں کوئی بہت خپوصورت شخص ہیروئن کے ساتھ عشق لڑاتا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ حقیقی زندگی میں اوباش اور خبیث قسم کے مرد ہی لڑکیوں کو پھنساتے ہیں . . . . حقیقی زندگی میں یہ لوگ "بچی پھنسانا " "سیٹ کرنا " وغیرہ جیسے الفاظ ہی استعمال کرتے ہیں

حد تو یہ ہے کہ جس لڑکے کا جھوٹا پانی کوئی نہیں پیتا وہ بھی لڑکی پھنسا لیتا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ لڑکیاں پھنسانا کتنا آسان کام ہے

اور پاکستانی معاشرے کے اخلاقی حالت آپ کے سامنے ہے لہٰذا یہ بھی ممکن ہے کہ ولی کوئی اچھا لڑکا نہ ڈھونڈھ پائے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ لڑکی اپنی زندگی تباہ کر لے
ولی کے لیے اسلام میں کوی شرایط نہیں ہیں؟
کافر وہ ہوتا ہے جو اللہ اور رسول کے وجود کا انکار کرے لیکن ایسی فضولیات سے کافر ہونا بے ہودہ بات ہے۔کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آیین کفر کی بنیاد پر ہے؟جو کورٹ میرج کی اجازت دیتا ہے ۔ایک عورت کی شادی اپنی مرضی سے ہو سکتی ہے ۔کیا کسی عورت اور مرد کو اپنی زندگی کا ساتھی چننا اوباش ہے یا کسی اس عورت کو اپنی زندگی کا ساتھی بنانا جس کے ساتھ آپ اپنے آپ کو زندگی گزارنے کے لیے بہتر محسوس نہیں کرتے اس جھوٹ زبردستی کو ایک عورت کو تمام عمر ایک ناپسندیدہ فرد کے طور پر ایک مرد کی زندگی میں زبردستی شامل کرنے کے جرم اور رہنے کی تکیف سے گزارنا شرافت اعلی ترین اخلاقی قدر ہے؟
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
ولی کے لیے اسلام میں کوی شرایط نہیں ہیں؟
کافر وہ ہوتا ہے جو اللہ اور رسول کے وجود کا انکار کرے لیکن ایسی فضولیات سے کافر ہونا بے ہودہ بات ہے۔کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آیین کفر کی بنیاد پر ہے؟جو کورٹ میرج کی اجازت دیتا ہے ۔ایک عورت کی شادی اپنی مرضی سے ہو سکتی ہے
چار سنی آئمہ میں سے صرف ایک امام ایسا ہے جس کے نزدیک ولی کی اجازت کے بغیر شادی ہو سکتی ہے . . . . پاکستان کے آئین میں یہ شرط نہ ہونے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ یہی اسلام کے احکامات کے عین مطابق ہے
آپ کو اگر پاکستانی قوانین پر اتنا ہی مان ہے تو ذرا وراثت کے قوانین پر نظر ڈال لیں ، آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ پاکستانی قوانین کتنے اچھے ہیں

دعا زہرا کا خاندان ولی کی اجازت کا قائل ہے اسی لئے اس کا لاگو ہونا ضروری ہے
۔کیا کسی عورت اور مرد کو اپنی زندگی کا ساتھی چننا اوباش ہے یا کسی اس عورت کو اپنی زندگی کا ساتھی بنانا جس کے ساتھ آپ اپنے آپ کو زندگی گزارنے کے لیے بہتر محسوس نہیں کرتے اس جھوٹ زبردستی کو ایک عورت کو تمام عمر ایک ناپسندیدہ فرد کے طور پر ایک مرد کی زندگی میں زبردستی شامل کرنے کے جرم اور رہنے کی تکیف سے گزارنا شرافت اعلی ترین اخلاقی قدر ہے؟
پاکستانی معاشرے کے حالت آپ کے سامنے ہے اس معاشرے میں اسی نوے فیصد لوگ حرام خور ہیں اس لئے اگر کوئی خاتوں کسی شخص کے ساتھ گزارا نہیں کر سکتی تو اسے خلع لینے کا حق حاصل ہے
لیکن یاد رہے کہ پاکستانی معاشرے میں زیادہ تر لوگ ایسے ہی ہیں اور آئیڈیل کی تلاش میں زندگی تنہا بھی گزارنی پڑ سکتی ہے
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
چار سنی آئمہ میں سے صرف ایک امام ایسا ہے جس کے نزدیک ولی کی اجازت کے بغیر شادی ہو سکتی ہے . . . . پاکستان کے آئین میں یہ شرط نہ ہونے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ یہی اسلام کے احکامات کے عین مطابق ہے
آپ کو اگر پاکستانی قوانین پر اتنا ہی مان ہے تو ذرا وراثت کے قوانین پر نظر ڈال لیں ، آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ پاکستانی قوانین کتنے اچھے ہیں

دعا زہرا کا خاندان ولی کی اجازت کا قائل ہے اسی لئے اس کا لاگو ہونا ضروری ہے

پاکستانی معاشرے کے حالت آپ کے سامنے ہے اس معاشرے میں اسی نوے فیصد لوگ حرام خور ہیں اس لئے اگر کوئی خاتوں کسی شخص کے ساتھ گزارا نہیں کر سکتی تو اسے خلع لینے کا حق حاصل ہے
لیکن یاد رہے کہ پاکستانی معاشرے میں زیادہ تر لوگ ایسے ہی ہیں اور آئیڈیل کی تلاش میں زندگی تنہا بھی گزارنی پڑ سکتی ہے
اس کیس پر رہیں خاندان کس چیز کا قایل ہے اس سے فرق نہیں پڑتا جہاں ایک انفرادیفرد کے حق کی بات آتی ہے ہر فرد آیڈیل تلاش نہیں کرتا لیکن یہاں شادی ہو چکی ہے اسلام میں مرضی کے قوانین کا انتخاب نہ کریں اور سنی اماموں میں سے ایک امام کافر ہے جو ولی کے بغیر اجازت دیتا ہے شادی کی۔اجازت صرف اللہ اور اس کے رسول کی درکار ہے۔
ایک طرف اسلام اہل کتاب سے شادی کی اجازت دے رہا ہے اور دوسری طرف یہ فرسودگی؟
اب اس بچی کی جان لینے کی اجازت بھی آپ لے آیں گے۔جس قدر غفلت کے مرتکب اس بچی کے والدین ہوئے ہیں ویسے ہی یہ اس قابل نہیں بچی کو ان کی تحویل میں دیا جاے۔
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
Dua zahra is too young to marry on her own. They lied about her age in first medical report, she was declared 17-18 first but later on it was proved that this was orchestrated. This fact alone means she was in wrong hands! Such a young girl should be in safe environment!

Dua zahra’s father is a brave man who cared for his daughter’s safety more than anything.

Zaher and his gang ( as per media information) have already confessed.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
اس کیس پر رہیں خاندان کس چیز کا قایل ہے اس سے فرق نہیں پڑتا جہاں ایک انفرادیفرد کے حق کی بات آتی ہے ہر فرد آیڈیل تلاش نہیں کرتا لیکن یہاں شادی ہو چکی ہے
آپ کو یہ بات سمجھ کیوں نہیں آ رہی کہ جمہور اسلام میں ولی کی اجازت کے بغیر شادی نہیں ہو سکتی ؟جبکہ دعا زہرا اور شاید ظہیر کا تعلق بھی اس شرط کے ماننے والوں سے ہے

اور دوسری بات یہ کہ اگر اسلام کو جھٹلا کر پاکستانی قانون کی بات کریں تو تب بھی یہ شادی نہیں بلکے ریپ ہے کیوں کہ پاکستانی قانون کے مطابق دعا زہرا شادی کے لئے کم عمر ہے

آپ جیسے بھی چاہیں اس شادی کو جائز قرار نہیں دے سکتے
اسلام میں مرضی کے قوانین کا انتخاب نہ کریں اور سنی اماموں میں سے ایک امام کافر ہے جو ولی کے بغیر اجازت دیتا ہے شادی کی۔اجازت صرف اللہ اور اس کے رسول کی درکار ہے۔
بہت اچھی بات ہے

آپ خود مجتہد بن جایئں پھر آپ کے بھی فتوے چلیں گے

لیکن اگر آپ مجتہد نہیں ہیں تو آپ کو کسی نہ کسی مجتہد کو ہی فالو کرنا پڑے گا

ایک طرف اسلام اہل کتاب سے شادی کی اجازت دے رہا ہے اور دوسری طرف یہ فرسودگی؟
اچھا ولی کی شرط فرسودگی ہے ؟

آپ کی حالت اس بچے کی سی ہے جو اجنبی سے ٹافی لینے اور دوستی سے روکنے پر اپنے ہی ماں باپ کو دشمن سمجھ بیٹھا ہے . بھلا ماں باپ اپنے بچے کو چائلڈ پورنموگرافی اور ریپ کے بارے میں کیا سمجھا سکتے ہیں

اب اس بچی کی جان لینے کی اجازت بھی آپ لے آیں گے۔جس قدر غفلت کے مرتکب اس بچی کے والدین ہوئے ہیں ویسے ہی یہ اس قابل نہیں بچی کو ان کی تحویل میں دیا جاے۔

اور ماں باپ کو برا کہنا کوئی اچھی بات نہیں اس سے زندگی تباہ ہو جاتی ہے احتیاط کریں