جاری وساری فیک نیوز جو مسلسل جاری ہیں غلط ہونے پر کوئی شرمندہ نہیں

hello

Chief Minister (5k+ posts)
یہ سال میں تین چار مرتبہ یہ مہم چلاتے ہیں کے بزدار جا رہا ہے اور دو تین مرتبہ یہ کے وفاقی حکومت جارہی ہے کوئی اسی طرح ہر دو چار ماہ بعد عمران خان کی حکومت اور فوج کے درمیان اختلاف ہو گیا اب اسٹیبلشمنٹ ناراض ہو گئی یہ لوگ ایک صفحے پر نہیں رہے خان گیا اس طرح کی کئی خبریں یہ تیار رکھتے ہیں جو وائرل کی جاتی ہیں کہ وہ جا رہا وہ آ رہا ہے اس سے یہ اپنے حواریوں کو اپنے ارد گرد لوگوں کو اکھٹا رکھتے ہیں اس کے علاوہ کشھ نہیں اور خبریں غلط ثابت پونے پر شرمندہ بھی نہیں ہوتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کو کیا فکر کہ عزت خراب ہوتی یہ کہتے ہیں ہماری پہلے کون سی عزت ہے جب سے عمران خان آیا ہے کتے والی ہو گئی ہماری اس نے ہمیں ذلیل کر کے رکھ دیا ہے

سیٹھی ہارو رشید صافی خانزادہ منصور سرکاری حاجن جیسے لوگ برائے فروخت بن کر فیک خبریں لے کر مارکیٹ سرکردہ رہتے ہیں عزائم وہی ہمیں مال بنانے دو بس اس کے علاوہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ان کی اوقات کیا ہے
جب عمران خان وزیر اعظم نہیں تھا تو نجم سیٹھی کو اپنی کرتوتوں کا باخوب پتاتھا کہ میں نے کس طرح نواز شریف کے پالتو ہونے کا حق ادا کرنے کی کوشش کی ہے لہذا یہ اس دور میں ایک ٹی وی پروگرام میں کہتا ہے جب بھی عمران خان وزیر اعظم بنے گا میں جیل میں ہوں گا لیکن جب عمران خان وزیراعظم بن گیا تو اس نے اس کو کچھ نہیں کہا کہ وہ سوچتاہو گا اس جیسے لکڑ بھگر کی کیا اوقات نا تینو میں نہ تیرا میں لہذا اسنے اسے آزاد چھوڑ دیا اوراجازت دی جا اپنی گیدر کی زندگی اس پڑھاپے میں جی لے ۔۔۔۔۔۔ عمران خان سے پہلے یہ نام نہاد صحافی صحافیوں میں نامور بزرگ کے طور پر پہچانا جاتا تھا ۔۔۔۔۔۔ لیکن عمران خان نےاس کی صحافتی پتلون اتار کر اس کے صحافتی کندھے پر رکھ کر اسے ننگا کرکے صحافت کے بازار میں پھرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے اب ہر کوئی اس کی حقیقت سے آشنا ہے کہ یہ کتنا بڑا صحافی بھینسا ہے اس نے عمران خان کی دوسری شادی کی ناکامی کی خبر بریک کی اس نے اسے کچھ نہیں کہا یہ خود ہی ذلیل ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصل میں یہ را موساد وغیرہ کے پینل کا ایک کردار ہے جو پاکستان میں کرپٹ سیاسدانوں کی حفاظت مامور ہے اس کا شجرہ بلوچ علیحدگی پسندوں سے جا ملتا یہ جسے چڑیا کہتا اصل میں وہ گند میں بیٹھنے والی کوی مکھی ہے جو اس کی خبر رساں ہے ایک وقت میں اس نے اپنے پروگرام میں قائد اعظم پر تنقید شروع کر دی پھر خبریں اخبار نے اس جانور کی خوب خبر لی اور کافی دیر تک اس کی کرتوتیں بتاتے رہے



 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
یہ سال میں تین چار مرتبہ یہ مہم چلاتے ہیں کے بزدار جا رہا ہے اور دو تین مرتبہ یہ کے وفاقی حکومت جارہی ہے کوئی اسی طرح ہر دو چار ماہ بعد عمران خان کی حکومت اور فوج کے درمیان اختلاف ہو گیا اب اسٹیبلشمنٹ ناراض ہو گئی یہ لوگ ایک صفحے پر نہیں رہے خان گیا اس طرح کی کئی خبریں یہ تیار رکھتے ہیں جو وائرل کی جاتی ہیں کہ وہ جا رہا وہ آ رہا ہے اس سے یہ اپنے حواریوں کو اپنے ارد گرد لوگوں کو اکھٹا رکھتے ہیں اس کے علاوہ کشھ نہیں اور خبریں غلط ثابت پونے پر شرمندہ بھی نہیں ہوتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کو کیا فکر کہ عزت خراب ہوتی یہ کہتے ہیں ہماری پہلے کون سی عزت ہے جب سے عمران خان آیا ہے کتے والی ہو گئی ہماری اس نے ہمیں ذلیل کر کے رکھ دیا ہے

سیٹھی ہارو رشید صافی خانزادہ منصور سرکاری حاجن جیسے لوگ برائے فروخت بن کر فیک خبریں لے کر مارکیٹ سرکردہ رہتے ہیں عزائم وہی ہمیں مال بنانے دو بس اس کے علاوہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ان کی اوقات کیا ہے
جب عمران خان وزیر اعظم نہیں تھا تو نجم سیٹھی کو اپنی کرتوتوں کا باخوب پتاتھا کہ میں نے کس طرح نواز شریف کے پالتو ہونے کا حق ادا کرنے کی کوشش کی ہے لہذا یہ اس دور میں ایک ٹی وی پروگرام میں کہتا ہے جب بھی عمران خان وزیر اعظم بنے گا میں جیل میں ہوں گا لیکن جب عمران خان وزیراعظم بن گیا تو اس نے اس کو کچھ نہیں کہا کہ وہ سوچتاہو گا اس جیسے لکڑ بھگر کی کیا اوقات نا تینو میں نہ تیرا میں لہذا اسنے اسے آزاد چھوڑ دیا اوراجازت دی جا اپنی گیدر کی زندگی اس پڑھاپے میں جی لے ۔۔۔۔۔۔ عمران خان سے پہلے یہ نام نہاد صحافی صحافیوں میں نامور بزرگ کے طور پر پہچانا جاتا تھا ۔۔۔۔۔۔ لیکن عمران خان نےاس کی صحافتی پتلون اتار کر اس کے صحافتی کندھے پر رکھ کر اسے ننگا کرکے صحافت کے بازار میں پھرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے اب ہر کوئی اس کی حقیقت سے آشنا ہے کہ یہ کتنا بڑا صحافی بھینسا ہے اس نے عمران خان کی دوسری شادی کی ناکامی کی خبر بریک کی اس نے اسے کچھ نہیں کہا یہ خود ہی ذلیل ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصل میں یہ را موساد وغیرہ کے پینل کا ایک کردار ہے جو پاکستان میں کرپٹ سیاسدانوں کی حفاظت مامور ہے اس کا شجرہ بلوچ علیحدگی پسندوں سے جا ملتا یہ جسے چڑیا کہتا اصل میں وہ گند میں بیٹھنے والی کوی مکھی ہے جو اس کی خبر رساں ہے ایک وقت میں اس نے اپنے پروگرام میں قائد اعظم پر تنقید شروع کر دی پھر خبریں اخبار نے اس جانور کی خوب خبر لی اور کافی دیر تک اس کی کرتوتیں بتاتے رہے




05867AD9-7656-4ED4-BE1C-C27DA86681F2.jpeg
 

akinternational

Minister (2k+ posts)
siasatdan ka matlab ajkal...begherat, behaya aur besharm aur dheet hona hai.... kitni hi laanat parti rahe bas bayanbazi karte hain...phir mulk tabah kar ke bhag jate hain koi poochne wala nahin hota unka khandan aur wo ayyashi karte hain kuch salon baad phir aa jate hain....
in khabeeson ko sar e aam phansi di jai
 

AWAITED

Senator (1k+ posts)
یہ سال میں تین چار مرتبہ یہ مہم چلاتے ہیں کے بزدار جا رہا ہے اور دو تین مرتبہ یہ کے وفاقی حکومت جارہی ہے کوئی اسی طرح ہر دو چار ماہ بعد عمران خان کی حکومت اور فوج کے درمیان اختلاف ہو گیا اب اسٹیبلشمنٹ ناراض ہو گئی یہ لوگ ایک صفحے پر نہیں رہے خان گیا اس طرح کی کئی خبریں یہ تیار رکھتے ہیں جو وائرل کی جاتی ہیں کہ وہ جا رہا وہ آ رہا ہے اس سے یہ اپنے حواریوں کو اپنے ارد گرد لوگوں کو اکھٹا رکھتے ہیں اس کے علاوہ کشھ نہیں اور خبریں غلط ثابت پونے پر شرمندہ بھی نہیں ہوتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کو کیا فکر کہ عزت خراب ہوتی یہ کہتے ہیں ہماری پہلے کون سی عزت ہے جب سے عمران خان آیا ہے کتے والی ہو گئی ہماری اس نے ہمیں ذلیل کر کے رکھ دیا ہے

سیٹھی ہارو رشید صافی خانزادہ منصور سرکاری حاجن جیسے لوگ برائے فروخت بن کر فیک خبریں لے کر مارکیٹ سرکردہ رہتے ہیں عزائم وہی ہمیں مال بنانے دو بس اس کے علاوہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ان کی اوقات کیا ہے
جب عمران خان وزیر اعظم نہیں تھا تو نجم سیٹھی کو اپنی کرتوتوں کا باخوب پتاتھا کہ میں نے کس طرح نواز شریف کے پالتو ہونے کا حق ادا کرنے کی کوشش کی ہے لہذا یہ اس دور میں ایک ٹی وی پروگرام میں کہتا ہے جب بھی عمران خان وزیر اعظم بنے گا میں جیل میں ہوں گا لیکن جب عمران خان وزیراعظم بن گیا تو اس نے اس کو کچھ نہیں کہا کہ وہ سوچتاہو گا اس جیسے لکڑ بھگر کی کیا اوقات نا تینو میں نہ تیرا میں لہذا اسنے اسے آزاد چھوڑ دیا اوراجازت دی جا اپنی گیدر کی زندگی اس پڑھاپے میں جی لے ۔۔۔۔۔۔ عمران خان سے پہلے یہ نام نہاد صحافی صحافیوں میں نامور بزرگ کے طور پر پہچانا جاتا تھا ۔۔۔۔۔۔ لیکن عمران خان نےاس کی صحافتی پتلون اتار کر اس کے صحافتی کندھے پر رکھ کر اسے ننگا کرکے صحافت کے بازار میں پھرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے اب ہر کوئی اس کی حقیقت سے آشنا ہے کہ یہ کتنا بڑا صحافی بھینسا ہے اس نے عمران خان کی دوسری شادی کی ناکامی کی خبر بریک کی اس نے اسے کچھ نہیں کہا یہ خود ہی ذلیل ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصل میں یہ را موساد وغیرہ کے پینل کا ایک کردار ہے جو پاکستان میں کرپٹ سیاسدانوں کی حفاظت مامور ہے اس کا شجرہ بلوچ علیحدگی پسندوں سے جا ملتا یہ جسے چڑیا کہتا اصل میں وہ گند میں بیٹھنے والی کوی مکھی ہے جو اس کی خبر رساں ہے ایک وقت میں اس نے اپنے پروگرام میں قائد اعظم پر تنقید شروع کر دی پھر خبریں اخبار نے اس جانور کی خوب خبر لی اور کافی دیر تک اس کی کرتوتیں بتاتے رہے




تو اچھا کرتے ہیں. اگر حکومت میں کوئ بھی کام. کا بندہ میڈیا کو دیکھ رہا ہوتا تو اب تک ڈنڈہ دیتا جھوٹ پر کے چینل عمران خان کے گن گا رہے ہوتے.. کام سہی نہیں کریں گے تو بھگتنا پڑے گا