جائیداد میں خواتین کی وراثت اور شادی کےمعاملے میں آزادی پرطالبان کا بڑا حکم

4taliban.jpg

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کی جانب سے ایک انتہائی اہم حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں اپنے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ لڑکیوں کی شادی کے لیے اُن کی رضامندی حاصل کرنا چاہیئے اور بیواؤں کو ان کے مرحوم شوہر کی جائیداد میں حصہ ملنا چاہیے۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں گی۔ طالبان کے بیان میں خواتین کو شادی اور جائیداد میں حصہ ملنے کے حوالے سے تو بڑی وضاحت کی گئی ہے تاہم لڑکیوں کی تعلیم، ملازمت اور حکومت میں شمولیت سے متعلق کچھ نہیں کہا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1466758662882537480
طالبان کے مذکورہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عورت کوئی جائیداد نہیں بلکہ ایک عظیم اور آزاد مخلوق ہے جسے کوئی بھی امن کے بدلے یا دشمنی ختم کرنے کے لیے دوسرے فریق کے حوالے کر سکتا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ خواتین کو جائیداد میں حصہ دیا جائے اور شادی بھی اُن کی مرضی سے کرائیں۔

یاد رہے کہ رواں سال 15 اگست کو افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تاحال کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔ عالمی قوتوں کا کہنا ہے کہ طالبان کے خواتین کے ساتھ رویے اور برتاؤ کو دیکھتے ہوئے انہیں تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔