تیل معاہدے، خطے میں کشیدگی، ولادیمیر پیوٹن 12 سال بعد سعودی عرب پہنچ گئے

Siasi Jasoos

Chief Minister (5k+ posts)
513963_53530021.jpg


ریاض: (ویب ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن 12 سال بعد سعودی عرب پہنچ گئے، اس دورے کا مقصد تیل کا معاہدہ اور خطے میں کشیدگی کم کرنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’عرب نیوز‘‘ کے مطابق آخر بار روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 2007ء میں کیا تھا، پیوٹن کا دورہ سعودی عرب کریملن کے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے اثرو رسوخ کا عکاس ہے، دورے کا مقصد تیل کا معاہدہ اور خطے میں کشیدگی کم کرنا ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق ماسکو کے اوپیک سے معاہدے کی میعاد کچھ عرصے بعد ختم ہو جائے گی، ماسکو کے تہران سے دیرینہ تعلقات اور ریاض سے نئے تعلقات قیام امن میں اہم کردار ادا کرے گا۔

russia-3(2).jpg


سعودی عرب پہنچنے پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا استقبال سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کیا۔ اس سے قبل ریاض کے گورنر فیصل بن بندر نے بھی ریاض کے کنگ خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچنے پر ان کا خصوصی طور پر استقبال کیا۔

russia-4(2).jpg


دورے کے دوران شاہ سلمان کے ساتھ ملاقتا کے بعد ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے مزید فروغ کے لیے پر عزم ہیں، مشرقی وسطی کے خطے میں استحکام کے لیے ریاض اور ماسکو کے درمیان تعاون بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

russia-5(1).jpg


اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور روس کے درمیان دوطرفہ سمجھوتوں کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔بالخصوص توانائی کے شعبے میں تعاون کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

روسی صدر نے کہا تھا کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، ماسکو ان حملوں سے متعلق ایسی معلومات ریاض کو فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو ان کے پاس ہوں گی۔

russia-6(1).jpg


صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد روس، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان قریبی تعلقات پیدا ہوں گے جس کا مقصد عالمی تیل کی قیمتوں کو مستحکم رکھنا ہو گا۔ سعودیہ ایک عالمی طاقت ہے کیونکہ دنیا میں توانائی کی مارکیٹ میں اس کا اثر و رسوخ ہے۔ اس لیے سعودی عرب، شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے تعاون ضروری ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور ایران کی حمایت کرتے ہیں، لیکن شام کی صورتحال میں سعودی عرب اور یو اے ای کا تعاون بھی ضروری ہو گا۔ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے شام کے بحران کے لیے مثبت کردار ادا کیا۔

russia-7.jpg


دوسری طرف روسی سرمایہ کاری فنڈ کے چیف ایگزیکٹو کریل دیمتریوف نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فنڈ متعدد سعودی کمپنیوں کے ساتھ 3ارب ڈالرمالیت کے 14 نئے معاہدوں پر دستخط کرے گا ۔

https://twitter.com/x/status/1183733359564017664
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق دیمتروف نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ 3 ارب ڈالر سے کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کی توقع ہے۔ ان معاہدوں میں سعودی عرب کی تیل کمپنی آرامکو اور روسی آئل کمپنیوں کے درمیان معاہدے بھی شامل ہیں۔ روس کے سب سے بڑے لاجسٹک گروپ میں سے سعودی عرب کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کا معاہدہ کرے گا۔ اس کے علاوہ سعودی عرب اور روس کے درمیان طیاروں کی لیز کے شعبے میں سرمایہ کاری کا بھی امکان ہے۔

ایک سوال کے جواب میں دیمتروف نے کہا کہ ماسکو اور ریاض کے درمیان زراعت کے شعبے میں معاہدوں کی منظوری کا امکان ہے۔ انہوں نے روسی گندم کی درآمد پر سعودی عرب کی طرف سے ڈیوٹی کم کرنے کے اقدام کو تاریخی پیش رفت قرار دیا۔ روس اور مملکت سعودی عرب کے مابین زرعی شعبے میں بے شمار مواقع موجود ہیں۔

http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/World/513963
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Saudis should invest in Russia and China and ignore the Hindu fascist Modi and his fascist RSS goons who are carrying out genocide of Kashmiri Muslims


You're right.

Russia has a very large proud Muslim population living a peaceful life in that country. With Russia's associate membership in the OIC, which modi's hindutva bharat does not have, the rich gulf countries will be better off in investing in Russia rather than bharat.
A new power center with China, Russia, Pakistan, Turkey, Iran, Malaysia, the gulf countries and the central asian Muslim states will take the wind out of all caucasian and Indian dadageers.
 

Taramasih

Senator (1k+ posts)
pakistan should stop begging from any countruy ,this looks very humiliating to all of us even though we minorities get persecution by hands of extremists in pakistan but afterall that land. Belong to us.