تیری ڈریوری کے صدقے جایے - تیری جپھیاں تیری چمیاں کے صدقے جایے

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
بڑی توپ چیز سمجھتا ہے خود کو گنج پور کی کھچرا کنڈیوں کا یہ خارشی کتّا
تیری حیثیّت کسی کھچرا کنڈی کی گندگی میں ریگنے والے کیڑے سے ذیادہ نہیں۔ ۔ ۔
اے مرد کامل -- یہ الله کے کام ہیں - وہ جس کو جو بنا دے
اسلام و علیکم
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
شاہد صاحب بہت اچھا لگا آپ کا تبصرہ - اب میں اس سے کچھ اختلافات کروں گا وہ درج ذیل ہیں
١: پہلی بات اپنی صفائی میں - میں جانتا ہوں جناب یہ سب کچھ نہ وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہے اور نہ وزیر خارجہ اور اس کا اظہار میں نے آخری جملے میں کیا -کہ یہ چھوٹی سی عنایتیں کس وعدے پر ہوئی ہیں ؟؟ راحیل شریف سعودیہ میں بیٹھا کون سے انڈے دے رہا ہے - یہ لوگ جو ہمیں دھمکیاں دے رہے تھے - کیا بات ماننے پر دو چار ٹکے دینے کو تیار ہوۓ ہیں

٢: یہ بات ذہن سے نکال دیں پلیز مغرب کو پاکستان کی ضرورت آن پڑی ہے - پلیز ذرا غور سے دیکھیں ہمیں افغانستان میں کوئی اساینمپٹ نہیں ملی - طالبانوں سے مذاکرات میں کون سا پاکستانی مندوب بیٹھا ہے ؟ نام لے کر بتایں پلیز ؟؟؟ دوسری بات اتنے ہنسی خوشی مذاکرات آپ کو حیران نہیں کر رہے ؟؟کیا اس سے پہلے بنی نو انسان کی تاریخ میں طالبان اور امریکہ میں مذاکرات کے ایسے ماحول کی کوئی مثال ملتی ہے ؟؟؟
سر امریکہ کو صرف پاکستان کی سڑکیں چاہیے تا کہ وہ اپنا سامان نکال سکے - اس کے بعد بھاڑ میں جاۓ افغانستان - افغانی جانیں اور پاکستانی --- اپ کی ریاست مدینہ طالبانوں نے بنانی ہے جناب - کبھی اس بات پر غور کیا ہے آپ نے سر ؟؟؟

٣: رہ سہ کے پاکستان کے پاس چین بچ جاتا ہے - تو جناب اگر ہمیں ہوش آ گیا اور امریکہ اور چین کے درمیان شروع ہونے والی معاشی جنگ میں اگر ہم نے چین کا ساتھ دے کر امریکہ کو ہرا دیا تو شاید کچھ بہتر ہو جاۓ - وگرنہ چین میں پانچ دس سال تک مشکل وقت نکالنے کے سکت ہے ہمارے پاس نہیں شاہد صاحب -- پلیز پاکستان میں آ کر غریب کا حال دیکھیں ذرا تو آپ کو لاوے کی گرمائ محسوس ہو گی -
اسی ضمن میں کہوں کہ اس وقت اگر میرا کسی شخص کا گلا گھونٹ کر مارنے کا دل کرتا ہے تو وہ عبدل رزاق داؤد ہے جس نے آتے ساتھ فائنینشل ٹایم کو انٹرویو دے کر ہمارے تعلقات چین سے خراب کرواۓ - عمران خان میں تو نہ اتنی سمجھ ہے نہ اہلیت کہ کچھ دیکھ سکے کہ اس کے پالتو کتورے کیا گل کھلاتے پھر رہے ہیں
آپکے تینوں پوائنٹس پر سیاست سے ہٹ کر تبصرہ کروں گا۔

۔(۱) سعودی عرب اور امارات کے ساتھ ہمارے معاشی حالات جڑے ہیں۔ ہماری ایکسپورٹ کا پندرہ بیس فیصد وہاں جاتا ہے اور ہماری آدھی سے زیادہ ریمیٹنسز وہاں سے آتی ہیں۔ عربی جیسے بھی ہیں لیکن ہمارے ہر برے وقت میں کام آئے ہیں۔ ایٹم دھماکے کرتے ہوئے بھی، نواز شریف کی حکومت آتے ہی بھی اور اب جب ہم دیوالیہ ہورہے تھے تب بھی۔ اس لئے ان کی فوجی ضروریات کو کسی حد تک پورا کرنا ہی ہمارے فائدے میں ہے۔ کاش ہماری حالت یہ نہ ہوتی تو ہم اپنے اصول بنا سکتے۔ یہ لوگ جو دھمکیاں دے رہے تھے اور اب دونوں مل کر ۱۶ ارب ڈالر کیونکر دے گئے کا جواب بہت ہی سادہ ہے۔ راجہ صاحب یہ جو پیسے ملے ہیں اس میں نہ باجوہ کا کمال ہے نہ عمران کا اور نہ عربی ہم پر مہربان ہوئے ہیں۔ یہ امریکہ کا حکم تھا تو انہوں نے حکم کی تعمیل کی۔ پہلے امریکہ کی نظر میں ہم ڈبل گیم کر رہے تھے تو عربی بھی ہمیں دھمکیاں دیتے تھے اب امریکہ ہمارے رول سے خوش ہے تو عربیوں نے بھی نہ چاہتے ہوئے بھی ہمیں عزت دی ہے۔ اس بات کو پلے باندھ لیں کہ امریکہ نہ چاہتا تو عربیوں کی جرات نہی تھی کہ ہمیں ایک ڈالر بھی دیتے۔ یہ امریکہ اور مغربی بلاک کے غلام ہیں۔
.
۔(۲) ٹرمپ نے افغانستان سے نکلنے کا وعدہ کیا تھا اور اسے ہر صورت الیکشن سے پہلے نکلنا ہے۔ وہ یہاں ۲۰۰۰ ہزار ارب ڈالر خرچ کر چکے ہیں۔ اور پاکستان کی مدد کے بغیر وہ یہاں سے نہی نکل سکتے۔ پاکستان نے پندرہ سال طالبان کو پالا پوسا ہے اور پاکستان ہی انہیں یہاں تک لایا ہے۔ بات صرف یہاں تک نہی، آگے افغانستان کے حالات بھی پاکستان کے رول سے منسلق ہیں۔ امریکہ نے بلآخر پاکستان کی شرط مان کر یہ پراسس شروع کیا ہے۔ افغانستان سے انڈیا کا پتہ مکمل طور پر کاٹ دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ اس امن پراسس کا جو گروپ امریکہ نے بنایا وہ بھی روس چین امریکہ اور پاکستان پر مشتمل ہے اور بھارت کا نام ونشان تک نہی ہے۔ آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ اگلا افغان صدر طالبان کا ہی کوئی ماڈریٹ سا بندہ ہوگا۔ امریکہ جو پاکستان کو کاٹنے کو دوڑتا تھا بغیر وجہ عمران کو عزت اور باجوہ کو اکیس توپوں کی سلامی نہی دے رہا۔ اس کا مزید تجزیہ لکھنا چاہتا تھا لیکن وقت اور جگہ نہی ہے۔
.
۔(۳) ایک بات سب کو ذہن نشین کرنی چاہیے۔ پاکستان اور چین کے تعلقات فوج کے ہاتھ میں ہیں۔ کسی سویلین کے ایک آدھ چول مارنے سے ان تعلقات پر ذرا برابر بھی اثر نہی پڑتا۔ پاکستان کا سارا دفاع چین کے ہاتھ ہے۔ اب ہمیں کہیں اور سے اسلحہ نہی ملتا۔ چین پاک فوج کی لائف لائن ہے۔ اسی طرح چین کے لئے پاکستان انتہائی حد تک ضروری ہے۔ ساؤتھ چائنا سی میں حالات کو دیکھتے ہوئے سی پیک ان کی لائف لائن ہے۔ موجودہ سول حکومت نے سی پیک کا رخ سڑکوں اور بجلی کے کارخانوں سے ہٹا کر زراعت اور صنعت کی طرف ضرور موڑا ہے لیکن ایسا فوج کے ساتھ مل کر کیا گیا ہے۔ تو نہ رزاق داؤد کا کچھ کہا میٹر کرتا ہے اور ہی پاکستان کے چین سے تعلقات میں کوئی سرد مہری ہے۔
.

۔(۴) مجھے معلوم ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کس حد تک پہنچی ہے۔ ذرے ذرے بارے معلومات رکھتا ہوں۔ اختلاف اس پر نہی بلکہ اس بات پر ہے کہ آپ آج بھی یہ ماننے کو تیار نہی کہ اس کی وجہ نواز شریف حکومت کے آخری دو سال کی پالیسیاں ہیں۔ جو کچھ ہو رہا ہے یہ پاکستان کی مجبوری ہے اس کے علاوہ کوئی رستہ نہی تھا۔ یہاں آپ دنیا بھر کے اکانومسٹس لا کر بھی بٹھا دیتے تو یہی کچھ کرنا پڑنا تھا۔ آپ خوب جانتے ہین کہ نئی حکوت کو آتے ہی ۲۹ ارب ڈالر کی فوری ضرورت تھی ورنہ ہم ڈفالٹ ہو جاتے۔ اور اگر جو اقدامات اٹھائے گئے یہ نہ اٹھائے جاتے تو ہمیں پانچ سال میں ۱۵۶ ارب ڈالر قرض لینا پڑتا جو مل بھی نہی سکتا تھا۔ جب کنزمپشن بیسڈ (وہ بھی ادھار کی) گروتھ لی جاتی ہے اور بیرونی لین دین میں ۲۴ ارب ڈالر خسارہ ہر سال ہو اور ہر سال ۲۷ فیصد بڑھ بھی رہا ہو اور ساتھ دس ارب سالانہ قرض کی قسط بھی ہو تو اس کی قیمت عوام ہی ادا کرتے ہیں۔ آپ شکر کریں مصر اور ترکی جیسا حال نہی ہوا جہاں انفلیشن ۲۵ فیصد ہو گیا تھا، ہمارا تو بھر نو اور دس کے درمیان ہے۔ یہ ایڈجسٹمنٹس ایک سال مزید ایسی ہی رہیں گیں۔ اس کے بعد انفلیشن بھی نیچے آئے گا اور شرح سود بھی۔ جب شرح سود نیچے آئے گی تو خود بہ خود سٹاک مارکیٹ واپس اوپر جائے گی۔ آجکل بنکوں کا منافع زیادہ ہونے کی وجہ سے سارے سرمایہ کار اپنا پیسہ سٹاک سے نکال کر گورنمنٹ بانڈ پر لگا رہے ہیں کہ وہاں ۱۴ فیصد بغیر رسک منافع مل رہا ہے۔ اس بارے مزید بات پھر سہی۔
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
شاہد صاحب بہت اچھا لگا آپ کا تبصرہ - اب میں اس سے کچھ اختلافات کروں گا وہ درج ذیل ہیں
١: پہلی بات اپنی صفائی میں - میں جانتا ہوں جناب یہ سب کچھ نہ وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہے اور نہ وزیر خارجہ اور اس کا اظہار میں نے آخری جملے میں کیا -کہ یہ چھوٹی سی عنایتیں کس وعدے پر ہوئی ہیں ؟؟ راحیل شریف سعودیہ میں بیٹھا کون سے انڈے دے رہا ہے - یہ لوگ جو ہمیں دھمکیاں دے رہے تھے - کیا بات ماننے پر دو چار ٹکے دینے کو تیار ہوۓ ہیں

٢: یہ بات ذہن سے نکال دیں پلیز مغرب کو پاکستان کی ضرورت آن پڑی ہے - پلیز ذرا غور سے دیکھیں ہمیں افغانستان میں کوئی اساینمپٹ نہیں ملی - طالبانوں سے مذاکرات میں کون سا پاکستانی مندوب بیٹھا ہے ؟ نام لے کر بتایں پلیز ؟؟؟ دوسری بات اتنے ہنسی خوشی مذاکرات آپ کو حیران نہیں کر رہے ؟؟کیا اس سے پہلے بنی نو انسان کی تاریخ میں طالبان اور امریکہ میں مذاکرات کے ایسے ماحول کی کوئی مثال ملتی ہے ؟؟؟
سر امریکہ کو صرف پاکستان کی سڑکیں چاہیے تا کہ وہ اپنا سامان نکال سکے - اس کے بعد بھاڑ میں جاۓ افغانستان - افغانی جانیں اور پاکستانی --- اپ کی ریاست مدینہ طالبانوں نے بنانی ہے جناب - کبھی اس بات پر غور کیا ہے آپ نے سر ؟؟؟

٣: رہ سہ کے پاکستان کے پاس چین بچ جاتا ہے - تو جناب اگر ہمیں ہوش آ گیا اور امریکہ اور چین کے درمیان شروع ہونے والی معاشی جنگ میں اگر ہم نے چین کا ساتھ دے کر امریکہ کو ہرا دیا تو شاید کچھ بہتر ہو جاۓ - وگرنہ چین میں پانچ دس سال تک مشکل وقت نکالنے کے سکت ہے ہمارے پاس نہیں شاہد صاحب -- پلیز پاکستان میں آ کر غریب کا حال دیکھیں ذرا تو آپ کو لاوے کی گرمائ محسوس ہو گی -
اسی ضمن میں کہوں کہ اس وقت اگر میرا کسی شخص کا گلا گھونٹ کر مارنے کا دل کرتا ہے تو وہ عبدل رزاق داؤد ہے جس نے آتے ساتھ فائنینشل ٹایم کو انٹرویو دے کر ہمارے تعلقات چین سے خراب کرواۓ - عمران خان میں تو نہ اتنی سمجھ ہے نہ اہلیت کہ کچھ دیکھ سکے کہ اس کے پالتو کتورے کیا گل کھلاتے پھر رہے ہیں
Raja sahib, a friend wrote this analysis on our other forum danish gardi pk, please read this. It is very good and reflects true picture.

Most plausible angle to look at India’s J&K action is against the backdrop of US and Taliban home stretch for a peace agreement.
As soon as Trump egged his desire to get out of Afghanistan with or without a peace deal, the regional actors (count as many as you could) started jocking for their interests in the land locked state. Taliban agreed to not share Afghanistan land sovereignty under their control with terrorist organizations but also refused US presence in their land as well. The challenge for US and Nato is how to respond in case of an actionable lead in Afghanistan and how to counter or monitor regional power’s influence against US interests. Trump tried hard to pursue India to get Indian army in Afghanistan but to no avail. India could have agreed to send its forces and support Ghani+Karzai groups as well as had protected its billions of dollars of investment in building a library. But in hind sight it appears that Modi blinked.
Trump under immense pressure to bring back his army from Afghanistan and use this achievement for 2020 election, realized that this could not happen without Pakistan.
Regional powers specially India not believing in US achieving the peace with Taliban, mostly ignored Kahlilzad and his peace mission. But, Khalilzad opened new dialog with Pakistan with a flip flop that stunned the diplomatic circles. Pakistan under “maximum pressure” saw the light at the end of the tunnel and jumped at the opportunity with a bang.
First Pakistan helped US conceive intra-afghan meet in Qatar. This was a huge success as even Russia could not have brought Ghani govt to participate in its summit with Taliban. Secondly, Pakistan hosted by congregating all other militant groups as well as Afghan politicians in Lahore. After that, Taliban agreed to visit (or basically showed willingness to join the peace process) Pakistan on a formal invitation by Imran and this time Afghan government (Prez Ghani) did not object as it did before. This showed that there is a way to reconcile all Afghan parties and group on an agenda that could give US “mission accomplished” banner for Afghanistan war.
These activities showed that quite the contrary, Pakistan not only has leverage over Taliban but also over all the major players in Afghanistan political set up. Additionally, it is a partner which could serve as a launching pad for US + Nato intelligence base when US forces are pulled out.
Khalilzad’s efforts of more than a year had brought nothing but travel expenses, and political dismay for Trump. But as soon as, Trump gave Pakistan a chance to prove him wrong, to everyone’s surprise, Pakistan delivered the progress report with glowing colors, leaving India shining like a billboard in the middle of a desert. India had been castigated from all summits by all parties, be it China or Russia. US even went further in early July by not even inviting India to peace talks in Afghanistan and officially formed a consultation group, ” quadrilateral consultation group“, with its members as US, China, Russia and Pakistan. One can only imagine the hurt which India felt since Jan 2019 as being the main contributor in Afghanistan being elbowed out by Pakistan and world powers.
During this time India must have been grappling with a dilemma that how to trust Trump who wants to see India challenging China but then does not even see India worthy partner in Afghan peace consultation group. Who will protect India’s market share and investment in Afghanistan if and when Taliban take the majority of the control of Afghanistan? Or what will happen if Afghanistan radiating Taliban success of defeating USSR and US successively? How will this energize militants in Kashmir and their handlers sitting in Rawalpindi? How will India bring prosperity and central government control to IOK region when its counter region under Pakistan control will thrive in due time with CPEC benefits? There must have been question abound for Indian establishment who saw it clearly its marginalizing position in the region after US pull back.
Thats why, I believe that with renewed prestige for Pakistan after Imran’s visits to US, India could not have let Kashmir pose a serious threat to its security and control over the Jammu & Kashmir resources. And when Trump double down on his offer to mediate between India and Pakistan over Kashmir(obliviously Pakistan played its cards well and expected a tit for tat from US to help against Modi government threats to Pakistan with diversion of rivers), it definitely spooked the stinky cinnamon rolls out of Modi and BJP party. Having absolutely no leverage over Afghanistan development led by Pakistan, with whom Modi government during first term had delinquently burnt all the bridges and seeing how desperately Trump is relying on Pakistan to help achieve the peace deal with Taliban, BJP wasted no time to pull the pin of Kashmir hand-grenade after the elections which were perfectly choreographed to present BJP as the only savior of Indian Union.
May be Pakistan Foreign Minister Qureshi was sleep walking during the last six to eight months and did not realize what was happening, but it absolutely was no surprise for anyone in the game to know that India was first dismayed at its ” diplomatic isolation” from the regional developments and then was threatened by Trump’s Kashmir mediation offer. It probably happened earlier than expected but it was on the cards regardless who had won the Indian elections.
Basically, India has drawn a red line which no one can cross. This is why the world powers have a mute reaction. Pakistan is making alot of noise but I think in reality or behind the curtain they are preparing for dialogue with India, which exactly was Pakistan wants. Also, Pakistan’s first reaction was that of a casual like do what you want it has no bearing on International resolution on Kashmir in UN. And also, Pindi brigade through Musharaff had long ago clearly spelled that they are ready for LoC to become an international border as long as people of both regions of Kashmir can travel freely across it. That will be an agenda point for discussion and action, I am sure. Also, India has hurt its chances to become a permanent member of UNSC. Not that the world and its powerful countries are principled but because they immediately saw how Indian government could sabotage international efforts when its own benefits are ignored by them. It is the job of Pakistan FO to broadcast folly of Indian government not just in international diplomatic circles but also in media and United Nation.
But also, Pakistan has to wrap, seal and deliver the Afghan deal to Trump else diplomacy of “maximum pressure”, will continue unabated. And only achieving this successfully, Trump may come to help facilitate dialogue with India.
So far, Pakistan is doing okay and despite playing to internal gallery it has shown to world that Kashmir issue will not distract them from Afghanistan deliverables. I hope Pakistan establishment will have the prudence and patience. Let Jammu & Kashmir, Ladakh and the world see how Modi delivers prosperity and jobs to the region. Whether Modi wins or loses, Pakistan and Kashmir are the winners in both the cases.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
آپکے تینوں پوائنٹس پر سیاست سے ہٹ کر تبصرہ کروں گا۔

۔(۱) سعودی عرب اور امارات کے ساتھ ہمارے معاشی حالات جڑے ہیں۔ ہماری ایکسپورٹ کا پندرہ بیس فیصد وہاں جاتا ہے اور ہماری آدھی سے زیادہ ریمیٹنسز وہاں سے آتی ہیں۔ عربی جیسے بھی ہیں لیکن ہمارے ہر برے وقت میں کام آئے ہیں۔ ایٹم دھماکے کرتے ہوئے بھی، نواز شریف کی حکومت آتے ہی بھی اور اب جب ہم دیوالیہ ہورہے تھے تب بھی۔ اس لئے ان کی فوجی ضروریات کو کسی حد تک پورا کرنا ہی ہمارے فائدے میں ہے۔ کاش ہماری حالت یہ نہ ہوتی تو ہم اپنے اصول بنا سکتے۔ یہ لوگ جو دھمکیاں دے رہے تھے اور اب دونوں مل کر ۱۶ ارب ڈالر کیونکر دے گئے کا جواب بہت ہی سادہ ہے۔ راجہ صاحب یہ جو پیسے ملے ہیں اس میں نہ باجوہ کا کمال ہے نہ عمران کا اور نہ عربی ہم پر مہربان ہوئے ہیں۔ یہ امریکہ کا حکم تھا تو انہوں نے حکم کی تعمیل کی۔ پہلے امریکہ کی نظر میں ہم ڈبل گیم کر رہے تھے تو عربی بھی ہمیں دھمکیاں دیتے تھے اب امریکہ ہمارے رول سے خوش ہے تو عربیوں نے بھی نہ چاہتے ہوئے بھی ہمیں عزت دی ہے۔ اس بات کو پلے باندھ لیں کہ امریکہ نہ چاہتا تو عربیوں کی جرات نہی تھی کہ ہمیں ایک ڈالر بھی دیتے۔ یہ امریکہ اور مغربی بلاک کے غلام ہیں۔
.
۔(۲) ٹرمپ نے افغانستان سے نکلنے کا وعدہ کیا تھا اور اسے ہر صورت الیکشن سے پہلے نکلنا ہے۔ وہ یہاں ۲۰۰۰ ہزار ارب ڈالر خرچ کر چکے ہیں۔ اور پاکستان کی مدد کے بغیر وہ یہاں سے نہی نکل سکتے۔ پاکستان نے پندرہ سال طالبان کو پالا پوسا ہے اور پاکستان ہی انہیں یہاں تک لایا ہے۔ بات صرف یہاں تک نہی، آگے افغانستان کے حالات بھی پاکستان کے رول سے منسلق ہیں۔ امریکہ نے بلآخر پاکستان کی شرط مان کر یہ پراسس شروع کیا ہے۔ افغانستان سے انڈیا کا پتہ مکمل طور پر کاٹ دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ اس امن پراسس کا جو گروپ امریکہ نے بنایا وہ بھی روس چین امریکہ اور پاکستان پر مشتمل ہے اور بھارت کا نام ونشان تک نہی ہے۔ آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ اگلا افغان صدر طالبان کا ہی کوئی ماڈریٹ سا بندہ ہوگا۔ امریکہ جو پاکستان کو کاٹنے کو دوڑتا تھا بغیر وجہ عمران کو عزت اور باجوہ کو اکیس توپوں کی سلامی نہی دے رہا۔ اس کا مزید تجزیہ لکھنا چاہتا تھا لیکن وقت اور جگہ نہی ہے۔
.
۔(۳) ایک بات سب کو ذہن نشین کرنی چاہیے۔ پاکستان اور چین کے تعلقات فوج کے ہاتھ میں ہیں۔ کسی سویلین کے ایک آدھ چول مارنے سے ان تعلقات پر ذرا برابر بھی اثر نہی پڑتا۔ پاکستان کا سارا دفاع چین کے ہاتھ ہے۔ اب ہمیں کہیں اور سے اسلحہ نہی ملتا۔ چین پاک فوج کی لائف لائن ہے۔ اسی طرح چین کے لئے پاکستان انتہائی حد تک ضروری ہے۔ ساؤتھ چائنا سی میں حالات کو دیکھتے ہوئے سی پیک ان کی لائف لائن ہے۔ موجودہ سول حکومت نے سی پیک کا رخ سڑکوں اور بجلی کے کارخانوں سے ہٹا کر زراعت اور صنعت کی طرف ضرور موڑا ہے لیکن ایسا فوج کے ساتھ مل کر کیا گیا ہے۔ تو نہ رزاق داؤد کا کچھ کہا میٹر کرتا ہے اور ہی پاکستان کے چین سے تعلقات میں کوئی سرد مہری ہے۔
.

۔(۴) مجھے معلوم ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کس حد تک پہنچی ہے۔ ذرے ذرے بارے معلومات رکھتا ہوں۔ اختلاف اس پر نہی بلکہ اس بات پر ہے کہ آپ آج بھی یہ ماننے کو تیار نہی کہ اس کی وجہ نواز شریف حکومت کے آخری دو سال کی پالیسیاں ہیں۔ جو کچھ ہو رہا ہے یہ پاکستان کی مجبوری ہے اس کے علاوہ کوئی رستہ نہی تھا۔ یہاں آپ دنیا بھر کے اکانومسٹس لا کر بھی بٹھا دیتے تو یہی کچھ کرنا پڑنا تھا۔ آپ خوب جانتے ہین کہ نئی حکوت کو آتے ہی ۲۹ ارب ڈالر کی فوری ضرورت تھی ورنہ ہم ڈفالٹ ہو جاتے۔ اور اگر جو اقدامات اٹھائے گئے یہ نہ اٹھائے جاتے تو ہمیں پانچ سال میں ۱۵۶ ارب ڈالر قرض لینا پڑتا جو مل بھی نہی سکتا تھا۔ جب کنزمپشن بیسڈ (وہ بھی ادھار کی) گروتھ لی جاتی ہے اور بیرونی لین دین میں ۲۴ ارب ڈالر خسارہ ہر سال ہو اور ہر سال ۲۷ فیصد بڑھ بھی رہا ہو اور ساتھ دس ارب سالانہ قرض کی قسط بھی ہو تو اس کی قیمت عوام ہی ادا کرتے ہیں۔ آپ شکر کریں مصر اور ترکی جیسا حال نہی ہوا جہاں انفلیشن ۲۵ فیصد ہو گیا تھا، ہمارا تو بھر نو اور دس کے درمیان ہے۔ یہ ایڈجسٹمنٹس ایک سال مزید ایسی ہی رہیں گیں۔ اس کے بعد انفلیشن بھی نیچے آئے گا اور شرح سود بھی۔ جب شرح سود نیچے آئے گی تو خود بہ خود سٹاک مارکیٹ واپس اوپر جائے گی۔ آجکل بنکوں کا منافع زیادہ ہونے کی وجہ سے سارے سرمایہ کار اپنا پیسہ سٹاک سے نکال کر گورنمنٹ بانڈ پر لگا رہے ہیں کہ وہاں ۱۴ فیصد بغیر رسک منافع مل رہا ہے۔ اس بارے مزید بات پھر سہی۔
Shahid sahib. I will definitely read your 2nd post but might not do it right away. I have to leave for other life things.
You your all points are correct. But i will never agree with Afghan issue. We are totally out of it and we are going to get burned. Talibaan will never be friendly with us. they will remember what we were doing with them since Musharuf till today. Mark my words.

So far as the financial dependence is concerned. I just posted a jazbaati truth on forum. Hole you will agree with it.