بے جان بُت، جاندار بُت : حسن نثار

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
شاید نہیں یقیناً ہم دنیا کی دلچسپ اور عجیب ترین قوم ہیں لیکن اس تبصرہ کی تفصیل بعد میں، پہلے آپ سے یہ خوش کن خبر شیئر کر لوں کہ حکومت حال مست اور سوئی ہوئی نہیں بلکہ پوری طرح الرٹ اور چوکنی ہے جس کا اندازہ اس خبر سے لگایا جا سکتا ہے کہ امریکا سے آئے ہوئے کسی اکانومسٹ کی عمران خان سے اوپر نیچے دو ملاقاتیں کرائی گئی ہیں اور اس کے لئے موصوف کو خصوصی طور پر لاہور سے اسلام آباد لے جایا گیا

hassan-nisar.jpg


جو اس بات کا ثبوت ہے کہ خود حکومت اقتصادی معاملات پر فکرمند، متذبذب اور کنفیوژڈ ہے۔ سرکاری ذرائع نے ’’دی نیوز‘‘ کو بتایا کہ متضاد مشوروں نے وزیراعظم کو مجبور کر دیا ہے

کہ وہ اپنی اقتصادی ٹیم میں تبدیلیوں والے آپشن پر غور کریں۔ اسی لئے آئی ایم ایف کے ایک سابق اہلکار مسعود احمد کو عمران خان کے ساتھ ملکی اقتصادی صورتحال پر خصوصی گفتگو کے لئے بذریعہ خصوصی طیارہ لاہور سے اسلام آباد لے جایا گیا۔قارئین!اس ایکسر سائز کا نتیجہ کیا نکلتا ہے؟ یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن حکومت پر میرا غصہ زیادہ نہیں تو آدھا ضرور ٹھنڈا پڑ گیا ہے کہ حکومت فکرمند ہے، صورتحال کی سنگینی سے آگاہ ہے اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے کی بجائے ہاتھ پائوں مار رہی ہے تاکہ ملک کو اس دلدل سے نکال سکے جو بتدریج گہری اور گھنی ہوتی جا رہی ہے۔میرے گزشتہ چند

کالم اور چند ٹی وی پروگرام اسی حوالہ سے بہت سخت اور تند و تیز تھے۔ میں نے یہاں تک دعویٰ کیا (جس پر اب بھی قائم ہوں) کہ اقتصادی حوالوں سے آنے والے دو تا ڈھائی مہینے اس حکومت کے لئے فیصلہ کن ہوں گے۔ میری ٹینشن اپنی جگہ، جو اب بھی قائم ہے لیکن میرا اصل غصہ یہ تھا کہ اسد عمر بدستور عمران کے اعصاب پر سوار کیوں ہے؟ کراچی کے کاروباریوں سے اسد عمر کا برپشم قلندر ہنستا مسکراتا بچگانہ سا خطاب سن کر یہ غصہ مزید بڑھ گیا جو اس خبر اور ملاقات کے بعد کچھ ٹھنڈا پڑا ہے کہ حکومت سوئی ہوئی نہیں، باہوش اور باخبر ہے۔ یہ غصہ ’’اچانک‘‘ ہرگز نہیں، اس کا ایک پس منظر ہے اور وہ یہ کہ جس طرح ٹاسک فورس پہ ٹاسک فورس بن رہی ہے،

میں اس پر بھی بہت بری طرح جھنجھلایا ہوا تھا کیونکہ میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ پی ٹی آئی ’’بارات‘‘ گھر پہنچ جانے پر ’’دلہن‘‘ کو مائیوں بٹھائے گی۔ PTIکی جدوجہد کے دوران مجھے ہمیشہ یہ یقین تھا کہ اس سے وابستہ ٹیکنو کریٹس اور پروفیشنلز خاموشی سے اپنے اپنے شعبوں میں دن رات کام کر رہے ہوں گے تاکہ حکومت میں آتے ہی مسائل کے حل کرنے پر توجہ دے سکیں اور کم سے کم وقت میں ملک کو موجودہ اقتصادی دلدل سے نکال سکیں کیونکہ بچہ بچہ جانتا تھا کہ ملکی معاشی حالت جیل کی دال سے بھی پتلی ہے لیکن جب یہ بم سر پر پھٹا کہ نالائقوں کا ٹولہ حکومت سنبھالنے کے بعد سوچ رہا ہے کہ کیا کیا جائے۔ غصہ تو تھا جو اب بھی ہے لیکن یہ بالکل ایسا ہی تھا اور ہے کہ کسی کو اچانک یہ ’’بریکنگ نیوز‘‘ ملے کہ اس کا لاڈلا کمرئہ امتحان میں پیپر دینے کی بجائے ’’تیاری‘‘ میں مصروف ہے یعنی امتحان میں 100فیصد ناکامی اس کا مقدر ہے۔

اس جلتی پر تیل یہ کہ اسد عمر رومانس ہی ختم نہیں ہو رہا۔نتیجہ یہ کہ میں آتش فشاں کی طرح پھٹ پڑا جو ایک فطری ردعمل تھا۔ اب واپس اس طرف چلتے ہیں کہ شاید نہیں یقیناً ہم دنیا کی دلچسپ اور عجیب ترین قوم ہیں کیونکہ میرے چند کالمز اور پروگرامز کا نتیجہ بھونچال کی صورت میں برآمد ہوا۔ ایسی افراتفری، سراسیمگی، سنسنی خیزی اور فون کالز پہ فون کالز کہ میری مت ماری گئی۔ رہی سہی کسر سوشل میڈیا نے نکال دی حالانکہ میرے نزدیک سب کچھ نارمل تھا اور نارمل بلکہ صحت مند ہے۔سیاسی جماعتیں، عبادت گاہیں نہیں ہوتیں اور نہ ہی سیاستدان پیر فقیر، اولیاء، اوتار اور بُت ہوتے ہیں۔ خاص طور پر مجھ جیسے بُتشکن کے لئے۔ کئی بار لکھ چکا ہوں کہ شخصیت پرستی ....بُت پرستی سے بڑا گناہ ہے کیونکہ بُتکی پوجا کے نتیجہ میں اس ’’بے جان‘‘ کا دماغ خراب نہیں ہوتا جبکہ شخصیت پرستی اس شخصیت کو ابنارمل کر دیتی ہے،

اس کا دماغ خراب کر دیتی ہے جس کی قیمت پورے ملک اور قوم کو چکانی پڑتی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی تباہی کا ایک بڑا سبب یہ ہے کہ ان میں لیڈرز نہیں دیوتا ہوتے ہیں۔ اختلاف اور اعتراض کو گناہ سمجھا جاتا ہے، تنقید کو گالی سمجھتے ہیں اور یہ رویہ بالآخر لیڈر شپ کو بھی ذلیل و رسوا کر دیتا ہے جس کی کئی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں۔

’’دی لیڈر‘‘ کے سامنے اس کے ساتھی نہیں چمپو، چامکے اور مالشیے ہوتے ہیں جو ان کی ہر قابلِ نفرت حرکت کا بھی بے شرمی سے دفاع کرتے کرتے لیڈر کے ساتھ ساتھ خود بھی غرق ہو جاتے ہیں۔اول تا آخر کمٹمنٹ کا محور و مرکز آپ کا ملک اور ہم وطن ہی ہونے چاہئیں، باقی سب کچھ ثانوی، بے معنی، بے وقعت اور وقتی ہے۔

اللہ اور رسول ؐ کے بعد غیر مشروط محبت، اطاعت اور وفا صرف اپنی مٹی اور ان افتادگان خاک کے ساتھ جنہیں عوام کہتے ہیں اور جنہیں نسل در نسل بُتوں اور زندہ بُتوں.... بے جان اور جاندار بُتوں کی بھینٹ چڑھا دیا جاتا ہے۔جو اپنے لیڈروں کے گریبان نہیں پکڑ سکتے، ان پر زمین تنگ ہو جاتی ہے اور آسمان نامہربان۔ نسل در نسل کشکول ان کی پہچان بنا رہتا ہے۔

https://jang.com.pk/news/598124-hassan-nisar-column-15-1-2019
 
Last edited by a moderator:

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کا نيا آئين
پاکستان کو موجودہ حالات کے تناظر ميں نئے آئين کي اشد ضرورت ہے کيونکہ موجودہ آئين اس قابل نہيں کہ پاکستان کے مسائل حل کرسکے بلکہ بہت سے مسائل اس آئين کي پيداوار ہيں آئين کسي بھي ملک کے شہريوں کو مکمل عدل وانصاف اور متوازي سلوک مہيا کرتا ہے جبکہ اس آئين ميں حکمرانوں کو ہر طرح کے جرائم کے باوجود مکمل تحفظ مہيا ہے اس نئے آئين کا موجوزہ خاکہ درج زيل ہے
غير جماعتي جمہوريت کا قيام
سياسي جماعتيں پاکستان کے اکثر مسائل کي واحد ذمہ دار ہيں کيونکہ سياسي جماعتوں کے سربراہان عقل کل اور فرد واحد کي طرح اپني جماعتوں کو چلارہے ہيں يعني سياسي جماعتوں کے سربراہ سے کسي طرح کا بھي اختلاف کرنا پارٹي پاليسي کي خلاف ورزي گردانا جاتا ہے اور ايسا کرنے والے کو پارٹي سے نکال ديا جاتا ہے اس لئے سياسي جماعتوں کے سربراہان کے فيصلے کے خلاف کوئي پارٹي کارکن نہيں بول سکتا اور نہ ہي اختلاف کي جرآت کرسکتا ہے اسلئے پاکستان کي بہتري اسي ميں ہے کہ يہاں غير جماعتي جمہوريت قائم کي جائے تاکہ جمہوريت کي اصل روح بيدار کي جاسکے
صدارتي نظام حکومت کا قيام
ملک ميں صدارتي نظام حکومت قائم کيا جائے ايسا موجودہ قانون ميں تبديلي کرکے يا پھر نظام گراکر کيا جائے ملک کا سربراہ صدر ہونا چاہئے جسے عوام براہ راست ريفرنڈم کےذريعے پچاس فيصدووٹوں سے منتخب کرے اور اسے برطرف يا تبديل بھي پچاس فيصد ووٹوں سے کيا جسکے
صدر کے پاس تمام اختيارات ہونے چاہىں چيف آف آرمي سٹاف چيف جسٹس چيف اليکشن کميشنر اور گورنرز کا تقرر براہ راست صدر کرے صدر گورنروں کا تقرر کرے جو کہ ہر ضلع ميں ايڈمنسٹريٹر مقرر کريں گورنرز صدر کو جوابدہ ہوں اور ايڈمنسٹريٹر گورنر کو اپني کارکردگي کي رپورٹ پيش کريں
فوج ملک ميں کسي صورت ايمرجنسي نہيں لگا سکتي اور نہ ہي مارشل لاء کي کوئي گنجائش ہوگي حکومت اپني مدد فوج سے حاصل نہيں کرسکتي بلکہ پوليس استعمال کرسکتي ہے پوليس کي تربيت فوجي طرز پر کي جائے گي تاکہ ضرورت پڑنے پر فوج کا کام بھي کرسکے ہر پاکستاني مسلمان کے لئے فوجي تربيت حاصل کرنا ضروري ہوگا فوج کا کام صرف ملک کا دفاع کرنا ہوگا اور ملک کے دشمنوں سے نپٹنا ہوگا
پارليمنٹ ميں سے صرف سينٹ برقرار رکھي جائے اور قومي اسمبليوں اور صوبائي اسمبليوں کي کوئي ضرورت نہيں سينٹ ميں بھي دو تہائي نشستيں علمائے کرام کے لئے مخصوص کي جائيں اور ان کے علاوہ کسي اور کو نہ دي جائيں اس طرح ملک ميں کوئي بھي قانون قرآن و سنت کے خلاف نہ بنايا جاسکے گا سينٹ کے اراکين کے لئے کوئي اضافي مراعات نہيں ہوں گي اور ان کي تنخواہ اتني ہي ہوگي جتني ايک مزدور کي اجرت ہوتي ہے صدر کے لئے کوئى مراعات نہيں ہوں گي اور اس کي تنخواہ مزدور کي اجرت کے برابر ہوگي اسي طرح چيف آف آرمي سٹاف اليکشن کميشنر اور گورنر کے لئے بھي کوئي اضافي مراعات نہيں ہوں گي وزيراعظم وزرا اعلي وزراء کے عہدے اور ان کي سرکاري رہائش گاہيں قومي اور صوبائي اسمبلياں ختم کردي جائيں اور ان کو يونيورسٹيوں ميں تبديل کرديا جائے اسي طرح وزير اعظم ہاؤس صدر ہاؤس وزيراعلي ہاؤس گورنر ہاؤس ختم کرديئے جائيں صدر گورنر اور ايڈمنسٹريٹرز اور تمام سرکاري ملازمين اس بات کے پابند ہوں کے وہ اپني ذاتي رہائش گاہوں ميں قيام کريں گے چيف آف آرمي سٹاف کي ذمہ داري ميں ملک کا دفاع فوج کے وقار کا تحفظ شامل ہوگا جبکہ اليکشن کمشنر انتخابات کي ذمہ داري ادا کرے گا اور صدر کا منصب تاحيات رہے گا چا جايکہ برطرف نہ کرديا جائے يا استعفي نہ دے صدر کو برطرف کرنے کے لئے اليکشن کمشن ميں ايک ريفرنڈم کي درخواست دي جائے گي پچاس فيصد ووٹوں سے صدر برطرف ہوجائے گا اور ساتھ ہي نئے صدر کا انتخاب ريفرنڈم کے ذريعے عمل ميں لايا جائے گا
بلدياتي حکومت کا نظام
پاکستان کو ايک جديد بلدياتي نظام حکومت کي ضرورت ہے صدر گورنر کا تقرر کرے اور گورنر ايڈمنسٹريٹر کا تقرر کرے ضلعي حکومت کا سربراہ ايڈمنسٹريٹر ہو جس کے نيچے ناظمين کام کريں ان ناظموں کو براہ راست ريفرنڈم کے ذريعے منتخب کياجائے ہر گاؤں اور قصبے کا اپنا ناظم ہو اور ہر شہر کا ايک ايڈمنسٹريٹر ہو ناظمين اپني کارکردگي کي رپورٹ ايڈمنسٹريٹر کو کرنے کے پابند ہوں ان ناظموں کے نيچے کمشنر اسسٹنٹ کمشنر ڈپٹي کمشنراور ديگر سرکاري افسران ماتحت ہوں ناظمين کو ٹيکس جمع کرنے اور ٹيکس عوام پر خرچ کرنے کا اختيار حاصل ہو اس کے علاوہ ميجسٹريٹ اور پوليس بھي ناظمين کے کنٹرول ميں ہو ناظمين قانون سے مبراء ہرگز نہيں اور نہ ہي انہيں کسي قسم کا استشني حاصل ہو انہيں پوليس گرفتار بھي کرسکے اور عدالت سزا بھي دے سکے اگر کوئى ناظم اپنے گاؤں يا شہر کے عوام کے توقعات کے خلاف کام کرے تو اسے عوامي ريفرنڈم کے ذريعے برطرف بھي کيا جاسکے اور اس کا احتساب بھي ممکن ہو کسي بھي ناظم کے لئے شہر اور ملک سے باہر پيسہ بھيجنے کي اجازت نہيں ہوني چاہئے تمام پيسوں کا ريکارۖڈ انٹرنيٹ کےذريعے ويب سائٹ پر مہيا ہونا چاہئے ناظمين کے لئے کسي قسم کا گھر پلاٹ بنگلہ جائداد خريدنے کي اجازت نہيں ہوني چاہئے اور نہ ہي انہيں اس بات کي اجازت ہو کہ وہ کسي کے نام پر کوئي پيسہ پلاٹ گھر جائيداد بنگلہ يا کوئي چيک ٹرانسفر کرسکيں
ہر ضلع کي اپني عدالت يونيورسٹي سکول کالجز پوليس پوسٹ آفس ہسپتال بنک ہو جو وہاں کے عوام کو تمام انصاف تعليم صحت امن اور ديگر سہوليات مہيا کرے ہر ضلع کا ناظم ان تمام سہوليات کي فراہمي کا ذمہ دار ہو
عدليہ اور انتظاميہ کا احتساب
کسي بھي ملک کي عوام کي خوشحالي کا دارومدار اس پر ہوتا ہے کہ وہاں کے ذرائع عوام پر استعمال ہوتے ہيں يا نہيں اس کے لئے احتساب کا ادارہ مظبوط ہونا چاہئے عدليہ خودمختار ضرور ہوني چاہئے مگر بے لگام اور شتر بے مہار نہ ہو اسي طرح انتظاميہ طاقتور ضرور ہو مگر بے لگام ہاتھي کي مانند نہ ہو کسي بھي جج پوليس افسر اور سرکاري افسر کے لئے کسي قسم کا استشني نہيں ہے اور نہ کوئى قانون سے بالاتر ہونا چاہئے سب کو پوليس گرفتار بھي کرسکے اور قانون سزا بھي دے سکے اور ان کا احتساب بھي ممکن ہونا چاہئے
 

TahiraUmmemomina

MPA (400+ posts)
حسن نثار صاحب ۔۔۔۔ عمران خان کی موجودگی میں بہت اچھا نہ بھی ہو سکا تو برا انشاءاللہ نہیں ہو گا کیونکہ یہاں کوئی برا کرنے کے لئے منصوبہ بندی نہیں کر رہا ۔۔۔۔ ا اچھا کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے تو اچھا ہو گا انشاءاللہ ۔۔۔۔ ملک کو نقصان منصوبہ بندی سے پہنچایا گیا تھا ۔۔۔ ورنہ ہمارا ملک ایتھوپیا نہیں ہے اسے ماضی کے حکمرانوں نے ایتھوپیا میں منصوبہ بندی سے تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے
ہمیں نادان داست نہیں بننا چاہیے کہ مکھی اڑانے کے لئے دوست کا ناک زخمی کر دیں
 

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
He is concerned about his pay cut yeh log TV per a ker roz bakwas kerain to thek hai ager minister of information TV per a ker baat kery to in ko chubta hai. Yeh, is mulk main hai croron kama rehay hain aur awam bokhi mur rehi hai. bahir to koi inko gas station per na rakhay. is Tun Baabay ko kaya pata economy kaya hai aur kesay theek ho gi... Enough of this non-sense....
 

shafiqueimran

Minister (2k+ posts)
In the beginning of his column He is giving reference of TheNews newspaper which is mouth piece of pmln and publish fake news everyday. CJ have given last warning to Jang group for publishing fake news
 

Faisal Mian

Minister (2k+ posts)
I just would like to say, he has no control on himself... he is no more wise in my eyes...

One day PTI Govt total flop other day again 180 degree...
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
اتنی لمبی چولی بعد از سابقہ بھوں بھوں کی بھلا کیا ضرورت تھی ؟
کپتان کی مرضی کن کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کھیلاے ہمیں نتیجہ مثبت چاہیے بس

رہا اسد عمر تو آئ ایم ایف کے لگے پھندے کو کامیابی سے پھلانگ کر ملک و قوم
کی فوری زیست کا سامان مہیا کر دینا ہی خان کی فائنانس ٹیم کی کامیابی ہے


ضروری نہیں کہ ہر چپڑقناطیہ دانش وڑ کو معیشیات کی سدھار کی سٹرٹیجی
پر بریف کر کے مطمئن کیا جاے اور پھر حکومت چلائی جاے
 

IQRWP

MPA (400+ posts)
سارے ملکر کوشش کریں اور ھمارے متقی پرھیز گار سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور ھمارے محبوب امانت دار سابق صدر حضرت جناب آصف علی ذرداری کو دوبارہ اقتدار میی لایاجائے ۔ اسی میں پاکستان کی بقا ھے۔ عمران کو پابند سلسسل کیا جائے ۔عمران جیسے کرپٹ بندے کا پاکستان میں کیا کام۔