بھکاری کو ملک کا وزیراعظم بنانے کا نقصان

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
جب ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کسی بھکاری کو بٹھا دیا جائے تو اس کےنتائج تو پھر سامنے آتے ہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ کے مسند پر ہم نے نامی گرامی بھکاری کو براجمان کردیا ہے اور اس نے پوری قوم کو بھکاری بنانے کی ٹھان لی ہے۔ پاکستان میں تو پہلے ہی بھکاریوں اور کام چوروں کی بہتات ہے۔ ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسا ملک جس کا وجود ہی قرضوں کےسہارے قائم ہو، وہ بھلا ایسی نوٹنکیوں کا بوجھ کیسے سہار سکتا ہے۔ ان تمام لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا وزٹ کرکے دیکھ لیں، ہر قسم کے ہٹے کٹے صحت مند لوگ ان میں بیٹھے مفت کی روٹیاں توڑ رہے ہوتے ہیں۔ یہ یاد رہے کہ ان کیلئے تو یہ مفت کی ر وٹیاں ہیں، مگر ان کا خرچہ ان لوگوں کی جیبوں سے ٹیکس کی صورت میں نکالا جاتا ہے جو خود کماتے ہیں۔

بھکاری وزیراعظم کا وژن ملاحظہ کیجئے کہ جو لوگ محنت کرکے کماتے ہیں ان پر ٹیکس لگا کر اور مہنگائی کرکے پیسہ ان کی جیبوں سے نکالتا ہے اور جو لوگ کوئی کام کاج نہیں کرتے، ان کو پناہ گاہیں اور لنگر خانے مہیا کیا جارہے ہیں، پاکستان کوئی ایسا ملک تو ہے نہیں جہاں قحط پڑا ہو یا لوگ ایک وقت کی روٹی سے بھی بیٹھے ہوئے ہوں، اتنا تو ہر کوئی کما لیتا ہے کہ اپنا پیٹ بھرسکے، پھر ایسے چونچلوں کی کیا ضرورت ہے۔ پاکستان میں ضرورت ہے روزگار کے مواقع کھولنے کی، ملک میں صنعتوں کو فروغ دیا جائے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار م مواقع مہیا کئے جائیں تاکہ وہ اپنا روزگار خود کماسکیں۔۔ یہ بھکاری پنے سے ملک نہیں چلتے۔۔۔

maoeruu.jpg


 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
بھوکے کو کھانا کھلانے سے زیادہ افضل کوئی صدقہ نہیں"
حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ و آل وسلم لوگوں کو وضاحت فرما رہے تھے کہ بھوکوں کو کھانا کھلانے کی کیا اہمیت ہے تو ایک صحابی نے عرض کیا کہ" یارسول اللہ صلی اللہ علیہ و آل وسلم !
کیا غیر مسلم کو بھی کھانا کھلانا ثواب کا باعث ہے ؟
آپ صلی اللہ علیہ و آل وسلم نے سختی سے فرمایا" بھوکے انسان کو کھانا کھلانا ھے بھوکا تو بس بھوکا ہی ہے چاھے مسلمان ہو یا یا غیر مسلم ۔ جہاں کوئی انسان بھوکا ہو اس کو کھانا کھلایا جائے !
ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن ایک اعلان ہوگا کہ امت ِمحمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فقرا کہاں ہیں؟
اٹھو اور لوگوں کو میدانِ قیامت میں سے تلاش کرلو۔
جس شخص نے تم میں سے کسی کو میرے لیے ایک لقمہ دیا ہو، یا میرے لیے کوئی گھونٹ پانی کا دیا ہو، یا میرے لیے کوئی نیا یا پرانا کپڑا دیا ہو، ان کے ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل کر دو۔
اس پر فقرائے امت اٹھیں گے اور کسی کا ہاتھ پکڑ کر کہیں گے کہ یا اللہ! اس نے مجھے کھانا کھلایا تھا، اس نے مجھے پانی پلایا تھا۔ کوئی بھی فقرائے امت میں سے چھوٹا یا بڑا شخص ایسا نہ ہوگا جو ان کو جنت میں داخل نہ کرائے۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص کسی جاندار کو جو بھوکا ہو کھانا کھلائے، حق تعالیٰ شا نہٗ اس کو جنت کے بہترین کھانوں میں سے کھانا کھلائیں گے۔
(کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ جس گھر سے لوگوں کو کھانا کھلایا جاتا ہو، خیر اس گھر کی طرف ایسی تیزی سے بڑھتی ہے جیسی تیزی سے چھری اونٹ کے کوہان میں چلتی ہے۔ (کنز العمال)
حضرت عبداللہ بن مبارک ؒ عمدہ کھجوریں دوسروں کو کھلاتے اور کہتے کہ جو شخص زیادہ کھائے گا اس کو فی کھجور ایک دِرَہم دیا جائے گا۔ (اِحیاء العلوم)
ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے فقیروں اور مسکینوں کا اِکرام کیا؟ آج تم جنت میں ایسی طرح داخل ہو جائو کہ نہ تم پر کسی قسم کا خوف ہے نہ تم غمگین ہو۔ اور ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے بیمار، فقیروں اور غریبوں کی عیادت کی؟ آج وہ نور کے منبروں پر بیٹھیں اور اللہ سے باتیں کریں۔ اور دوسرے لوگ حساب کی سختی میں مبتلا ہوں گے۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ بھوکے کو کھانا کھلانے سے زیادہ افضل کوئی صدقہ نہیں۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ مغفرت کے واجب کرنے والی چیزوں میں بھوکوں کو کھانا کھلانا ہے۔ (کنزالعمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ اللہ کے نزدیک سب اعمال سے زیادہ محبوب کسی مسلمان کو خوش کرنا ہے یا اس پر سے غم کا ہٹانا ہے یا اس کا قرض ادا کر دینا ہے یا بھوک کی حالت میں اس کو کھانا کھلانا ہے۔ (کنز العمال)
یعنی یہ سب اعمال زیادہ پسندیدہ ہیں جو بھی ہوسکے۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ مغفرت کے واجب کرنے والی چیزوں میں کسی مسلمان کو خوشی پہنچانا ہے، اس کی بھوک کو زائل کرنا ہے، اس کی مصیبت کو ہٹانا ہے۔
(کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کی دنیاوی حاجت پوری کرتا ہے حق تعالیٰ شا نہٗ اس کی بہتّر حاجتیں پوری کرتے ہیں، جن میں سے سب سے ہلکی چیز اس کے گناہوں کی مغفرت ہے۔ (کنز العمال) "
 

AZ1

Minister (2k+ posts)
جب ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کسی بھکاری کو بٹھا دیا جائے تو اس کےنتائج تو پھر سامنے آتے ہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ کے مسند پر ہم نے نامی گرامی بھکاری کو براجمان کردیا ہے اور اس نے پوری قوم کو بھکاری بنانے کی ٹھان لی ہے۔ پاکستان میں تو پہلے ہی بھکاریوں اور کام چوروں کی بہتات ہے۔ ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسا ملک جس کا وجود ہی قرضوں کےسہارے قائم ہو، وہ بھلا ایسی نوٹنکیوں کا بوجھ کیسے سہار سکتا ہے۔ ان تمام لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا وزٹ کرکے دیکھ لیں، ہر قسم کے ہٹے کٹے صحت مند لوگ ان میں بیٹھے مفت کی روٹیاں توڑ رہے ہوتے ہیں۔ یہ یاد رہے کہ ان کیلئے تو یہ مفت کی ر وٹیاں ہیں، مگر ان کا خرچہ ان لوگوں کی جیبوں سے ٹیکس کی صورت میں نکالا جاتا ہے جو خود کماتے ہیں۔

بھکاری وزیراعظم کا وژن ملاحظہ کیجئے کہ جو لوگ محنت کرکے کماتے ہیں ان پر ٹیکس لگا کر اور مہنگائی کرکے پیسہ ان کی جیبوں سے نکالتا ہے اور جو لوگ کوئی کام کاج نہیں کرتے، ان کو پناہ گاہیں اور لنگر خانے مہیا کیا جارہے ہیں، پاکستان کوئی ایسا ملک تو ہے نہیں جہاں قحط پڑا ہو یا لوگ ایک وقت کی روٹی سے بھی بیٹھے ہوئے ہوں، اتنا تو ہر کوئی کما لیتا ہے کہ اپنا پیٹ بھرسکے، پھر ایسے چونچلوں کی کیا ضرورت ہے۔ پاکستان میں ضرورت ہے روزگار کے مواقع کھولنے کی، ملک میں صنعتوں کو فروغ دیا جائے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار م مواقع مہیا کئے جائیں تاکہ وہ اپنا روزگار خود کماسکیں۔۔ یہ بھکاری پنے سے ملک نہیں چلتے۔۔۔

maoeruu.jpg


naraz na ho ja kar tum bhi lai lo aik lol
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
بھوکے کو کھانا کھلانے سے زیادہ افضل کوئی صدقہ نہیں"
حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ و آل وسلم لوگوں کو وضاحت فرما رہے تھے کہ بھوکوں کو کھانا کھلانے کی کیا اہمیت ہے تو ایک صحابی نے عرض کیا کہ" یارسول اللہ صلی اللہ علیہ و آل وسلم !
کیا غیر مسلم کو بھی کھانا کھلانا ثواب کا باعث ہے ؟
آپ صلی اللہ علیہ و آل وسلم نے سختی سے فرمایا" بھوکے انسان کو کھانا کھلانا ھے بھوکا تو بس بھوکا ہی ہے چاھے مسلمان ہو یا یا غیر مسلم ۔ جہاں کوئی انسان بھوکا ہو اس کو کھانا کھلایا جائے !
ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن ایک اعلان ہوگا کہ امت ِمحمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فقرا کہاں ہیں؟
اٹھو اور لوگوں کو میدانِ قیامت میں سے تلاش کرلو۔
جس شخص نے تم میں سے کسی کو میرے لیے ایک لقمہ دیا ہو، یا میرے لیے کوئی گھونٹ پانی کا دیا ہو، یا میرے لیے کوئی نیا یا پرانا کپڑا دیا ہو، ان کے ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل کر دو۔
اس پر فقرائے امت اٹھیں گے اور کسی کا ہاتھ پکڑ کر کہیں گے کہ یا اللہ! اس نے مجھے کھانا کھلایا تھا، اس نے مجھے پانی پلایا تھا۔ کوئی بھی فقرائے امت میں سے چھوٹا یا بڑا شخص ایسا نہ ہوگا جو ان کو جنت میں داخل نہ کرائے۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص کسی جاندار کو جو بھوکا ہو کھانا کھلائے، حق تعالیٰ شا نہٗ اس کو جنت کے بہترین کھانوں میں سے کھانا کھلائیں گے۔
(کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ جس گھر سے لوگوں کو کھانا کھلایا جاتا ہو، خیر اس گھر کی طرف ایسی تیزی سے بڑھتی ہے جیسی تیزی سے چھری اونٹ کے کوہان میں چلتی ہے۔ (کنز العمال)
حضرت عبداللہ بن مبارک ؒ عمدہ کھجوریں دوسروں کو کھلاتے اور کہتے کہ جو شخص زیادہ کھائے گا اس کو فی کھجور ایک دِرَہم دیا جائے گا۔ (اِحیاء العلوم)
ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے فقیروں اور مسکینوں کا اِکرام کیا؟ آج تم جنت میں ایسی طرح داخل ہو جائو کہ نہ تم پر کسی قسم کا خوف ہے نہ تم غمگین ہو۔ اور ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے بیمار، فقیروں اور غریبوں کی عیادت کی؟ آج وہ نور کے منبروں پر بیٹھیں اور اللہ سے باتیں کریں۔ اور دوسرے لوگ حساب کی سختی میں مبتلا ہوں گے۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ بھوکے کو کھانا کھلانے سے زیادہ افضل کوئی صدقہ نہیں۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ مغفرت کے واجب کرنے والی چیزوں میں بھوکوں کو کھانا کھلانا ہے۔ (کنزالعمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ اللہ کے نزدیک سب اعمال سے زیادہ محبوب کسی مسلمان کو خوش کرنا ہے یا اس پر سے غم کا ہٹانا ہے یا اس کا قرض ادا کر دینا ہے یا بھوک کی حالت میں اس کو کھانا کھلانا ہے۔ (کنز العمال)
یعنی یہ سب اعمال زیادہ پسندیدہ ہیں جو بھی ہوسکے۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ مغفرت کے واجب کرنے والی چیزوں میں کسی مسلمان کو خوشی پہنچانا ہے، اس کی بھوک کو زائل کرنا ہے، اس کی مصیبت کو ہٹانا ہے۔
(کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کی دنیاوی حاجت پوری کرتا ہے حق تعالیٰ شا نہٗ اس کی بہتّر حاجتیں پوری کرتے ہیں، جن میں سے سب سے ہلکی چیز اس کے گناہوں کی مغفرت ہے۔ (کنز العمال) "

What does this laanti low IQ pig know about this. These are Pigs of Dalla.
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
اللہ رب العزت کا ارشاد ہے:”جوکھانا کھلاتے ہیں اللہ کی محبت میں مسکین ،یتیم اورقیدی کو۔(اورکہتے ہیں )ہم تمہیں کھلاتے ہیں اللہ کی رضاءکے لیے ،نہ ہم تم سے کسی اجر کے خواہاں ہیں اورنہ شکریہ کے۔ہم ڈرتے ہیں اپنے رب سے اس دن کے لیے جو بڑا ترش (اور)سخت ہے“۔(سورة الدھر:۱۰،۹،۸)
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا :اسلام میں سب سے بہتر عمل کونسا ہے ،آپ نے ارشادفرمایا:کھانا کھلانا اورہر ایک کو سلا م کرنا خواہ اس سے تمہاری جان پہچان ہو یا نہ ہو۔(صحیح بخاری)حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو شخص کسی مسلمان کو احتیاجِ لباس کی صورت میں کپڑا پہناتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا سبز ملبو س پہنائے گا۔جو شخص کسی مسلمان کو بھوک کی حالت میں کھانا کھلاتا ہے اللہ کریم اسے جنت کے ثمرات سے سیرکریں گے اورجو شخص کسی مسلمان کو پیاس کی حالت میںپانی پلاتا ہے اللہ رب العزت اس کو اپنی خالص (طیب وطاہر) شراب پلا ئیں گے ،جس پر مہر لگی ہوگی۔(ابوداﺅد) حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : جو شخص اپنے بھائی کو پیٹ بھر کر کھانا کھلاتا ہے اورسیرکرکے پانی پلاتا ہے۔اللہ کریم اسے جنہم سے سات خندقوں کے فاصلے کے برابر دور کردیتا ہے ۔ان میں سے ہر دوخندقوں کا درمیان فاصلہ پانچ سو میل کی مسافت ہے۔(بیہقی )

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں کسی فاقہ زدہ مسلمان کو کھانا کھلانا مغفرت کو واجب کردینے والے اعمال میں سے ایک ہے۔(بیہقی )
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: رحمان کی عبادت کرتے رہو ،کھانا کھلاتے رہو اور سلام پھیلاتے رہو(ان اعمال کی برکت کی وجہ سے) سلامتی کیساتھ جنت میں داخل ہوجاﺅگے۔ (ترمذی)
حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :حج مبرور کا بدلہ جنت کے سواءاورکچھ نہیں ،صحابہ کرام نے عرض کی، اے اللہ کے نبی! حج مبرور کسے کہیں گے؟ارشادفرمایا :جس (حج) میں کھانا کھلایا جائے اورسلام پھیلایا جائے۔(مسند امام احمد بن حنبل)

حضرت ہانی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں زیارت کے لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میںنے پوچھا: کونسا عمل جنت کو واجب کرنے والا ہے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا تم احسن انداز میں کلام کرنے اور کھانا کھلانے کا التزام کرو۔(مستدرک امام حاکم)
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
we should allow thieves like mian saanp and daku zardari and the who nation will become robbers and thieves.. am I correct? this is what you are trying to imply?
His concern is that why poor people are fed by government not criminals like him who used to enjoy loot under mafia don Nawaz Shareef or Sir Asif Ali Zardari.
 
Last edited:

bilal6516

Senator (1k+ posts)
جب ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کسی بھکاری کو بٹھا دیا جائے تو اس کےنتائج تو پھر سامنے آتے ہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ کے مسند پر ہم نے نامی گرامی بھکاری کو براجمان کردیا ہے اور اس نے پوری قوم کو بھکاری بنانے کی ٹھان لی ہے۔ پاکستان میں تو پہلے ہی بھکاریوں اور کام چوروں کی بہتات ہے۔ ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسا ملک جس کا وجود ہی قرضوں کےسہارے قائم ہو، وہ بھلا ایسی نوٹنکیوں کا بوجھ کیسے سہار سکتا ہے۔ ان تمام لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا وزٹ کرکے دیکھ لیں، ہر قسم کے ہٹے کٹے صحت مند لوگ ان میں بیٹھے مفت کی روٹیاں توڑ رہے ہوتے ہیں۔ یہ یاد رہے کہ ان کیلئے تو یہ مفت کی ر وٹیاں ہیں، مگر ان کا خرچہ ان لوگوں کی جیبوں سے ٹیکس کی صورت میں نکالا جاتا ہے جو خود کماتے ہیں۔

بھکاری وزیراعظم کا وژن ملاحظہ کیجئے کہ جو لوگ محنت کرکے کماتے ہیں ان پر ٹیکس لگا کر اور مہنگائی کرکے پیسہ ان کی جیبوں سے نکالتا ہے اور جو لوگ کوئی کام کاج نہیں کرتے، ان کو پناہ گاہیں اور لنگر خانے مہیا کیا جارہے ہیں، پاکستان کوئی ایسا ملک تو ہے نہیں جہاں قحط پڑا ہو یا لوگ ایک وقت کی روٹی سے بھی بیٹھے ہوئے ہوں، اتنا تو ہر کوئی کما لیتا ہے کہ اپنا پیٹ بھرسکے، پھر ایسے چونچلوں کی کیا ضرورت ہے۔ پاکستان میں ضرورت ہے روزگار کے مواقع کھولنے کی، ملک میں صنعتوں کو فروغ دیا جائے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار م مواقع مہیا کئے جائیں تاکہ وہ اپنا روزگار خود کماسکیں۔۔ یہ بھکاری پنے سے ملک نہیں چلتے۔۔۔

maoeruu.jpg


Are you a muslim
 

pti4pakistan

Senator (1k+ posts)
جب ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کسی بھکاری کو بٹھا دیا جائے تو اس کےنتائج تو پھر سامنے آتے ہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ کے مسند پر ہم نے نامی گرامی بھکاری کو براجمان کردیا ہے اور اس نے پوری قوم کو بھکاری بنانے کی ٹھان لی ہے۔ پاکستان میں تو پہلے ہی بھکاریوں اور کام چوروں کی بہتات ہے۔ ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسا ملک جس کا وجود ہی قرضوں کےسہارے قائم ہو، وہ بھلا ایسی نوٹنکیوں کا بوجھ کیسے سہار سکتا ہے۔ ان تمام لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا وزٹ کرکے دیکھ لیں، ہر قسم کے ہٹے کٹے صحت مند لوگ ان میں بیٹھے مفت کی روٹیاں توڑ رہے ہوتے ہیں۔ یہ یاد رہے کہ ان کیلئے تو یہ مفت کی ر وٹیاں ہیں، مگر ان کا خرچہ ان لوگوں کی جیبوں سے ٹیکس کی صورت میں نکالا جاتا ہے جو خود کماتے ہیں۔

بھکاری وزیراعظم کا وژن ملاحظہ کیجئے کہ جو لوگ محنت کرکے کماتے ہیں ان پر ٹیکس لگا کر اور مہنگائی کرکے پیسہ ان کی جیبوں سے نکالتا ہے اور جو لوگ کوئی کام کاج نہیں کرتے، ان کو پناہ گاہیں اور لنگر خانے مہیا کیا جارہے ہیں، پاکستان کوئی ایسا ملک تو ہے نہیں جہاں قحط پڑا ہو یا لوگ ایک وقت کی روٹی سے بھی بیٹھے ہوئے ہوں، اتنا تو ہر کوئی کما لیتا ہے کہ اپنا پیٹ بھرسکے، پھر ایسے چونچلوں کی کیا ضرورت ہے۔ پاکستان میں ضرورت ہے روزگار کے مواقع کھولنے کی، ملک میں صنعتوں کو فروغ دیا جائے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار م مواقع مہیا کئے جائیں تاکہ وہ اپنا روزگار خود کماسکیں۔۔ یہ بھکاری پنے سے ملک نہیں چلتے۔۔۔

maoeruu.jpg


KHUDA KEE LANAT TUM PAR!!!!!!!!!!!!
 

1234567

Minister (2k+ posts)
جب ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کسی بھکاری کو بٹھا دیا جائے تو اس کےنتائج تو پھر سامنے آتے ہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ کے مسند پر ہم نے نامی گرامی بھکاری کو براجمان کردیا ہے اور اس نے پوری قوم کو بھکاری بنانے کی ٹھان لی ہے۔ پاکستان میں تو پہلے ہی بھکاریوں اور کام چوروں کی بہتات ہے۔ ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسا ملک جس کا وجود ہی قرضوں کےسہارے قائم ہو، وہ بھلا ایسی نوٹنکیوں کا بوجھ کیسے سہار سکتا ہے۔ ان تمام لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا وزٹ کرکے دیکھ لیں، ہر قسم کے ہٹے کٹے صحت مند لوگ ان میں بیٹھے مفت کی روٹیاں توڑ رہے ہوتے ہیں۔ یہ یاد رہے کہ ان کیلئے تو یہ مفت کی ر وٹیاں ہیں، مگر ان کا خرچہ ان لوگوں کی جیبوں سے ٹیکس کی صورت میں نکالا جاتا ہے جو خود کماتے ہیں۔

بھکاری وزیراعظم کا وژن ملاحظہ کیجئے کہ جو لوگ محنت کرکے کماتے ہیں ان پر ٹیکس لگا کر اور مہنگائی کرکے پیسہ ان کی جیبوں سے نکالتا ہے اور جو لوگ کوئی کام کاج نہیں کرتے، ان کو پناہ گاہیں اور لنگر خانے مہیا کیا جارہے ہیں، پاکستان کوئی ایسا ملک تو ہے نہیں جہاں قحط پڑا ہو یا لوگ ایک وقت کی روٹی سے بھی بیٹھے ہوئے ہوں، اتنا تو ہر کوئی کما لیتا ہے کہ اپنا پیٹ بھرسکے، پھر ایسے چونچلوں کی کیا ضرورت ہے۔ پاکستان میں ضرورت ہے روزگار کے مواقع کھولنے کی، ملک میں صنعتوں کو فروغ دیا جائے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار م مواقع مہیا کئے جائیں تاکہ وہ اپنا روزگار خود کماسکیں۔۔ یہ بھکاری پنے سے ملک نہیں چلتے۔۔۔

maoeruu.jpg


ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے
Dear for 30+ years we paid for Sharif Kanjars ans Zardari, Mullaha, Baloch Sardars and now if we are paying tax for poor to get food so where is the problem. That beggar PM feeding Pakistani hungry people, pay back loan. What is your problem in it.
 

MrLad01

Minister (2k+ posts)
جب ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کسی بھکاری کو بٹھا دیا جائے تو اس کےنتائج تو پھر سامنے آتے ہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ کے مسند پر ہم نے نامی گرامی بھکاری کو براجمان کردیا ہے اور اس نے پوری قوم کو بھکاری بنانے کی ٹھان لی ہے۔ پاکستان میں تو پہلے ہی بھکاریوں اور کام چوروں کی بہتات ہے۔ ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسا ملک جس کا وجود ہی قرضوں کےسہارے قائم ہو، وہ بھلا ایسی نوٹنکیوں کا بوجھ کیسے سہار سکتا ہے۔ ان تمام لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا وزٹ کرکے دیکھ لیں، ہر قسم کے ہٹے کٹے صحت مند لوگ ان میں بیٹھے مفت کی روٹیاں توڑ رہے ہوتے ہیں۔ یہ یاد رہے کہ ان کیلئے تو یہ مفت کی ر وٹیاں ہیں، مگر ان کا خرچہ ان لوگوں کی جیبوں سے ٹیکس کی صورت میں نکالا جاتا ہے جو خود کماتے ہیں۔

بھکاری وزیراعظم کا وژن ملاحظہ کیجئے کہ جو لوگ محنت کرکے کماتے ہیں ان پر ٹیکس لگا کر اور مہنگائی کرکے پیسہ ان کی جیبوں سے نکالتا ہے اور جو لوگ کوئی کام کاج نہیں کرتے، ان کو پناہ گاہیں اور لنگر خانے مہیا کیا جارہے ہیں، پاکستان کوئی ایسا ملک تو ہے نہیں جہاں قحط پڑا ہو یا لوگ ایک وقت کی روٹی سے بھی بیٹھے ہوئے ہوں، اتنا تو ہر کوئی کما لیتا ہے کہ اپنا پیٹ بھرسکے، پھر ایسے چونچلوں کی کیا ضرورت ہے۔ پاکستان میں ضرورت ہے روزگار کے مواقع کھولنے کی، ملک میں صنعتوں کو فروغ دیا جائے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار م مواقع مہیا کئے جائیں تاکہ وہ اپنا روزگار خود کماسکیں۔۔ یہ بھکاری پنے سے ملک نہیں چلتے۔۔۔

maoeruu.jpg


KUNJAR SPOTTED
 

MrLad01

Minister (2k+ posts)
ملک میں اتنےلنگر خانے کھولنا محض قومی خزانے پر بوجھ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے
Dear for 30+ years we paid for Sharif Kanjars ans Zardari, Mullaha, Baloch Sardars and now if we are paying tax for poor to get food so where is the problem. That beggar PM feeding Pakistani hungry people, pay back loan. What is your problem in it.
He is Khandaani Kunjar