بھکاری نے پوری قوم کو بھکاری بنا دیا

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
آج کل جو ملک کے معاشی حالات چل رہے ہیں اور جو مہنگائی کا دور دورہ ہے اس سے سفید پوش طبقہ بھی اب بھکاری طبقے میں بدلتا نظر آ رہا . ہوشربا مہنگائی کے دور میں عوام کا جینا نہ ممکن ہو چکا ہے . ایک طرف بجلی و گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے تو دوسری طرف نۓ ٹیکسوں کی وجہ مزید مہنگائی بڑھ رہی ہے . عوام کو ریلیف دینے کی بجاۓ موجودہ حکومت عوام کا خون نچوڑ رہی ہے . یہ سب ایک کھلاڑی کی حکومت کا نتیجہ ہے جسے نہ گھر چلانے کا پتا تھا نہ بچے پالنے کا .
اس کا کام بھیک مانگنا تھا اس نے بھیک مانگ مانگ کے ہسپتال بنایا اور حکومت میں بھی آ کر بھیک مانگنے کا دھندہ نہ چھوڑا . عربوں سے لی گئی بھیک کی قیمت پر قومی خود مختاری قربان کرنی پڑی . آج عربوں نے ایک شرط منوائی ہے ہو سکتا ہے کل کوئی نئی پیشکش کر دیں . ایسے حکمران جو قوم کا سودا کوڑیوں میں کر دیتے ہیں انھیں اس بات کا ادراک نہیں ہوتا قومی خودمختاری کیا چیز ہوتی ہے لیکن بھکاری عزت نفس شرم و حیا غیرت جیسی چیزوں سے عاری ہوتے تبھی تو بے شرمی سے دوسروں کے سامنے دست سوال دراز کرتے ہیں . اگر ان میں کوئی ایک خوبی بھی عزت سے کمانے والوں کی ہو تو انھیں پتا چلے کہ عزت نفس کس چیز کا نام ہے
ملک کے معاشی حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں . حکومت معیشت ٹھیک کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے . اس لیے اب ایک نیا منی بجٹ پیش کیا جا رہا ہے جو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے . حکومت اب سارا زور عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کی صورت لگا رہی ہے . ٹیکسوں میں اضافے کا مطلب مہنگائی کی ایک نئی لہر اور ایک نیا کاروباری بحران ہے . ایسے میں ملک میں کاروبار کرے گا جہاں حکومت روز نۓ ٹیکس نافظ کرتی ہو . مرکزی حکومت کا پیٹ این ایف سی ڈکار کر بھی پورا نہیں پڑ رہا . یہ وہ حکومت ہے جو اوسٹیریتی کے نعرے لگا کر حکومت بنائی اب اخراجات کنٹرول نہیں ہو رہے .
حکومت اپنا پیٹ بڑھا رہی ہے اور عوام کا پیٹ کاٹ رہی ہے . اس وقت عوام تاریخ کا بد ترین دور دیکھ رہے ہیں ایسی بربادی اس سے پہلے کسی دور میں نہیں دیکھی گئی . اگر حکومت پالیسیاں یوں ہی چلتی رہیں توکوئی نہ کوئی سانحہ ضرور واقع ہو گا
 
Last edited by a moderator:

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
آج کل جو ملک کے معاشی حالات چل رہے ہیں اور جو مہنگائی کا دور دورہ ہے اس سے سفید پوش طبقہ بھی اب بھکاری طبقے میں بدلتا نظر آ رہا . ہوشربا مہنگائی کے دور میں عوام کا جینا نہ ممکن ہو چکا ہے . ایک طرف بجلی و گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے تو دوسری طرف نۓ ٹیکسوں کی وجہ مزید مہنگائی بڑھ رہی ہے . عوام کو ریلیف دینے کی بجاۓ موجودہ حکومت عوام کا خون نچوڑ رہی ہے . یہ سب ایک کھلاڑی کی حکومت کا نتیجہ ہے جسے نہ گھر چلانے کا پتا تھا نہ بچے پالنے کا . اس کا کام بھیک مانگنا تھا اس نے بھیک مانگ مانگ کے ہسپتال بنایا اور حکومت میں بھی آ کر بھیک مانگنے کا دھندہ نہ چھوڑا . عربوں سے لی گئی بھیک کی قیمت پر قومی خود مختاری قربان کرنی پڑی . آج عربوں نے ایک شرط منوائی ہے ہو سکتا ہے کل کوئی نئی پیشکش کر دیں . ایسے حکمران جو قوم کا سودا کوڑیوں میں کر دیتے ہیں انھیں اس بات کا ادراک نہیں ہوتا قومی خودمختاری کیا چیز ہوتی ہے لیکن بھکاری عزت نفس شرم و حیا غیرت جیسی چیزوں سے عاری ہوتے تبھی تو بے شرمی سے دوسروں کے سامنے دست سوال دراز کرتے ہیں . اگر ان میں کوئی ایک خوبی بھی عزت سے کمانے والوں کی ہو تو انھیں پتا چلے کہ عزت نفس کس چیز کا نام ہے
ملک کے معاشی حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں . حکومت معیشت ٹھیک کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے . اس لیے اب ایک نیا منی بجٹ پیش کیا جا رہا ہے جو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے . حکومت اب سارا زور عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کی صورت لگا رہی ہے . ٹیکسوں میں اضافے کا مطلب مہنگائی کی ایک نئی لہر اور ایک نیا کاروباری بحران ہے . ایسے میں ملک میں کاروبار کرے گا جہاں حکومت روز نۓ ٹیکس نافظ کرتی ہو . مرکزی حکومت کا پیٹ این ایف سی ڈکار کر بھی پورا نہیں پڑ رہا . یہ وہ حکومت ہے جو اوسٹیریتی کے نعرے لگا کر حکومت بنائی اب اخراجات کنٹرول نہیں ہو رہے . حکومت اپنا پیٹ بڑھا رہی ہے اور عوام کا پیٹ کاٹ رہی ہے . اس وقت عوام تاریخ کا بد ترین دور دیکھ رہے ہیں ایسی بربادی اس سے پہلے کسی دور میں نہیں دیکھی گئی . اگر حکومت پالیسیاں یوں ہی چلتی رہیں توکوئی نہ کوئی سانحہ ضرور واقع ہو گا
دو ہزار بیس میں پٹواریوں ، بھٹواریوں ، فضلانیوں اور لفافہ کھانیوں کی سیاسی سرگرمیاں
 

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
آج کل جو ملک کے معاشی حالات چل رہے ہیں اور جو مہنگائی کا دور دورہ ہے اس سے سفید پوش طبقہ بھی اب بھکاری طبقے میں بدلتا نظر آ رہا . ہوشربا مہنگائی کے دور میں عوام کا جینا نہ ممکن ہو چکا ہے . ایک طرف بجلی و گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے تو دوسری طرف نۓ ٹیکسوں کی وجہ مزید مہنگائی بڑھ رہی ہے . عوام کو ریلیف دینے کی بجاۓ موجودہ حکومت عوام کا خون نچوڑ رہی ہے . یہ سب ایک کھلاڑی کی حکومت کا نتیجہ ہے جسے نہ گھر چلانے کا پتا تھا نہ بچے پالنے کا . اس کا کام بھیک مانگنا تھا اس نے بھیک مانگ مانگ کے ہسپتال بنایا اور حکومت میں بھی آ کر بھیک مانگنے کا دھندہ نہ چھوڑا . عربوں سے لی گئی بھیک کی قیمت پر قومی خود مختاری قربان کرنی پڑی . آج عربوں نے ایک شرط منوائی ہے ہو سکتا ہے کل کوئی نئی پیشکش کر دیں . ایسے حکمران جو قوم کا سودا کوڑیوں میں کر دیتے ہیں انھیں اس بات کا ادراک نہیں ہوتا قومی خودمختاری کیا چیز ہوتی ہے لیکن بھکاری عزت نفس شرم و حیا غیرت جیسی چیزوں سے عاری ہوتے تبھی تو بے شرمی سے دوسروں کے سامنے دست سوال دراز کرتے ہیں . اگر ان میں کوئی ایک خوبی بھی عزت سے کمانے والوں کی ہو تو انھیں پتا چلے کہ عزت نفس کس چیز کا نام ہے
ملک کے معاشی حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں . حکومت معیشت ٹھیک کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے . اس لیے اب ایک نیا منی بجٹ پیش کیا جا رہا ہے جو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے . حکومت اب سارا زور عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کی صورت لگا رہی ہے . ٹیکسوں میں اضافے کا مطلب مہنگائی کی ایک نئی لہر اور ایک نیا کاروباری بحران ہے . ایسے میں ملک میں کاروبار کرے گا جہاں حکومت روز نۓ ٹیکس نافظ کرتی ہو . مرکزی حکومت کا پیٹ این ایف سی ڈکار کر بھی پورا نہیں پڑ رہا . یہ وہ حکومت ہے جو اوسٹیریتی کے نعرے لگا کر حکومت بنائی اب اخراجات کنٹرول نہیں ہو رہے . حکومت اپنا پیٹ بڑھا رہی ہے اور عوام کا پیٹ کاٹ رہی ہے . اس وقت عوام تاریخ کا بد ترین دور دیکھ رہے ہیں ایسی بربادی اس سے پہلے کسی دور میں نہیں دیکھی گئی . اگر حکومت پالیسیاں یوں ہی چلتی رہیں توکوئی نہ کوئی سانحہ ضرور واقع ہو گا
ملک بیچ تو رہے ہو کیا قیمت بھی لے رہے ہو ؟

ملک کی خارجہ پالیسی سعودیہ کو بیچی
وزارت خزانہ آئی ایم ایف کو
سٹریٹجک ڈیفنس اوزار
یعنی کے ایٹمی ہتیار امریکہ کو

کشمیر انڈیا کو

اور نجانے کیا کچھ ابھی منظر عام پر آنا باقی ہے
 

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
The same person Imran Khan will make you worse than a beggar one day. You keep banging head to the wall.
‏جس ملک کا وزیراعظم کسی دوسرےدوست ملک میں جانے کا فیصلہ خود نہیں کرسکتا ہو وہ ملک کے عوام کی تقدیر خاک بدلے گا" افسوس
‏?
 

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
دو ہزار بیس میں پٹواریوں ، بھٹواریوں ، فضلانیوں اور لفافہ کھانیوں کی سیاسی سرگرمیاں

‏جس ملک کا وزیراعظم کسی دوسرےدوست ملک میں جانے کا فیصلہ خود نہیں کرسکتا ہو وہ ملک کے عوام کی تقدیر خاک بدلے گا" افسوس
‏?
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
کل بلو موری نے تم لوگوں کو شہادت کا فلسفہ دے تو دیا ہے کہ شہید مردہ نہیں ہوتے انکو باقاعدہ غذا ملتی ہے چلو پھر تم بھی پیچھے پیچھے غذا لینے پہنچ جاؤ پاکستان کا تو بی بی اور بابو پوری طرح صفایا کر گئے ہیں
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
‏جس ملک کا وزیراعظم کسی دوسرےدوست ملک میں جانے کا فیصلہ خود نہیں کرسکتا ہو وہ ملک کے عوام کی تقدیر خاک بدلے گا" افسوس
‏?
یہ تو ملک کو اس حالت میں لانے والوں سے پوچھو ، تیس سال بے ہوش نہ رہتے
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
کل بلو موری نے تم لوگوں کو شہادت کا فلسفہ دے تو دیا ہے کہ شہید مردہ نہیں ہوتے انکو باقاعدہ غذا ملتی ہے چلو پھر تم بھی پیچھے پیچھے غذا لینے پہنچ جاؤ پاکستان کا تو بی بی اور بابو پوری طرح صفایا کر گئے ہیں
پاکستان کو برباد بھکاری کپتان نے کیا ہے اس سے پہلے اس ملک میں ایسی مہنگائی نہیں تھی نہ ہی ایسی بے روزگاری تھی .
بھکاری کپتان نے بھی ایک فلسفہ دیا ہے فلسفہ یوٹرن پہلے مشرف کو پھانسی دو اور بعد میں مشرف بے قصور ..... تم بھی یو ٹرن لو اور اپنا بھیجا اپنے پچھواڑے میں گھسیڑ لو
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
یہ تو ملک کو اس حالت میں لانے والوں سے پوچھو ، تیس سال بے ہوش نہ رہتے
ان سے نہ پوچھو جنہوں نے خوشی خوشی خودمختاری کا سودا کر دیا ڈرائیونگ کرتے کرتے قوم بیچ دی ...... وطن فروش ... قوم فروش .... ملک فروش ..... بے حیا ...بے شرم .... بے غیرت
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
یہ قوم پہلے سے ہی بھکاری ہے، جس قوم کو بچے جننے کے علاوہ اور کوئی کام نہ ہو، وہ بھیک نہیں مانگے گی تو اور کیا کرے گی۔ جو شخص تھوڑا بہت بھی معیشت کو سمجھتا ہو، اسے بخوبی سمجھ آسکتی ہے کہ حالات اس نہج تک کیسے پہنچے۔۔ پروڈکٹیویٹی نام کی چیز نہیں ہے اس ملک میں، جدید زمانے کے نظام کو اپنانا نہیں ہے، گھسنا ہے تو پرانے زمانے کے بدوؤں کے نظام میں۔ حالات تو پھر ایسے ہی رہیں گے، چاہے جتنا واویلا مچالو۔۔
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
یہ قوم پہلے سے ہی بھکاری ہے، جس قوم کو بچے جننے کے علاوہ اور کوئی کام نہ ہو، وہ بھیک نہیں مانگے گی تو اور کیا کرے گی۔ جو شخص تھوڑا بہت بھی معیشت کو سمجھتا ہو، اسے بخوبی سمجھ آسکتی ہے کہ حالات اس نہج تک کیسے پہنچے۔۔ پروڈکٹیویٹی نام کی چیز نہیں ہے اس ملک میں، جدید زمانے کے نظام کو اپنانا نہیں ہے، گھسنا ہے تو پرانے زمانے کے بدوؤں کے نظام میں۔ حالات تو پھر ایسے ہی رہیں گے، چاہے جتنا واویلا مچالو۔۔
جب سازگار ماحول ملنا ہے تو ہی ملک نے ترقی کرنی ہے جب تک ٹیکسوں کی بھرمار ، ڈالر ریٹ کا اتار چڑھاؤ اور باقی عوامل حکومت کنٹرول نہیں کر سکتی تو کیا خاک ترقی ہونی ہے حکومت کا بجلی گیس کے ریٹ میں اضافہ کتنا فرق ڈالتا ہے انڈسٹریل پروڈکشن پر تمہیں کیا معلوم . یہ جان بوجھ کے ملک تباہ کر رہا ہے
 

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
آج کل جو ملک کے معاشی حالات چل رہے ہیں اور جو مہنگائی کا دور دورہ ہے اس سے سفید پوش طبقہ بھی اب بھکاری طبقے میں بدلتا نظر آ رہا . ہوشربا مہنگائی کے دور میں عوام کا جینا نہ ممکن ہو چکا ہے . ایک طرف بجلی و گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے تو دوسری طرف نۓ ٹیکسوں کی وجہ مزید مہنگائی بڑھ رہی ہے . عوام کو ریلیف دینے کی بجاۓ موجودہ حکومت عوام کا خون نچوڑ رہی ہے . یہ سب ایک کھلاڑی کی حکومت کا نتیجہ ہے جسے نہ گھر چلانے کا پتا تھا نہ بچے پالنے کا . اس کا کام بھیک مانگنا تھا اس نے بھیک مانگ مانگ کے ہسپتال بنایا اور حکومت میں بھی آ کر بھیک مانگنے کا دھندہ نہ چھوڑا . عربوں سے لی گئی بھیک کی قیمت پر قومی خود مختاری قربان کرنی پڑی . آج عربوں نے ایک شرط منوائی ہے ہو سکتا ہے کل کوئی نئی پیشکش کر دیں . ایسے حکمران جو قوم کا سودا کوڑیوں میں کر دیتے ہیں انھیں اس بات کا ادراک نہیں ہوتا قومی خودمختاری کیا چیز ہوتی ہے لیکن بھکاری عزت نفس شرم و حیا غیرت جیسی چیزوں سے عاری ہوتے تبھی تو بے شرمی سے دوسروں کے سامنے دست سوال دراز کرتے ہیں . اگر ان میں کوئی ایک خوبی بھی عزت سے کمانے والوں کی ہو تو انھیں پتا چلے کہ عزت نفس کس چیز کا نام ہے
ملک کے معاشی حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں . حکومت معیشت ٹھیک کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے . اس لیے اب ایک نیا منی بجٹ پیش کیا جا رہا ہے جو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے . حکومت اب سارا زور عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کی صورت لگا رہی ہے . ٹیکسوں میں اضافے کا مطلب مہنگائی کی ایک نئی لہر اور ایک نیا کاروباری بحران ہے . ایسے میں ملک میں کاروبار کرے گا جہاں حکومت روز نۓ ٹیکس نافظ کرتی ہو . مرکزی حکومت کا پیٹ این ایف سی ڈکار کر بھی پورا نہیں پڑ رہا . یہ وہ حکومت ہے جو اوسٹیریتی کے نعرے لگا کر حکومت بنائی اب اخراجات کنٹرول نہیں ہو رہے . حکومت اپنا پیٹ بڑھا رہی ہے اور عوام کا پیٹ کاٹ رہی ہے . اس وقت عوام تاریخ کا بد ترین دور دیکھ رہے ہیں ایسی بربادی اس سے پہلے کسی دور میں نہیں دیکھی گئی . اگر حکومت پالیسیاں یوں ہی چلتی رہیں توکوئی نہ کوئی سانحہ ضرور واقع ہو گا

d5fccdbc4244392dea6909ab4bd1d6c9.jpg
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
جب سازگار ماحول ملنا ہے تو ہی ملک نے ترقی کرنی ہے جب تک ٹیکسوں کی بھرمار ، ڈالر ریٹ کا اتار چڑھاؤ اور باقی عوامل حکومت کنٹرول نہیں کر سکتی تو کیا خاک ترقی ہونی ہے حکومت کا بجلی گیس کے ریٹ میں اضافہ کتنا فرق ڈالتا ہے انڈسٹریل پروڈکشن پر تمہیں کیا معلوم . یہ جان بوجھ کے ملک تباہ کر رہا ہے
سسز گار ماحول دینا تھا نآ . وہ ہی خود کو دینے کو شہر شہر بلاول ہاوس تعمیر کر لئے اور جعلی اکاونٹ بنا بنا کر اور منی لانڈرنگ کو پورے پورے بنک کھولے زرداری نے اور دونوں ہاتھوں سے عوام کا پیسا لوٹا. اب پیسا سارا زرداری اور بلو کے پاس ہے اور ساز گاری بھی انھیں ہی میسر ہے تو لوگ بھکاری نہ بنیں تو یہ ہی ہوسکتا ہے زرداری لوگوں کا پیسا ان کو واپس کر دے اور تمھاری تنخواہ بھی بڑھا دے
 

smartmax1

Senator (1k+ posts)
‏جس ملک کا وزیراعظم کسی دوسرےدوست ملک میں جانے کا فیصلہ خود نہیں کرسکتا ہو وہ ملک کے عوام کی تقدیر خاک بدلے گا" افسوس
‏?
SHARAM TUM KO MAGAR AATI NHI. PATWARIO, DOOB KARO, JIN LOGON NEY 40 SAAL MEIN 3 , 3 BARIYAN LEIN AUR PAKISTAN KO TABAH KIYA UN KE LIYE TU DO LAFZ NHI NIKALTEY, AUR BHONKTEY HO, DEDH SAAL KE LIYE BAAD KEHTE HO, PAKISTAN KA NUQSAN KAR DIYA. JO BARBADI PEHLI HOI HAI. US KA JAWAB KO.