بھارتی حکومت کے سامنے اسلامو فوبیا کا معاملہ اٹھائیں، نازشاہ

naz-hsh11.jpg


برطانیہ کی مسلمان رکن پارلیمنٹ نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے اہم مطالبہ کردیا، کہتی ہیں کہ وہ بھارت میں بڑھتے اسلامو فوبیا کیسز پر بھی آواز اٹھائیں۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی مسلمان رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے بھارت کے 2 روزہ دورے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورس جانسن کو مودی سرکار کے سامنے بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے کیسز پر بھی آواز اٹھانی چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھارت کے 2 روزہ دورے پر بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد پہنچے تھے۔ برطانوی وزیراعظم آج نئی دلی میں بھارتی وزیراعظم مودی سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ بھارت میں انتہا پسند بی جے پی کی حکومت میں آئے روز مسلم دشمن اقدامات سامنے آتے رہتے ہیں، حجاب پر پابندی کے معاملے، گوشت کی دکانیں بند کرانے، مسلم دکانداروں کا بائیکاٹ جیسے اقدامات کے بعد اب بھارت میں مسلمانوں کی املاک کو بھی نقصان پہنچانے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فسادات کے بعد میونسپل کارپوریشن نے ایک مسجد کے دروازوں سمیت بہت سی املاک کو مسمار کر دیا ، سپریم کورٹ کی طرف سے کارروائی روکنے کے احکامات کے باوجود بھی توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری رہا۔

دوسری جانب پاکستان نے نئی دہلی کے جہانگیر پوری میں مسلمانوں کی ملکیتی املاک کو مسمار کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ افسوسناک واقعہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مکمل بے حسی، قانون کی حکمرانی کی مکمل عدم توجہی اور شدید نفرت کا مظہر ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے کے دوران، انتہا پسند ہندو ہجوم کی قیادت میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آئے، وسیع پیمانے پر تشدد کے حالیہ واقعات کی شفاف تحقیقات کرے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی تکرار کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔

پاکستان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ ہندوستان میں اسلامو فوبیا کی گہری تشویشناک صورتحال کا نوٹس لے اور ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔